بھارتی اداکار عامر خان کی ترک خاتون اول سے ملاقات، پاکستان اور ترکی کے ساتھ مل کر بھارت کے خلاف سازش کا الزام

image
 
آج کل بھارتی اداکار عامر خان کے بڑے چرچے ہورہے ہیں ، وجہ یہ ہے کہ انہوں نے بھارتی یوم آزادی کے دن ترک خاتون اول امینے اردوان سے ملاقات کی تھی، جس کی تصاویر سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ ویب سائٹس پر وائرل بھی ہوئیں اور خود ترک خاتون اول امینے اردوان نے بھی ٹوئٹر بھی تصاویر شئیر کیں اور لکھا ’’میں عالمی شہرت یافتہ بھارتی اداکار عامر خان سے استنبول میں ملاقات کر کے خوشی محسوس کررہی ہوں ، مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ عامر خان نے اپنی فلم ’’لال سنگھ چھڈا‘‘ کی بقیہ شوٹنگ ترکی میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔‘‘
 
ترک خاتون اول کی اس ٹوئٹ کے بعد تو جیسے کئی بھارتیوں کو بُرا لگ گیا اور عامر خان پر تنقید کا سلسلہ دراز ہوتا گیا، اس تنقید میں بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت بھی سرفہرست رہیں ، انہیں نے پہلے اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عامر خان کے 8 سال پرانے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ــ’’کہ اگر مسلمان کی ہندو سے شادی ہو تو اس کے بچے مسلمان ہی ہوں گے، محض ہندو عورت سے شادی کرلینا کافی نہیں ، اور ساتھ ہی یہ کٹر پن بھی ٹھیک نہیں ، اپنے بچوں کو ﷲ کی عبادت کے ساتھ شری کرشن کی بھکتی بھی سکھائیں، یہی اصل سیکولرازم ہے۔‘‘
 
image
 
 اداکارہ کنگنا رناوت کے علاوہ اب تک کسی شوبز شخصیت کی طرف سے عامر خان پر تنقید نہیں کی گئی،تاہم کچھ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ ایک بھارتی صحافی کی جانب سے عامر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’’عامر خان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ممبئی میں ملاقات کرنے سے منع کر دیا تھا، لیکن انہوں نے ترکی میں جاکر ترکش صدر کی اہلیہ سے ملاقات کرلی جو کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی حمایت کرتے ہیں اور بھارت کے خلاف بیانات دیتے ہیں ۔‘‘
 
ارنب نے مزید لکھا کہ ’’اگر عامر خان انڈیا میں خود کو اب محفوظ تصور نہیں کریں گے تو یہ ان کیلئے کوئی انوکھی بات نہیں ہوگی۔‘‘
 
image
 
اس کے علاوہ بھارتی میڈیا اور بی جے پی نے اینٹی نیشنل قرار دیتے ہوئے عامر خان پر پاکستان اور ترکی کے ساتھ مل کر بھارت کے خلاف سازش کا الزام لگا دیا ہے-
 
تاہم جہاں ایک جانب عامر خان کو سوشل میڈیا پر کئی بھارتیوں نے برا بھلا کہا تو دوسری طرف کچھ نے ان کی حمایت بھی کی۔ ایک بھارتی شہری فہد احمد نے ٹوئٹر پر پیغام لکھا کہ ’’مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ عامر خان کی ترک خاتون اول سے ملاقات پر اتنا واویلا کیوں مچایا جارہا ہے، وہ ترکی میں اپنی فلم کی شوٹنگ کررہے تھے، کوئی بھی اداکار حکومت کے سربراہ سے مل سکتا ہے ،کیونکہ اس طرح انہیں آسانی سے اجازت نامہ مل جاتاہے‘‘۔
 
image
 
فہد نے مزید لکھا کہ ’’جو لوگ تنقید کررہے ہیں وہ پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف سے بھارتی صحافی سدھیر چوہدری کی ملاقات کو کس نظر سے دیکھیں گے۔‘‘
 
image
 
اسی طرح بھارتی فلم میکر منیش مندرا کا کہنا تھا کہ’’ وہ (عامر خان )ایک کاروباری شخص پہلے ہیں ، اداکار اور آرٹسٹ بعد میں ہیں، ان کیلئے بزنس اولین ترجیح ہے ، انہیں جو کچھ ٹھیک لگا، انہوں نے وہی کیا۔ ‘‘
 
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے آرٹیکل 360 کے نفاذ کے بعد ترکش صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے بھارت پر تنقید کی گئی اور ساتھ ہی انہوں نے واضح الفاظ کہہ دیا ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی مؤقف کی ہمیشہ حمایت کریں گے، یہی وجہ ہے کہ عامر خان حال ہی میں کی گئی ترکش خاتون اول سے ملاقات پر ان دنوں بھارت میں خوب واویلا مچا ہوا ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: