آج کل یہ بہت عام ہوگیا ہے گاؤں کے لوگ چھوٹی عمر میں
اپنے بچوں کا رشتہ طہ کر دیتے ہیں یا شادی کروا دیتے ہیں
والدین سوچتے ہیں بڑے ہوکر اچھے بن جائے گے
لیکن ایسا ہرگز ممکن نہیں کہ جو ہماری سوچ ہوتی ہے ویسا کہ ویسا ہو جائے
گاؤں میں پڑھائی کا بھی ماحول بہت ہی کم ہے
اگر لڑکی بڑی ہوکر پڑھ لکھ کر آگے بڑھتی ہے اپنی منزل حاصل کر لیتی ہے اور
اس کا ہونے والا شوہر تعلیم آفتاب نہیں ہے تو وہ لڑکی یہ ہرگز نہیں چاہے گی
کہ میرا شوہر ایسا ہو
اور ایسے ہی شوہر بھی نہیں چاہے گا کہ میری بیوی بغیر تعلیم آفتاب والی ہو
پھر ایسا لگتا ہے اس کی وجہ سے لڑکی اور لڑکا جیسے باندھے گئے ہو کہ آپکو
اپنی زندگی میں کسی اور لڑکے یا لڑکی کی چکر میں نہیں آنا
اگر لڑکی کو یا لڑکے کو کوئی اور پسند آئے تو کیا ہوتا ہے اس کا ہونے والا
شوہر یا بیوی اسی کے سہارے بیٹھے ہوتے ہیں کے ہماری شادی اس سے ہوگی اگر
رشتہ توڑا بھی جائے تو تعلیم کو بہت ہی برا سمجھا جاتا ہے
خدارا اپنی اولاد کے ساتھ ظلم نہ کریں انہیں اپنے حق کے ساتھ جینے ہیں اور
یاد رکھیں چھوٹی عمر میں کئیے گئے رشتے اتنے نہیں چل پاتے
اگر چل بھی جائے تو ٹھیک ہے مگر پھر آنے والے وقت میں انہیں بہت مشکلاتیں
اٹھانی پڑتی ہے
|