ماں کے قدموں تلے تو جنت ہوتی ہے مگر یہ کیسا بیٹا ہے جس نے اپنی جنت کو اپنے قدموں تلے روند ڈالا، چار سالوں میں پانچ بار ماں پر ہاتھ اٹھانے والا بیٹا

image
 
نو مہینے کوکھ میں رکھ کر اس کی تکلیفیں اور صعوبتیں طے کر کے جب ایک ماں ایک بچے کو اس دنیا میں لاتی ہے تو خدا کی ذات اس سے اتنی خوش ہوتی ہے کہ اس کے قدموں تلے جنت رکھ ڈالتی ہے اور اولاد کو اس بات کا پابند کر دیتی ہے کہ اس کے عزت و احترام میں کسی قسم کی کمی نہیں آنی چاہیے-
 
احکام الہی یہیں تک محدود نہیں رہتے بلکہ یہاں تک کہہ دیتے ہیں کہ اگر ماں بوڑھی ہو اور اپنی عمر کے سبب غصے میں کچھ کہہ دے تب بھی اس کو اف تک نہ کہو- والدین کا احترام ہر مذہب اور ہر معاشرے میں انسان پر واجب قرار دیا گیا ہے اور کسی بھی صورت میں یہ حق کسی انسان کو حاصل نہیں ہے کہ وہ ماں کے اوپر ہاتھ اٹھائے- مگر ملک بھر کے سوشل میڈيا میں ان دنوں ایک ایسی ویڈيو وائرل ہے جس میں راولپنڈی کا ایک جوان ارسلان قریشی اپنی بوڑھی ماں کو بری طرح زدوکوب کر رہا ہے اور ان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے مغلظات بک رہا ہے- تشدد کی یہ ویڈیو ارسلان کی بہن زوبیہ میر کی جانب سے سوشل میڈيا پر شئير کی گئی-
 
زوبیہ میر کے مطابق ان کا بھائی ارسلان اور بھابھی بسمہ ان کے زیورات، جائیداد کے کاغذات اور رقم زبردستی گھر سے لے کر جانا چاہ رہے تھے مگر جب انہوں نے اور ان کی والدہ نے انہیں اس سے منع کیا تو وہ غضب ناک ہو گئے اور انہوں نے ان کو اور ان کی والدہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا- جس پر زوبیہ نے پولیس میں شکایت کی اور پولیس نے رپورٹ درج کرکے ارسلان کو گرفتار کر لیا-
 
ویڈيو کے وائرل ہونے کے بعد ملک بھر میں ہیش ٹیگ زوبیہ میر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور سب نے ایسے بیٹے کو جس نے اپنی بوڑھی ماں پر اتنا بدترین تشدد کیا سخت لعنت ملامت کا نشانہ بنایا اور حکام سے ایسے ناخلف بیٹے کے خلاف سخت ترین کاروائی کا مطالبہ کیا-
 
image
 
ارسلان کی والدہ کے مطابق:
ارسلان کی والدہ نے وقار ذکا کے یو ٹیوب چینل پر اپنے انٹرویو میں یہ بتایا کہ وہ دو بیٹوں اور تین بیٹیوں کی ماں ہیں انہوں نے بہت منت مرادوں کے ساتھ ان بچوں کو پالا ہے ان کی دو شادیاں ہیں جس سے یہ بچے ہوئے ہیں- ان کا ایک بیٹا شادی شدہ ہے جو ملک سے باہر ہے جب کہ یہ دوسرا بیٹا ہے ارسلان کی شادی ارینج میرج ہے شادی کے بعد بسمہ کے تعلقات ارسلان سے اچھے نہ تھے وہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی تھیں لہٰذا خلع کا دعویٰ کر کے باہر چلی گئيں- تعلیم کی تکمیل کے بعد جب وہ واپس آئیں تو والدہ کے کہنے پر ارسلان نے دوبارہ سے اپنی بیٹی سے رجوع کیا اور ان دونوں کی ایک بیٹی بھی ہے اور بسمہ دوبارہ سے حاملہ ہیں-
 
