اللہ مدد فرما

 جہاں قرآن اور اللہ کریم کے احکام کو ہر محکمہ پس پشت ڈال رہا ہے چپڑاسی سے لیکر چیف جسٹس وزیر اعظم تک وفاداری کا حلف دیتے ہیں لیکن بعد میں کرسی مل جانے پر قرآنی حکم کا مذاق بناتے ہیں
لوگ گیارہ ہزار روپے میں دس گھنٹے پرائیوٹ دفاتر میں کام کر رہے ہیں گورنمنٹ کا تنخواہ شیڈول اٹھاراں ہزار روپے ماہانہ کا قانون پاس ہے۔۔
بجلی۔پانی۔گیس۔کے محکمہ کی اور بلنگ سلیب ریٹ اس بندر بانٹ کی وجہ سے بتاؤ گیارہ ہزار تنخواہ لینے والا کیسے روز جیتا روز مرتا ہے عوام خودکشی کر رہی ہے ہر طرف رشوت۔کے بغیر کوئی بھی چھوٹے سے چھوٹا کام نہیں ہو تا
ریاست مدینہ کے دعویداروں کے لیے حضرت عمر رضی اللہ عنہ:
*کہتے تھے اگر فرات کے کنارے ایک کتا بھی پیاسا مر گیا تو کل قیامت کے دن عمر (رضی اللہ عنہ) سے اس بارے میں پوچھ ہو گی۔*

*'اے حاکم ملک و قوم بتا یہ کس کا لہو ہے؟*

*'اس طرح کی خودکشیوں کا اصل ذمہ دار کون ہے؟*
(کرونا، حکومت یا ہم)

منڈی فیض آباد ضلع ننکانہ صاحب کے نواحی گاوں سلیم پور کچہ میں فیاض احمد آرائیں اپنی 30 سالہ بیگم سلیم بی بی اور اپنی تین بیٹیوں 5 سالہ رابعہ 3 سالہ مسکان اور ڈیڑھ سالہ انعم کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔

*'فیاض احمد محنت مزدوری کر کے اپنا اور اپنے اہل و عیال کا پیٹ پال رہا تھا۔*
کبھی کسی زمیندار کے کھیتوں میں کام کرتا اور کبھی منڈی فیض آباد میں جا کر کام کرتا۔
یوں بمشکل اپنے اہل و عیال کا گزر بسر کر رہا تھا۔

*"کرونا وائرس"*
لاک ڈاون کی وجہ سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کی ایک بہت بڑی تعداد متاثر ہوئی ان میں ایک سلیم پورہ کچہ کا رہائشی فیاض احمد بھی تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پچھلے ایک ہفتے سے فیاض احمد کو کوئی خاص کام نہیں مل رہا تھا۔
اوپر سے اشیائے خورد و نوش پر حکومت کی طرف سے نہ روکنے والی مہنگائی، کریانے والا اب مزید ادھار دینے سے بھی انکاری تھا، گھر میں ایک وقت روٹی پکتی تو دو وقت پھر فاقہ۔۔۔۔۔۔

'فیاض احمد اور اسکی بیوی سے بچوں کے فاقے دیکھے نہیں جا رہے تھے۔

*"12 جولائی کی شام کو فیاض احمد خالی ہاتھ گھر آیا تو دیکھا کہ 5 سالہ رابعہ چھوٹی روتی بلکتی انعم کو چپ کرانے کی کوشش کر رہی تھی"*
(بیوی نے بتایا کہ بھوک سے بچوں کا برا حال ہے۔)

'اس رات دونوں میاں بیوی نے حالات سے دل برداشتہ ہو کر ایسا خوفناک منصوبہ بنایا کہ جس سے دل دہل جائیں اور کلیجہ منہ کو آجائے۔

اگلے روز بچوں کو سیر کا بہانہ بنا کر دونوں میاں بیوی نے بچوں کو ساتھ لیا، موٹر سائیکل کرایہ پر لیا اور کیو بی لنک نہر کی جانب رخ کر لیا۔

کیو بی لنک نہر کے کنارے موٹرسائیکل کھڑا کیا۔
*'ماں نے اپنی ڈیڑھ سالہ انعم کو چوما باپ نے آخری بار مسکان اور رابعہ کو دیکھا۔*
اور
*'اس لمحے میاں بیوی نے بچوں سمیت کیو بی لنک نہر میں چھلانگ لگا دی۔*

تین دن گزر چکے ہیں ابھی تک پانچ سالہ رابعہ کی لاش ملی ہے، باقی کی لاشیں نہیں مل سکیں۔
(ریسیکو آپریش جاری ہے۔)

کسی حکومتی وزیر، مشیر اور حکمران کی طرف سے کوئی مذمتی بیان نہیں آیا، کسی طرح کا کوئی افسوس، کوئی تعزیتی۔۔۔۔۔

*'حکمران اپنی عیاشیوں میں، اپنے خواب خرگوش میں، اپنے کرونا کے فنڈ اور پوری دنیا سے مال اکھٹا کرنے کی دھن میں مدہوش ہیں۔۔۔۔۔*

نا کسی طرح کی شرمندگی، نا کسی طرح کا کوئی احساس، نا ملال۔۔۔۔۔

'سوڈان کے ایک خطیب محمد الباقی نے دنیا کا مختصر ترین (جمعہ کی نماز سے پہلے) خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا تھا کہ:
*"بھوکے اور مسکین کے پیٹ میں ایک لقمہ کھانے کا دینا 1000 مسجد کی تعمیر سے بہتر ہے۔"*
(صفیں درست کرلیں)

منڈی فیض آباد چاول کی بہت بڑی منڈی ہے۔
بے شمار چاول کی ملیں ہیں۔
یہاں لاکھوں بوریاں چاول کی تیار ہوتی ہیں۔
مگر!
کبھی کبھی ہم پیسہ کمانے اور دولت مند بننے کے ہوس میں اتنے مدہوش اور لاپرواہ ہو جاتے ہیں کہ:
اپنے آس پاس کے ضرورت مندوں اور غریب غربا کو بھی نظر انداز کر جاتے ہیں۔
*'کاش ہم میں سے ہی کوئی شخص اس فیملی کے دادرسی کرلیتا۔*
خدارا اس ماحول میں اپنے آس پاس کے لوگوں کا خیال رکھیں۔
کبھی قیامت کے دن نہ تمہاری نمازیں نا تمہارے اعمال اور نا تمہارا مال ہے تمہارے کچھ کام نہ آ سکے۔

یقیناََ
روز قیامت انعم، مسکان اور رابعہ ان سب صاحبان کا گریبان پکڑ کر اللہ سے عرض کریں گئی کہ:
الہٰی ہم بھوکی تھیں، ہم پیاسی تھیں
تیرے ان بندوں نے اپنی خواہشوں اور خوشیوں کی تکمیل کے لئے لاکھوں، کروڑوں اڑا دیئے لیکن ہم کو کھانے کا ایک لقمہ تک نہ دیا۔

اے اللہ ان حرام خوروں رشوت خوری کرنےوالے درندوں نےتیری مخلوق کو تباہ کر دیا پلیز مدد فرما اور انکی نسلوں کو برباد کر دے یہ زندہ رہے لیکن مردوں کی کرونا سے بھی بڑا عذاب ان پر نازل فرماطرح۔۔۔

 

Syed Maqsood ali Hashmi
About the Author: Syed Maqsood ali Hashmi Read More Articles by Syed Maqsood ali Hashmi: 171 Articles with 190054 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.