|
|
ہندوستان میں مسلمان اور ہندو صدیوں سے ایک دوسرے کے ساتھ رہ رہے ہیں ان کے
درمیان تعلقات اگر کسی جگہ بہت اچھے ہیں تو بہت سارے ایسے مقامات بھی ہیں
جہاں پر ان کے درمیان مذہب کی بنیاد پر شدید عداوت بھی پائی جاتی ہے اور
مسلمانوں کو اچھوت کا درجہ دیا جاتا ہے- آئے دن سامنے آنے والی کہانیاں سن
کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ ہندوستان کے مسلمان اور ہندو ایک دوسرے کے خون کے
پیاسے ہیں اور مرنے مارنے کے لیے تیار بیٹھے ہوئے ہیں مگر ہندوستان کے صوبے
مہارشٹرا کے علاقے احمد نگر کے بابو بھائی پٹھان کی کہانی تو کوئی اور ہی
داستان سنا رہی ہے- |
|
تفصیلات کے مطابق احمد نگر کے بابو بھائی پٹھان ایک غریب جو کہ ایک سفید
پوش انسان ہے اس نے دو ہندو لڑکیوں کو بچپن ہی میں گود لے لیا تھا- ان
دونوں لڑکیوں کی پرورش بابو بھائی نے ہندو مذہب پر ہی کی اور کسی بھی موقع
پر پرورش کے بدلے ان کے مذہب کو تبدیل کرنے کی کوشش نہ کی - |
|
اپنی سگی بہنوں کی طرح پرورش کرنے کے بعد جوان ہونے پر بابو بھائی نے ان کے لیے
رشتوں کی تلاش شروع کر دی اور ان دونوں کے لیے دو ہندو لڑکوں کا انتخاب کیا- اس کے
بعد ان کی شادی کی تیاری بھی انہوں نے اپنی جمع پونجی سے بالکل اسی طرح کی جس طرح
کوئی بھائی اپنی بہنوں کے لیے کرتا ہے- |
|
|
|
اس کے بعد ان دونوں لڑکیوں کی شادی ہندو رسم و رواج کے مطابق کر کے ان کو
اپنے گھر سے رخصت کیا- بابو بھائی کے اس عظیم رویے کے بارے میں عارف شاہ
نامی ایک جرنلسٹ نے عوام کو اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے آگاہ کیا- |
|
|
|
بابو بھائی کے اس عمل کو پورے ہندوستان کے آزاد خیال لوگوں کے درمیان بہت
سراہا جا رہا ہے اور مودی سرکار کی عصبیت سے قطع نظر لوگ اس کو اصل
ہندوستان کی تہذیب قرار دے رہے ہیں جہاں پر ہر مذہب کے انسان کے درمیان
محبت اور رواداری موجود تھی- |