ڈیم میں پانی بھر گیا۔۔۔اور لوگ نہانے، مچھلیاں پکڑنے پہنچ گئے!

 
گزشتہ دنوں ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں حب ڈیم مکمل بھر گیا تو اس کا پانی دوسری جانب گرتا ہوا دیکھاگیا، یہی وجہ ہے کہ وہاں مقامی لوگ نہاتے اور تیرتے دکھائی دئیے ہیں، اس حوالے سے سامنے آنے والی ایک ویڈیو یا تصاویر میں بخوبی دیکھاجاسکتاہے کہ حب ڈیم میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور پانی میں تیراکی کررہے ہیں۔
 
حب ڈیم میں 340فٹ تک پانی جمع کرنے کی جگہ ہے، 13سال کے بعد گزشتہ جمعرات کو ہونے والی طوفانی بارش کے نتیجے میں یہ مکمل طور پر بھر چکاہے اور اب اس کا پانی گِررہاہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ اب اس ڈیم میں پکنک منانے اور تیراکی کرنے کی غرض سے آتے دکھائی دئیے ہیں۔ کیا ان لوگوں کو یہاں آنے اور نہانے سے کسی نے منع کیا؟ اس حوالے سے ابھی تک کوئی اطلاعات موجود نہیں،لیکن ویڈیو اور تصاویر میں واضح ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد حب ڈیم میں نہاتی نظر آرہی ہے۔ لوگوں کی دیکھادیکھی ایسے لوگ بھی آجاتے ہیں، جنہیں تیراکی نہیں آتی اور پھر لوگوں کے ڈوبنے کی خبریں بھی سامنے آنے لگتی ہیں۔ڈیم ایک حساس جگہ ہے تاہم اب تک یہاں آنے پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
 
image
 
حب ڈیم سندھ اوربلوچستان بارڈر پر واقع ہے، یہ ڈیم کراچی، حب اور بلوچستان کو پانی فراہم کرتاہے۔ بتایاگیا ہے کہ یہاں 1960میں ایمرجنسی گیٹ بنائے گئے تھے، جنہیں اس سے قبل کبھی استعمال کرنے کی نوبت نہیں آئی۔حب ڈیم کے عہدیداروں کے مطابق اس سے قبل حب ڈیم میں اس طرح کی صورتحا ل کبھی دیکھنے کونہیں ملی۔ اس حوالے سے کراچی واٹڑ بورڈ اینڈ سیوریج کے ترجمان رضوان احمد کا کہناتھا کہ ”حب ڈیم 2007میں مکمل بھرگیاتھا، تاہم اس مرتبہ خطرناک لیول تک پانی جمع ہوچکاہے۔ یہی وجہ ہے کہ حب ڈیم کے اطراف کی مقامی اور ضلعی انتظامیہ کو اس حوالے سے خبردار کردیاگیاہے،تاکہ آبادی پانی کے اس تیز بہاؤ کو ضرور مدنظررکھے۔ساتھ ہی انہوں نے قریبی آبادی کے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ ڈیم اس وقت مکمل بھرنے کے بعد حساس ہوچکاہے، یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو یہاں آنے سے گریز کرنا چاہئے۔“ حب ڈیم کے قریب میر محمد مینگل گوٹھ، علی محمد گوٹھ، یعقوب گوٹھ، رئیس گوٹھ، مائی گڑھی گوٹھ ودیگر موجود ہیں، جہاں کے رہائشی بڑی تعداد میں حب ڈیم کی طرف جاکر تیراکی کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
 
image
 
یاد رہے کچھ دنوں قبل اسلام آباد کاراول ڈیم بھی مکمل بھرگیاتھا، اس کے بھی اسپل ویز کھول دئیے گئے تھے، جہاں لوگوں کی بڑی تعداد پہنچی تھی اور مچھلیاں تک پکڑتی دکھائی دی تھی۔تاہم اس کے بعد اسلام آباد کی انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں اگلے دو ماہ تک فشنگ، بوٹنگ ودیگر اس طرح کی سرگرمیوں پر پابندی لگادی گئی ہے، تاہم دفعہ 144لگانے کے بعد بھی لوگ وہاں جاتے دکھائی دے رہے ہیں، انتظامیہ کو ایسے لوگوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: