|
|
صدیوں سے دنیا میں بلند ترین عمارتیں بنانے کا شوق پروان چڑھتا رہا ہے ، کسی زمانے
میں کوئی عمارت دنیا کی بلند ترین عمارت کے درجے پر موجود ہوتی تھی، بعد میں اس سے
بھی بلند کوئی اور عمارت تعمیر کرلی جاتی۔ یوں تعمیراتی شعبے کی ترقی کئی ممالک میں
ہوتی گئی اور پھر دنیا کی بلند ترین عمارتوں کی فہرست بھی تبدیل ہوتی رہی، اس مضمون
میں دنیا کی چند بلندترین عمارتوں کے بارے میں بتایا جارہا ہے، ان عمارتوں کی
بادلوں کو چھوتی بلندی کو دیکھ کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔ |
|
1: برج خلیفہ: |
متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں موجود اس بلڈنگ کو دنیا کی سب سے بلند
ترین عمارت ہونے کا اعزاز حاصل ہے ، یہ عمارت 2ہزار717فٹ لمبی ہے ، اس میں
160فلورز موجود ہیں ، اس کے 124ویں فلور سے سیاحوں کو پورے شہر کا نظارہ
دکھانے کیلئے ایک خاص ’’آبزرویشن ڈیک‘‘ بنایا گیا ہے ، جہاں آکر سیاح پورے
شہر کا نظارہ کرسکتے ہیں اور دنیا کی اس بلند ترین عمارت پر موجود رہتے
ہوئے یادگار تصاویر کھینچ سکتے ہیں ۔2010میں اسے سیاحوں کیلئے کھول دیا گیا
تھا۔ دسمبر2019 کے اعداد و شمار کے مطابق یہاں 16.7ملین سیاح ہر سال آتے
ہیں ۔ سیاح اگر 5بجے شام میں یہاں جائیں گے تو انہیں 60ڈالرز دینے ہوں گے،
کیونکہ اس وقت غروب آفتاب کا منظر وہ دیکھ سکیں گے، تاہم اگر وہ 7بجے جائیں
تو اس وقت انہیں ٹکٹ کی فیس40ڈالرز ادا کرنی ہوگی۔یہاں سیاحوں کو بتا دیں
کہ وہ اپنے ساتھ آبزرویشن ڈیسک پر نا تو کوئی شاپنگ بیگ، بیک پیک، یا کھانے
کی اشیا نہیں لے جاسکتے۔اس عمارت کا ڈیزائن امریکن آرکیٹیکٹ ایڈریان اسمتھ
نے تیار کیا ہے۔ |
|
|
2:شنگھائی ٹاور، چین: |
خم دار ،مڑے ہوئے انداز میں تیار کردہ شنگھائی ٹاور 2ہزار73فٹ لمبی ہے ،
اسے دنیا کی دوسری بلند ترین عمارت ہونے کا درجہ حاصل ہے ، اس میں 127فلورز
بنائے گئے ہیں ۔ اس بلڈنگ کے تعمیراتی کام کا آغاز2008میں کیا گیا تھا۔اس
میں دنیا کے دوسرا تیز ترین لفٹ کا نظام نصب ہے، یہاں کی لفٹس2017تک
20.5میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے چلتی تھیں ، پھر انہیں مزید بہتر بنایا گیا
اور اب یہ لفٹس21میٹر فی سیکنڈ میں سفر طے کرتی ہیں ۔2016 میں سیاحوں کو
آبزرویشن ڈیک پر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی، یہ ڈیک بلڈنگ کے 118ویں فلور
پر قائم کیا گیا ہے ، جو کہ سیاحوں کو پورے شہر کا نظارہ کرواتا ہے۔
شنگھائی ٹاور کا دوسرا نام شنگھائی سینٹر بلڈنگ ہے ، چین میں اسے دونوں
ناموں سے ہی جانا جاتا ہے۔ |
|
|
3:ون ورلڈ ٹریڈ سینٹر، نیویارک: |
اسے بھی دنیا کی بلند ترین عمارتوں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے، 2001میں
طیارہ ٹکرانے کے بعد تباہ ہوجانے والے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی پرانی جگہ پر ہی
اس نئی بلڈنگ کو تعمیر کیا گیا ہے ، یہ امریکا کی بلند ترین عمارت ہے ، اس
بلڈنگ کو امریکن آرکی ٹیکٹ ڈیوڈ چائلڈز نے ڈیزائن کیا ہے ، اس بلڈنگ کا
تعمیراتی کام 2006میں شروع کیا گیا تھا اور اسے 2014میں مکمل کرلیا گیا۔اس
کی مجموعی لمبائی ایک ہزار776فٹ ہے۔ |
|
|
4: شنگھائی ورلڈ فنانشل سینٹر، چین: |
اس بلڈنگ میں چین کے مہنگے ترین لگژری ہوٹلز کی شاخیں اور نجی و سرکاری
آفسز بھی موجود ہیں ۔ اس لئے اسے چین کی اہم ترین عمارتوں میں شامل کیا
جاتا ہے ، یہ دنیا کی بلند ترین عمارتوں کی فہرست میں بھی موجود ہے ،
کیونکہ اس کی لمبائی ایک ہزار6سو14فٹ ہے۔اسے ایک امریکن آرکیٹیکٹ فرم
’’کوہن پیڈرسن فوکس ایسو سی ایٹس‘‘ نے ڈیزائن کیا ہے۔ سیاحوں کو شہر کا
نظارہ کرنے کیلئے بنائے گئے آبزرویشن ڈیسک کو 30اگست2008کو کھولا گیا تھا،
جب سے یہاں سیاحوں کی بڑی تعداد آتی ہے ۔ |
|
|
5: انٹرنیشنل کامرس سینٹر، ہانگ کانگ: |
یہ 108فلورز پر مبنی عمارت ہے ، اس کی لمبائی ایک ہزار588فٹ ہے ۔ اس میں
دنیا کا مشہور رٹز کارلٹن ہوٹل موجود ہے ۔2011میں اسے باقاعدہ طور پر
سیاحوں کیلئے کھول دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس
جگہ کا رُخ کرتی ہے ۔ اس بلڈنگ کا ڈیزائن بھی امریکن آرکیٹیکٹ فرم ’’کوہن
پیڈرسن‘‘ نے ڈیزائن کیا ہے ۔ اس میں مختلف سرکاری و نجی آفسز کے ساتھ ساتھ
’’نیشنل ستمبر11میموریل اینڈ میوزیم ‘‘ بھی قائم کیا گیا ہے۔ |
|
|
6:سینٹرل پارک ٹاور،نیویارک سٹی: |
یہ نیویارک سٹی کی سب سے اونچی رہائشی عمارت ہے ، اس کی لمبائی ایک
ہزار550فٹ ہے ، اسے امریکا کی دوسری بلند ترین عمارت ہونے کا اعزاز حاصل ہے
۔ اسے امریکن آرکیٹیکٹ ایڈریان اسمتھ نے گورڈن گل کے ساتھ مل کر ڈیزائن کیا
ہے۔131فلورز پر مبنی اس بلڈنگ میں 11لفٹس موجود ہیں ، جو یہاں کی رہائشیوں
کو پلک جھپکتے میں ان کے مطلوبہ فلورز تک پہنچا دیتی ہیں۔ |
|