دن بھر میں 72 انڈے، سات کلو مچھلی اور سات کلو مٹن کھانے والا 60 سالہ پاکستانی باڈی بلڈر، جس نے نوجوانوں کو مقابلے کا چیلنج کر دیا

image
 
انسانی جسم ایک خاص عمر تک پہنچنے کے بعد ڈھلنا شروع کر دیتا ہے اور یہ ایک قدرتی عمل ہوتا ہے ۔ مگر کچھ لوگ قدرت کے اس عمل کے سامنے اپنی محنت کے ساتھ بند باندھ دیتے ہیں ۔ ایسے لوگوں کی عمر کے بڑھتے ہوئے سال ان کے لیے سوائے اعداد کے کوئی اور حیثیت نہیں رکھتے ہیں اور ان کا جسم و جاں اتنا ہی صحت مند ہوتا ہے جتنا کہ کسی جوان کا ہو سکتا ہے ۔ ایسے ہی ایک بزرگ جوان یحییٰ بٹ بھی ہیں جن کا تعلق لاہور سے ہے اور ان کے متعلق سوشل میڈیا پر معلومات شئير کی گئی ہیں-
 
60 سالہ بزرگ باڈی بلڈر
بٹ صاحب گزشتہ تین دہائیوں سے باڈی بلڈنگ اور ویٹ لفٹنگ کر رہے ہیں اور جوانی کے دور میں بیسٹ پاسچر کا ایوارڈ بھی حاصل کر چکے ہیں- بٹ صاجب اب عمر کی 60 بہاریں دیکھ چکے ہیں مگر ان کو دیکھ کر ان کی اصل عمر کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے-
 
image
 
بٹ صاحب کی استعمال کردہ غذا
بٹ صاحب کا یہ کہنا تھا کہ وہ جوانی کے دور میں ایک دن میں باڈی بلڈنگ اور ویٹ لفٹنگ کرنے کے ساتھ ساتھ بہترین قدرتی غذا استعمال کرتے تھے- انہوں نے موجودہ دور کے نوجوانوں کی طرح باڈی بلڈنگ کے لیے کبھی بھی کسی قسم کے سپلیمنٹ کا استعمال نہیں کیا-
 
اپنی غذا کے حوالے سے ان کا یہ کہنا تھا کہ وہ ایک دن میں 72 انڈے، سات کلو مچھلی ،سات کلو مٹن دو بڑے پیالے سبزیوں اور ڈرائی فروٹ کے ، چار گلاس کڑھا ہوا دودھ ، آدھا کلو پنیر کھایا کرتے تھے-
 
بٹ صاحب کی ورزش
بٹ صاحب عمر کے اس دور میں بھی جو ایکسرسائز کرتے ہیں وہ کسی طرح بھی نوجوانوں سے کم نہیں ہے- یہی سبب ہے کہ اب بھی ان کا جسم کسی نوجوان سے زیادہ اسمارٹ اور سڈول ہے اور اس کے مسلز اس خوبصورتی سے بنے ہوئے ہیں جو کہ ایک مثال ہیں- عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے کہ پچاس سال بعد انسان کے جسم کے ڈھلنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے اور اس کے مسلز ڈھیلے پڑنے شروع ہو جاتے ہیں مگر بٹ صاحب کے جسم کو دیکھ کر یہ تمام تصورات غلط ثابت ہونے لگتے ہیں-
 
image
 
نوجوانوں کے لیے چیلنج
بٹ صاحب کا یہ ماننا ہے کہ آج کل کے مصنوعی غذاؤں اور دواؤں کے زور پر بننے والے باڈی بلڈر صحت مندی کے حساب سے ان کا اور ان کے اسٹیمنا کا مقابلہ نہیں کر سکتے ہیں- ان کا یہ کہنا ہے کہ وہ اٹھارہ سالہ نوجوان کو بھی یہ چیلنج دیتے ہیں کہ وہ ان کے ساتھ بیس کلومیٹر تک دوڑ کر جیت کر بتا دے۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ آج بھی وہ روزانہ بیس کلومیٹر تک کی واک ہر روز بغیر رکے کرتے ہیں جب کہ ان کے مطابق آج کل کے نوجوان اتنا اسٹیمنا نہیں رکھتے ہیں-
 
صحت مندی کا راز
بٹ صاحب عمر کے اس دور میں بھی بالکل صحت مند ہیں اور شوگر ، ہائی بلڈ پریشر یورک ایسڈ اور کولیسٹرول جیسی کسی بھی بیماری سے محفوظ ہیں- وہ اپنی اس صحت مندی کا سارا کریڈٹ اپنے صحت مند طرز زندگی کو دیتے ہیں ان کا یہ ماننا ہے کہ قدرتی غذا اور اس کے ساتھ ایمانداری اور باقاعدگی سے کی جانے والی ورزش نے انہیں تمام بیماریوں سے محفوظ رکھا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: