|
|
آج کل کے حالات میں جب ہر جانب سے بری خبریں سننے میں آرہی ہیں اور یہ محسوس ہو رہا
ہے کہ معصوم مروہ جیسی بچی سے لے کر تین بچوں کی ماں تک کوئی بھی محفوظ نہیں ہے اور
ان کی عزتیں خطرے میں ہیں- ایسے حالات میں کسی اچھی اور نیکی کی خبر کے بارے میں
سننا ٹھنڈی ہوا کے جھونکے جیسا محسوس ہوتا ہے- ایسے ہی لوگوں میں سے ایک امریکی
شہریت رکھنے والے صغیر صاحب بھی ہیں جو انسان کے روپ میں فرشتہ ہیں اور سیکڑوں یتیم
اور بے سہارہ بچیوں کے لیے ایک مشفق باپ کے روپ میں ہیں- |
|
صبا ہوم کے نام سے یتیم لڑکیوں کے لیے ایک ادارہ صغیر صاحب نے اپنی بیگم
بشری ٰاسلم کی مدد سے قائم کیا جہاں پر بچیوں کو گھر والا ماحول فراہم کیا
جاتا ہے اور ان کو بہترین ترین تعلیم اور تربیت فراہم کی جاتی ہے- |
|
|
|
صغیر صاحب کا تعلق امریکہ کی بزنس کمیونٹی سے ہے اور ان کا شمار امریکہ کے
امیر ترین کاروباری شخصیت میں ہوتا ہے- انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت یہ
ادارہ قائم کیا اس حوالے سے ان کا یہ کہنا ہے کہ کسی یتیم بچی کے سر پر
ہاتھ رکھ کر جو خوشی اور سکون ملتا ہے وہ دنیا کے ہزاروں ڈالر کمانے سے بڑھ
کر ہے- |
|
اس ادارے میں موجود بچیاں تعلیمی میدان میں کسی سے کم نہیں ہیں اور ان میں
سے بعض راولپنڈی بورڈ میں پوزیشن بھی حاصل کر چکی ہیں- اس کے ساتھ ساتھ اس
ادارے میں کرونا وائرس کے سبب ہونے والے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں آن لائن
کلاسز کے انعقاد کی سہولیات بھی صغیر صاحب نے باہم پہنچائی ہیں- اس کے ساتھ
ساتھ بچیوں کی دنیاوی تعلیم کے علاوہ ان کی دینی تعلیم کا بھی خصوصی اہتمام
کیا گیا ہے- |
|
گھر جیسے ماحول مہیا کرنے والے صبا ہوم میں صغیر صاحب اور ان کی بیگم ان
بچیوں کی پرورش اپنے بچوں کی طرح ہی کرتے ہیں اور جوان ہونے کے بعد ان
بچیوں کے لیے اچھے رشتے تلاش کر کے ان کو صبا ہوم سے اسی طرح رخصت کیا جاتا
ہے جس طرح ماں باپ اپنی بیٹی کو رخصت کرتے ہیں- اور اس رخصتی کے بعد ہر عید
تہوار کے موقع پر ان بچیوں کے لیے تحفے تحائف بھی بھجوائے جاتے ہیں تاکہ وہ
اپنے میکے کی کمی محسوس نہ کریں- |
|
|
|
صغیر صاحب کا یہ عمل ان تمام لوگوں کے لیے ایک جواب ہے جو کہ یہ محسوس کرتے
ہیں کہ ہمارے معاشرے میں لڑکیوں اور عورتوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہیں- صغیر
صاحب کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ دنیا ابھی اچھے لوگوں سے خالی نہیں ہےاور
حقیقی معنوں میں یہی وہ لوگ ہیں جن کی بدولت دنیا اب تک قائم ہے- |