گزشتہ پانچ چھ ماہ سے معاشی حالات کی خرابی کے باعث ارسلان کو ان کی والدہ کرالے کے گھر سے اپنے گھر لے آئیں تاکہ وہ سکون سے رہ سکیں- بسمہ کے حوالے سے ان کی ساس کا یہ کہنا ہے کہ بسمہ بی ایس آنرز کی طالبہ ہیں اور یہ کمزور کردار کی حامل ہیں جو کہ طالبات میں ڈرگز بھی سپلائی کرتی ہیں- ارسلان کی والدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے درمیان جائیداد کا کسی بھی قسم کا جھگڑا نہیں ہے ان کے درمیان جھگڑے کا بنیادی سبب ان کی بہو ہے جو کہ ہر بات پر ان سے لڑتی رہی ہے اور بہو کے کہنے پر بیٹے نے چار سالوں میں پانچ بار ہاتھ اٹھایا ہے-
 
حالیہ جھگڑا بھی صرف کپڑوں کی دھلائی پر ہوا جس پر انہوں نے بتایا کہ ہمیشہ کپڑے وہی دھوتی تھیں مگر اب ان کے بیٹے نے ان سے کہا کہ آپ کو میرے کپڑے دھونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے- اس بات پر ان کی بہو نے ان کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا اور بیٹے نے بھی اپنی بیوی کا ساتھ دیتے ہوئے ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کی ویڈیو ان کی بیٹی زوبیہ نے بنائی-
 
بیٹے کو سزا دینے کے حوالے سے ماں کا یہ کہنا تھا کہ وہ ایک ماں ہیں کسی صورت میں بھی برداشت نہیں کر سکتی ہیں کہ ان کے بیٹے کو کوئی تکلیف ہو- تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کو مارنے کے بعد ان کی بہو گھر سے جو پیسہ ، زیورات اور گھر کے کاغذات لے کر گئی ہے وہ سب کچھ ان کو واپس دلوایا جائے-
 
image
 
ارسلان کی بیوی بسمہ کے مطابق:
اس کے جواب میں سوشل میڈيا کے ذریعے ہی ارسلان قریشی کی بیوی بسمہ کی جانب سے بھی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس نے اس واقعے کا دوسرا پہلو بھی لوگوں کے سامنے پیش کیا ہے- ان کا کہنا تھا کہ ارسلان کا ماں کے اوپر تشدد واقعے کا ایک رخ ہے جب کہ اس سے قبل کیا ہوا وہ زوبیہ نے لوگوں کو نہیں بتایا-
 
بسمہ کا یہ کہنا ہے کہ ان کی ایک پونے دو سال کی بیٹی ہے اور وہ حاملہ بھی ہیں مگر جب انہوں نے گھریلو جھگڑوں سے تنگ آکر گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو ارسلان کی والدہ اور بہن نے انہیں روکنے کی کوشش کی- ان سے ان کا سامان چھین لیا یہاں تک کہ ان کی بچی کا دودھ اور اس کے کپڑے تک چھین لیے اور اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ ارسلان کی والدہ نے ارسلان کے نازک حصوں پر اس حد تک تشدد کیا کہ دمے کے مریض ارسلان بے ہوش ہو گئے- ارسلان کے بے ہوش ہونے کے بعد ماں بیٹی نے بسمہ اور ان کی بیٹی پر بھی تشدد کیا- ارسلان نے جب ہوش میں آکر یہ سب دیکھا تو وہ اپنے ہوش کھو بیٹھے اور انہوں نے ماں کو تشدد کرنے سے روکا جس کی ویڈیو زوبیہ نے بنا کر وائرل کر دی-
 
اگرچہ یہ معاملہ جائیداد اور زیورات کے سبب ہونے والے جھگڑے کا ایک گھر کا خانگی معاملہ ہے مگر کسی بھی انسان کو اپنی ماں کے اوپر ہاتھ اٹھانے کی اجازت معاشرہ کسی بھی حالات میں ہرگز نہیں دے سکتا ہے- معاملہ پولیس کے ہاتھوں میں ہے اب دیکھنا ہے کہ دنیا کی عدالت اس معاملے کا تصفیہ کس طرح کرتی ہے مگر یاد رہے کہ عدالت کا ایک نظام اوپر والے کا بھی ہے جو سب سے بڑا عادل ہے اور سچ جھوٹ کا فیصلہ کرنا جانتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: