|
|
ان دنوں اگر آپ کراچی کے جھیل پارک ، ہل پارک یا فیرئیر ہال پارک میں
بیٹھے ہوئے ہوں اور آپ کو اچانک سے اپنے عقب سے ایک آواز سنائی دے
۔۔۔’’تین ، دو، ایک۔۔۔اسٹارٹ‘‘ تو حیران مت ہوجائیے گا، کیونکہ یہ آواز
ان نوجوانوں کی ہے کہ جو آج کل پارکس میں ورزش کرنے ، تازہ ہوا کھانے
یا سیرو تفریح کرنے کی غرض سے نہیں آتے ، بلکہ ان کا پارک میں آنے کا
مقصد یہاں پر اپنی ٹک ٹاک ویڈیوز یا وی لاگز کی شوٹنگ کرنا ہوتا ہے۔ |
|
یہ نوجوان یہاں اپنے دوستوں کے ساتھ آتے ہیں ،دوست کی مدد لیتے ہوئے
وہ موبائل کیمرے سے ویڈیو بناتے ہیں ،بیک گراؤنڈ میوزک سیٹ ہوتا ہے ، چند
ایکشنز ٹھیک نہیں ہوتے تو انہیں دوبارہ شوٹ کرتے ہیں ، پارک کی حسین فضاؤں
اور تازہ ہوا کے درمیان ان کی 15سیکنڈز کی ویڈیو منٹوں میں بن جاتی ہے اور
پھر وہ نوجوان ، جس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر ہزاروں فالوورز ہوتے
ہیں ، وہ اس ویڈیو کو اپ لوڈ کردیتے ہیں ،خوبصورت بیک گراؤنڈ میں فلمائی
جانے والی اس ویڈیو کو وائرل ہوتا دیکھ کر وہ بہت خوش ہوتے ہیں ۔ |
|
|
|
کراچی کے یہ فیملی پارکس جو عوام کی تفریح کی نیت سے بنائے گئے تھے، اب یہ
شوٹنگ وینیو بنتے دکھائی دیتے ہیں ۔ یہاں تفریح کی غرض سے تو کم ہی خاندان
آتے ہیں ، اب زیادہ تر نوجوان ہی ان پارکس کا جوق درجوق دورہ کرتے دکھائی
دیتے ہیں ۔ اس کے پیچھے ان کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے یعنی اس اچھی لوکیشن پر
اپنی ٹک ٹاک ویڈیوز یا وی لاگز بنانا۔ |
|
چینی ویڈیو شئیرنگ کمپنی ٹک ٹاک کو گزشتہ ماہ حکومت پاکستان کی جانب سے
پابندی لگائے جانے کے خطرات کا سامنا تھا اور کہا جا رہا تھا کہ اس کی وجہ
سے غیر اخلاقی مواد کی بھی تشہیر ہورہی ہے ، تاہم وارننگ کے بعد اس کا
استعمال جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ ہمارے کئی ایسے نوجوان جو
تفریح کیلئے گھر بیٹھے ویڈیو گیمز اور انٹرنیٹ کا استعمال کرتے دکھائی دیتے
تھے، وہ اب اگر پارک میں آتے ہیں تو اپنے مقصد کی تکمیل کی خاطر، ساتھ ہی
یہ نوجوان بڑے پروڈکشن ہاؤسز کو بھی یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ لوگ لاکھوں
روپے لوکیشن اور سیٹ پر لگاتے ہیں ،شوٹنگ کرنے میں انہیں مہینوں لگ جاتے
ہیں ، جبکہ یہی کام نوجوان مفت یا چند پیسوں میں کررہے ہیں ، لوکیشن کی
انہیں کوئی فکر نہیں ، کراچی کے ہر بڑے چھوٹے علاقے میں موجود پارکس میں
جاکر وہ بغیر کسی مشکل کے موبائل فون کی مدد سے چند منٹوں میں ویڈیوز بناکر
لاکھوں ویوز اپنے دامن میں سمیٹ لیتے ہیں اور شہرت کی بلندیوں پر پہنچ رہے
ہیں ۔ |
|
اس وقت کراچی کے نوجوانوں کے پسندیدہ پارکس ، جھیل پارک، ہل پارک اور
فیرئیر ہال پارکس ہیں ۔ یہاں جس وقت بھی جائیں آپ کو وہاں اکثر نوجوان
ویڈیو شوٹنگ میں ہی مصروف نظر آئیں گے۔ اس حوالے سے ایک ٹک ٹاک اسٹار کا
کہنا ہے کہ ’’ٹک ٹاکرز کیلئے یہ پارک کسی فلم سیٹیز(film cities)یا لوکیشن
سے کم نہیں ہیں۔ یہاں کی آب و ہوا اور مناظر خوبصورت ہوتے ہیں ، قدرتی
مناظر میں ویڈیوز فلم بند کرنے سے اس کی اہمیت بڑھ جاتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ
ان دنوں یہ سرکاری پارکس کراچی کے نوجوانوں کی پسندیدہ شوٹنگ کی جگہ بن چکے
ہیں- یہاں پر ویڈیو شوٹ کرنے کیلئے انہیں لائٹس، مہنگے کیمرے اور سجاوٹ کی
ضرورت نہیں پڑتی،اس طرح ان کے پیسے بچ جاتے ہیں ۔‘‘ |
|
|
|
اس کے علاوہ ان پارکس میں اب دلہا دلہن کی فوٹوگرافی بھی کی جارہی ہے ،
پروفیشنل فوٹوگرافر اپنی لائٹس اور کیمرے کے ساتھ تصاویر اور مووی کے مناظر
شوٹ کرتے بھی نظر آرہے ہیں ، تاہم یہ مناظر شام ڈھلے زیادہ دکھائی دیتے ہیں
، جب کراچی میں دھوپ ختم ہوجاتی ہے اور موسم ٹھنڈا ہونے لگتا ہے تو نوجوان
جوڑے شادی کے ملبوسات میں پارک کو رونق بخشتے ہیں اوریہاں یادگار تصاویر
بنواتے ہیں ۔ |
|
کرچی کے تفریحی پارکس جو اکثر ویران دکھائی دیتے ہیں ، ان نوجوانوں نے
شوٹنگ کرکے آباد کرنے کا سلسلہ تو شروع کیا ہے ، تاہم نوجوانوں کو چاہئے کہ
جب وہ یہاں ویڈیوز بناکر فائدہ اٹھاتے ہیں تو ساتھ ہی وہ لوگوں کو ان پارکس
میں آنے، کھلی فضا میں سانس لینے کے فوائد بتانے کے ساتھ ساتھ یہاں مختلف
پھول پودوں کو لگانے اور پارکس کو صاف رکھنے کے بارے میں بھی آگاہی دیں ،
ان کی ویڈیوز کو لاکھوں لوگ دیکھتے ہیں ، یہ نوجوان شوٹنگ کیلئے ان پارکس
کا انتخاب کرکے فائدہ اٹھاتے ہیں تو انہیں یہ بھی چاہئے کہ پھر وہ اپنی
ویڈیوز کے ذریعے ان پارکس کو آباد کرنے اور ان کی صفائی وغیرہ کرنے کی بھی
مہم چلائیں ۔ |