عثمان بزدار کی چھٹی

مجھے آج بھی یاد ہے کہ میں 25اگست 2018کوآفس پہنچاتومیرے باس نے مجھے گلے لگاکرمبارکباد دی کہ آپکے جنوبی پنجاب کا وزیراعلیٰ بن گیاہے اورامیدہے کہ آپ لوگوں کی مصبتیں ختم ہونے والی ہیں مجھے بھی خوشی ہوئی اورامیدبھی تھی کہ عثمان بزدارسرائیکی وسیب اورالگ صوبے کیلئے کوئی اقدام کریں گے اوربہت کچھ کیابھی مگرجتنی امیدتھی وہ نہیں ہواکیوں کہ پاکستان تحریک انصاف نے الگ صوبے کے نام پر ووٹ لیے تھے اورکہا تھاکہ 100دنوں میں صوبہ بنائیں گے اورپچھلے سال تک ایک ہی بیان رہاکہ اتنابڑامسئلہ ہے سودن میں حل نہیں ہوسکتاآخرکاربات صوبے سے سیکرٹریٹ تک آپہنچی ۔

سرائیکی تحریک کے قائدین اورسرائیکی قوم 23اضلاع پرصوبے کامطالبہ کرتی ہے مگرانصاف حکومت نے بھی باقی حکومتوں کی طرح سرائیکی قوم کونراش کیااورپوری قوم کولڑوانے کی بھرپورسازش کی گئی اورکی جارہی ہے جیساکہ سیکرٹریٹ ملتان کے بجائے بہاولپورکوبنانے کی چال اس پرکسی حکومتی وزراء نے احتجاج توکیاایک بیان بھی نہ دیاشاہ محمود قریشی جس پرہمیں مان تھامگرکے کروناکابہانہ بنا کے چھپ گئے الیکشن کے وقت سب آئے روز سرائیکی قائدین کے دفتراورعوام کے درنہیں چھوڑتے اوراب سرائیکی قوم کے زخموں پرنمک چھڑک رہے ہیں عثمان بزدارسے سرائیکی قوم یقنیاً خوش نہیں کیونکہ انہوں نے صرف ایک پیادے کی طرح کام کیااپنے وسیب کے کام نہ آئے ویسے جب سے بزدار وزیر اعلیٰ پنجاب بننیپرشدید تنقید کی گئی کہا گیا کہ وہ اتنا بڑا صوبہ سنبھالنے کے اہل نہیں ہیں کیونکہ ان میں خود اعتمادی کی کمی ہے. اور پنجاب جیسے صوبے کو سنھبالنے کے لیے کسی تجربہ کار آدمی کی ضرورت ہے لیکن عمران خان ہمیشہ بزدارکیلئے فرنٹ پرآکے کھیلتے یہاں تک کہ عثمان بزدارکو وسیم اکرم پلس کا خطاب بھی دے دیااور وزیراعظم عمران خان نے کئی بار واضح طور پر کہا کہ کچھ بھی ہو جائے عثمان بزدارہی وزیراعلیٰ پنجاب رہیں گے لیکن سانحہ ساہیوال کے بعد صورتحال بدل گئی ہے ساہیوال میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بعد جہاں اپوزیشن عثمان بزدار کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے وہیں اب تحریک انصاف کے اندر سے بھی عثمان بزدار کے خلاف آوازیں اٹھنے لگ گئی ہیں. میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پارٹی کے اندر سے عمران خان پر عثمان بزدار کو ہٹانے کا دباؤ بڑھ رہا ہے. تحریک انصاف کی سینئیر قیادت چاہتی ہے کہ وزیراعظم عمران خان عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیں.پاکستان تحریک ا نصاف کی جماعت شروع سے ہی عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ بنائے جانے کے خلاف تھی. جہاں عمران خان بار بار عثمان بزدار کی تعریف کرتے رہے ہیں وہیں عثمان بزدار پنجاب میں خاطر خواہ کارگردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں.ایک رپورٹ کے مطابق سانحہ ساہیوال کے بعد عمران خان کا عثمان بزدارکے ساتھ رویہ سخت اور نا مناسب تھا. اور ایسا نہیں تھا کہ عثمان بزدار کو ساہیوال واقعہ پر اپڈیٹ لینے کے لیے بلایا گیا تھا بلکہ ان کو اس انتباہ کے لیے بلایا گیا تھا کہ آپ کو عہدے پر مزید رکھنا ہمارے لیے ناقابل برداشت ہوتا جا رہا ہے. تحریک انصاف میں عثمان بزدار کے مقابلے میں کئی مضبوط امیدوار موجود ہیں اس لیے اب عمران خان نے عثمان بزدار کے متبادل پر کام شروع کر دیا ہے.جہاں ایک طرف عثمان بزدار پروٹوکول کے اصولوں سے لاعلم ہیں وہیں ان پر یہ بھی الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ فائلیں تک نہیں پڑھ سکتے۔ وزیراعظم عمران خان کو عثمان بزدار کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنانے پر بھی تنقید کا سامنا رہتا ہے۔شایدپاکستان تحریک انصاف نے عثمان بزدارکے ہاتھ کمانڈدینے سے پہلے بھول گئی تھی کہ پنجاب آدھے سے زیادہ پاکستان ہے،جہاں تبدیلی لانی ہے ،جہاں مسلم لیگ کا گڑھ ہے جہاں آپکا شریفوں سے مقابلہ ہے،ایسے صوبے میں عثمان بزدار جیسے بنے کو وزیر اعلیٰ کیسے لگایاگیا۔عثمان بزدارکی قیادت میں جتنی ترقی ہوئی ہے اگرابھی الیکشن کرائے جائیں توپاکستان تحریک انصاف 30فیصدووٹ بھی نہیں لے سکی گی صوبہ پنجاب میں کبھی پیٹرول نہیں مل رہاتوکہیں چینی غائب ہے کہیں آٹے نایاب ہے توکہیں اشیاء خوردونوش پرمافیاراج ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ جتنے وزیرمشیرہیں سب وزیراعلیٰ بنناچاہتے ہیں مگرہوگاوہی جوعمران خان چاہے گا آج کل سوشل میڈیاپربڑی چاہ مگویاں ہورہی ہیں کہ بزدارتوگیایعنی’’ ٹھاکرتوگیو‘‘اپنے قارائین کوبتاتاچلوں کہ عمران خان نے کہا تھا جس کی کارکردگی اچھی نہیں ہوگی اسے جاناپڑے گا حالانکہ وزیراعظم نے کہا تھا ’عثمان بزدار کی جگہ لینے کے خواہشمند افراد کو اگلے 4 برس انتظار کرنا ہوگا بزدار نہ ہی محل نما گھر میں رہتے ہیں اور نہ ہی اپنی ذاتی سیکیورٹی پر 80 کروڑ روپے سالانہ خرچ کرتے ہیں۔ گزشتہ2سال سے تحریک انصاف کی حکومت نے ’مافیا‘ سے جنگ لڑرہی ہے حکومت نے ’ مافیا‘ اور اپوزیشن جماعتوں سے میدان مارتے ہوئے اچھی حکمت عملی اپنائی اوردیکھتے ہی دیکھتے دوسال پورے کرلیے جواپوزیشن کہتی تھی کہ انصاف حکومت چند روز سے زیادہ نہیں چلے گی توانکوبتاتاچلوں کہ کپتان نے اچھی اننگزکھیل رہے ہیں اورامیدہے اچھا وقت قریب ہے۔راقم کا خان صاحب سے سوال ہے کہ یقیناً آپ اچھے کھلاڑی ہیں مگرآپ یہ بتائیں اپوزیشن کے لوگوں سے کتنے کروڑ نکلوائے یاصرف الیکشن سے پہلے باتیں تھیں ۔وزیراعظم عمران خان اورجنرل قمرجاویدباجوہ کی ایک گھنٹہ کی ملاقات نے ہرایک کوششوپنج میں ڈال دیااورہرطرف یہی بات چل رہی ہے کہ عثمان بزدارکی چھٹی ہوگئی اب سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیااسٹیبلیشمنٹ نے واقعی عمران خان کو عثمان بزدارکی چھٹی کیلئے قائل کرلیاہے؟

Ali Jan
About the Author: Ali Jan Read More Articles by Ali Jan: 288 Articles with 224919 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.