کچھ عرصے پہلے کی بات ہے کہ میرے دفتر کے ایک نائب قاصد ناصر کے شادی ہوئی - وہ ایک محنتی اور اچھا شخص ہے اور ملازمت کے ساتھ ساتھ پارٹ ٹائم میں گھڑیوں کی مرمت کا کام بھی کرتا ہے - اور رات میں اپنے محلے کے ایک ڈاکٹر صاحب کے کلینک میں بھی کام کرتا ہے - شادی کے موقع پر اس نے ایک ماہ کی چھٹی لی - اور چھٹی ختم ہونے کے بعد جب اس نے ڈیوٹی جوائن کی تو اس کے کچھ دوست صبح کے وقت خوش گپپیاں اور ہنسی مذاق کرنے لگے - اور کچھ دفتری لوگ اسے شادی کی مبارک باد دینے لگے - ابھی یہ سلسلہ چل ہی رہا تھا کہ ہمارے دفتر کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل بھی تشریف لے آے اور ہم لوگوں سے پوچھنے لگے کہ " صبح ہی صبح کونسی میٹنگ چل رہی ہے ؟ جب انھیں ساری بات بتائی گئی تو وہ بولے "شادی کے بعد تو یہ اور زیادہ زمہ دار ہو گئے ہونگے –" ان کی اس بات کو سن کر میں سوچنے لگا کہ واقعی شادی کے بعد انسان کو زیادہ ذمہ دار ہو جانا چاہئے - کیونکہ کہا جاتا ہے کہ جیسے ہی کسی مرد اور خاتون کی شادی ہوتی ہے - ایک ادارے کا قیام وجود میں آ جاتا ہے - جس میں کام کرنے والے افراد شوہر، بیوی اور ان کے گھر والے ہوتے ہیں - اب اگر یہ تمام افراد اپنا اپنا کام ذمہ داری سے کریں گے تو شادی کے بعد بننے والا ادارہ یعنی ان کا گھر ترقی کرے گا - اور اگر ایسا نہیں کریں گے تو ادارہ ناکام ہو سکتا ہے - حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سوال کیا گیا کہ " اگر کسی انسان کی قیمت طے کرنا چاہیں تو اس کا معیار کیا ہو سکتا ہے ؟ انہوں نے مختصر جواب دیا "احساس ذمہ داری " یعنی جس شخص میں جتنا احساس ذمہ داری ہے وہ اتنا ہی قیمتی ہے – کامیاب شادی کے لیے ضروری ہے کے شوہر اور بیوی کے رویوں میں لچک ہو- سمجھوتہ کرنے کی صلاحیت ہو- خود کو حالات کے مطابق ڈھالنے کی بھی صلاحیت ہو اور برداشت کرنا بھی آتا ہو- شادی شدہ افراد آپس میں لڑنے کی بجاے حضور پاک صلی الله علیہہ وسلم کی عظیم سنّت عفو اور در گزر سے کام لیں -
بقول شاعر
غلطی اس کی ہو یا میری رشتہ تو ہمارا اپنا ہے
اسی طرح ہمارے بزرگوں کا کہنا ہے کہ "ایک غیبی اصول ہے کہ جو چیز تم تقسیم کرو گے اس کی تمہارے پاس فراوانی ہو جائے گی پھر چاہے وہ دولت ہو، علم ہو محبت ہو یا آسانیاں –" اگر شوہر اور بیوی اس اصول پر عمل کریں گے تو کامیاب اور پر سکون زندگی گزاریں گے - اسی طرح یہ بات بھی مشھور ہے کہ حکیم لقمان نے فرمایا کہ "انسان کے لیے بہترین دوا محبت اور عزت ہے - کسی نے پوچھا اگر یہ اثر نہ کرے تو ؟ حکیم صاحب نے جواب دیا "دوا کی مقدار بڑھا دو-" تمام شادی شدہ افراد اس نسخے پر ضرور عمل کریں - اوپر بیان کردہ ساری باتیں اچھے اخلاق سے تعلق رکھتی ہیں اور یہ سب جانتے ہیں کہ ہمارے حضور پاک صلی الله علیہہ وسلم کے اخلاق سب سے بہترین ہیں - لہٰذا ہمیں چاہیے کے ہم سیرت طیبہ کا مطالہ کریں اور ان کی سنّت کے مطابق زندگی گزاریں - ہمارے پیارے نبی نئے شادی شدہ جوڑوں کو اپنے جن مبارک ترین الفاظ میں دعا عطا فرماتے تھے ان کا مفہوم کچھ یوں ہے - الله تعالیٰ تم کو برکت دے اور تم پر برکت نازل کرے اور تم دونوں میں بھلائی رکھے" " آمین
|