کیا آپ کا فیس ماسک اچھا ہے؟ جانئے مارکیٹ میں موجود مختلف فیس ماسک کے بارے میں

image
 
پاکستان میں کورونا کیسز میں کمی آتی جارہی ہے، جوکہ نہایت ہی خوش آئند بات ہے، تاہم یہ بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ کورونا وائرس ہمارے خطے سے ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا، گزشتہ دنوں میں بھارت میں ایک دن میں 78ہزار سے زائد کورونا کیسز سامنے آئے ہیں، جو کہ دنیا میں کسی ملک میں ایک دن میں سامنے آنے والے کیسز میں سب سے زیادہ ہیں،اس سے قبل امریکا میں ایک دن میں 77ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے تھے، لیکن اب بھارت نے اس کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔یہ بات مکمل طور پر واضح ہے کہ کورونا وائرس اب بھی ہمارے درمیان موجو د ہے، کیسز میں کمی ضرور آئی ہے، لیکن لوگوں کو اب بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔اب بھی انہیں سینیٹائزر کا استعمال کرنا چاہئے اور خاص طور پرماسک کا استعمال وہ ضرور کریں، اشیائے ضرورت خریدنے جائیں یا کسی پارک میں جاگنگ کرنے کی نیت سے جائیں، ماسک پہنیں، کوشش کریں کہ عوامی مقامات میں ماسک کا استعمال ضرور کریں تاکہ اس وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔
 
اب چونکہ ماسک کی بات آئی ہے تو لوگ مارکیٹ میں موجود ماسک کی مختلف اقسام دیکھ کر پریشان ہوجاتے ہیں کہ آخر کونسا ماسک ان کیلئے بہتر ہے اور کونسا ماسک انہیں اس وائرس سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ایسے لوگوں کو اس مضمون میں مختلف ماسک کے بارے میں بتایا جارہاہے، تاکہ انہیں اس بارے میں مکمل معلومات مل سکے۔
 
مارکیٹ میں دستیاب ماسک کی مختلف اقسام:
اس وقت کورونا وائرس سے بچنے کیلئے مارکیٹ میں مندرجہ ذیل ماسک دستیاب ہیں۔
 
این 95:
یہ ماسک این 95ریسپائی ریٹرز (N95 Respirators)کے نام سے مارکیٹ میں مل رہاہے، اس میں ایک خاص قسم کا فلٹر لگاہوا ہوتاہے، جوکہ ہوا کو فلٹر کرتا ہے، تاکہ ہوا میں موجود ذرات وغیرہ ناک میں نہ جاسکیں۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ 95فیصد ہوا کو یہ فلٹر کرسکتا ہے۔ یہ ماسک چونکہ مہنگاہے، اس لئے اسے ایک خاص طبقہ ہی استعمال کررہاہے۔ ایک اچھی کوالٹی کے این 95ماسک کی قیمت 2200روپے سے شروع ہوتی ہے۔
image
 
سرجیکل فیس ماسک:
یہ ماسک ویسے تو طبی عملہ کسی آپریشن یا سرجری کے وقت اپنے چہرے پر پہنتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے سرجیکل ماسک کے نام سے جانا جاتاہے، اس ماسک کو پہننے کے بعد بیکٹیریا ودیگرہوا میں موجود خون کے ذرات یا اجزا ناک اور منہ میں نہیں جاتے،یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز اور نرسز دوران آپریشن اس کا استعمال ضرور کرتے ہیں۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد دنیا بھر میں سرجیکل ماسک کی بھی ڈیمانڈ بڑھتی ہوئی دکھائی دی۔ یہ ماسک قیمت میں این 95سے بہت کم ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر افراد اس ماسک کو خریدرہے ہیں۔ اس کی قیمت 20روپے سے شروع ہوتی ہے۔ قیمت ماسک کی کوالٹی کے حساب سے رکھی جاتی ہے، اچھے معیاری سرجیکل ماسک کی قیمت تھوڑی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ماسک مارکیٹ میں اور آن لائن اسٹورز پر بہ آسانی دستیاب ہیں۔یہ این 95کی طرح مختلف فلٹرز پر مبنی نہیں ہوتا لہذااس کی ہوا فلٹر کرنے کی صلاحیت اس کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔
image
 
کپڑے سے بنے ماسک:
ابتدا میں جب کورونا وائرس دنیا بھر میں پھیلا تو این 95اور سرجیکل دونوں طرح کے ماسک مارکیٹ میں دستیاب نہیں تھے، ایسے وقت میں جس ماسک نے عوام کو تحفظ فراہم کیا، وہ کپڑے سے تیار کردہ ماسک تھے۔کئی گھریلو ہنر مند خواتین نے اپنے گھر والوں کیلئے گھر میں ہی کپڑے کے ماسک تیار کئے اور انہیں وائرس سے بچنے میں مدد فراہم کی۔ا س کے علاوہ کئی کپڑے تیار کرنے والی فیکٹریز نے بھی مارکیٹ میں کپڑے سے تیار کردہ فیس ماسک بناکر فراہم کرنے شروع کئے تو لوگوں کو یہ ماسک آسانی سے دستیاب ہونا شروع ہوئے۔ امریکا کے سینٹر ز آف ڈیزیز کنٹرول کی جانب سے لوگوں کو کہاگیا کہ اگر سرجیکل یا این 95ماسک دستیاب نہیں ہیں تو وہ کپڑے سے تیار کردہ ماسک پہن لیں۔اگر وہ بھی دستیاب نہ ہو تو اسکارف، دوپٹے وغیرہ کی مدد سے چہرے کو ڈھانپ لیں۔ اس سے بھی ہوا میں موجود ذرات اور جراثیم ناک اور منہ میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔
 
image
 
کپڑے سے بنا ماسک دھونے کے قابل ہو، اس کا مٹیریل اتنا اچھا ہو کہ دھونے کے بعد خراب نہ ہو۔ لہذا وقتا فوقتا اس ماسک پر جراثیم کش اسپرے کریں اور جراثیم کش محلول سے اسے دھوئیں، تاکہ اسے دوبارہ استعمال کیاجاسکے۔ وہ لوگ جنہیں کپڑے سے بنے ماسک پہننے کے بعد سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے وہ ہرگز اس کا استعمال نہ کریں، بلکہ کوشش کریں کہ وہ سرجیکل ماسک خرید لیں۔
 
اب چونکہ لاک ڈاؤن ختم ہوچکا ہے، لہذا لوگوں کو یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ اب ماسک پہننا کسی کام کا نہیں ہے، ان دنوں میں بھی ماسک پہنیں، تاکہ کسی اور شخص جو کہ کورونا یا کسی اور وائرل بیماری کا شکار ہو، اس کے سانس لینے یاتھوک وغیرہ کے ذریعے جراثیم آپ تک منتقل نہ ہوسکیں۔ اپنی اور اپنے پیاروں کی جانوں کو محفوظ بنانے کیلئے اب بھی مارکیٹ میں دستیاب ان مختلف ماسک کا استعمال جاری رکھیں، اگر این 95ماسک خریدنے کی استطاعت نہیں ہے تو سرجیکل یا کپڑے سے تیار کردہ ماسک پہن لیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: