پاکستان اور بھارت

پاکستان-انڈیا کے متنازعہ حالات دونوں ممالک کی عوام کے لیے کوئی نئی بات نہیں، برطانوی سامراج سے آزادی ملتے ہی دونوں ممالک کے مابین خراب حالات کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ دونوں ممالک نے چار بڑی جنگیں لڑیں جس میں دونوں ممالک کو جہاں اپنے بہت سے جوانوں سے ہاتھ دھونے پڑے، وہیں چھوٹی موٹی جھڑپوں میں بھی کئی معصوم لوگ اپنی جان کی بازی ہار گئے۔آزادی کے موقع پر انڈیا سے پاکستان کو ہجرت کرنے والے کتنے ہی مہاجرین ہندو بلوائیوں اور سکھوں کا شکار بن گئے، کتنے ہی خاندان ٹوٹ کر بکھر گئے۔ ہمارے بزرگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر یہ پاک وطن ہمیں سونپا، یہ ان کی قربانیاں ہی ہیں جو آج ہم ایک آزاد ریاست میں خودمختاری کی زندگی گزار رہے ہیں، ہم مسجدوں میں نماز پڑھ رہے ہیں، ہم گھروں سے باہر پردے میں نکل رہے ہیں، کوئی ہمیں ہمارے مذہب پرعمل کر نے سے روک نہیں سکتا۔ دنیا میں کتنے ہی ممالک ہیں جہاں عورتوں کے نقاب پر پابندی لگائی گئی ہے ہمارے دوست-پڑوسی ملک چائنہ کے شہر ترپن کی مثال تو بالکل ہی سامنے ہے جہاں سن 2014ء میں نقاب پر پابندی کا قانون بنایا گیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ہماری آج کی نسل نے ہمارے شھیدوں کو کتنا یاد رکھا ہے، محض کورس کی کتابوں تک ؟یا وہ بھی نہیں؟ ہماری آج کی نسل کو لگتا ہے کہ آزادی کے دن سفید اور ہرے کپڑے، سبز ہلالی سے گھروں، محلوں، اسکولوں اور شاپنگ مالز کو سجانے اور قومی نغمے سن کر آزادی منائی جاتی ہے۔ یہی حال یوم دفاع پر بھی ہوتا ہے، بے شک پاکستان کی تاریخ میں یہ دن بے انتہاء خوشی کے دن ہیں اور ہمیں انہیں پورے جوش و خروش سے منانا چاہیے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ان قربانیوں کو بھول جائیں جو اس وطن کو حاصل کرنے کے لیے دی گئیں۔ ہمارے ہاں کچھ منچلے ایسے بھی ہیں جنہیں پاکستان اور بھارت کے مابین کوئی فرق نہیں دیکھائی دیتا سوشل میڈیا پر پاکستان-بھارت کی جھوٹی دوستی کو دیکھ کر اپنے بزگوں کی قربانیاں بھول جاتے ہیں، کشمیر میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و بربریت کو نظر انداز کر دیتے ہیں، اور سب سے بڑھ کر بھارت میں ہندو مسلم فسادات کو بھول جاتے ہیں۔ بھارت میں رہائش پزیر مسلمانوں پر جو حملے ہوتے ہیں اور انہیں بیدردی سے قتل کیا جاتا ہے اس سے ہی اندازہ ہوجانا چاہئیے کہ بھارت کبھی پاکستان کا دوست نہیں ہوسکتا، جو لوگ سوشل میڈیا پر پاک بھارت کے اچھے تعلقات کی جھوٹی ویڈیوز دیکھ کر یہ کامینٹس کرتے ہیں کہ پاک بھارت کے تعلقات میں بہتری ممکن ہے وہ ایک بار یہ ضرور سوچ لیں کہ اس ملک کو حاصل کرنے کے لیے محض دو چند لوگوں کی جانوں کا ضیاع نہیں ہوا آزادی کی اس جنگ میں بوڑھوں نے بھی، عورتوں اور چھوٹے معصوم بچوں نے بھی اپنے خون سے اس زمین کو رنگا۔ یہ وہی بھارت ہے جس نے مشرقی پاکستان کو ہم سے چھینا اور بلوچستان میں اپنے ایجنٹس بھیج کر پاکستان سے الگ کرنے کی ناکام کوشش کی۔ میری ایسے تمام لوگوں سے درخواست ہے جو سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے مابین اچھے تعلقات ہونے چاہیے وہ ایک بار اس وطن کے لیے دی گئی قربانیوں کو ضرور سوچیں۔
 

Maryam Anwar
About the Author: Maryam Anwar Read More Articles by Maryam Anwar: 3 Articles with 1539 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.