! جس قوم کے افراد میں تنظیم نہیں ہے
وہ قوم کبھی لایق تعظیم نہیں ہے
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ
علامہ اقبال کے ان اشعار کی روشنی میں میں آپ سب کی توجہ ایک اہم موضوع کی
طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں۔علامہ اقبال کہتے ہیں کہ جس قوم میں اتحاد و
اتفاق کا جذبہ موجود نہ ہو وہ کبھی بھی عزت اور وقار ارو تعظیم کے قابل
نہیں ہوتی ہے۔وہ قوم زلت و پستی کا شکار ہو جاتی ہے اور دنیا میں بے نام ہو
کر رہ جاتی ہے۔عزت کا مقام وہ قوم حاصل کرتی ہے جو اتحاد و اتفاق پر عمل
کرتی ہے اور سستی اور کاہلی جیسی بیماری سے اپنے آپ کو دور رکھتی ہے۔وہی
قوم دنیا میں سب سے آگے ہے جو اپنی ثقافت ، رسم و رواج اور روایات کو
برقرار رکھتی ہے۔نہایت ہی بڑا افسوس ہوتا ہے جب ہماری قوم کی نوجوان نسل
اپنی بہترین ثقافت، رسم و رواج اور روایات کو چھوڑ کر غیر ملکی رسم و رواج
اور روایات اور ثقافت کو بڑے پیمانے پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہماری
قوم کا ہر فرد دیس میں میں رہنے کو زلت اور پردیس میں رہنے کو افتخار
سمجھتا ہے۔ہر فرد اپنی قوم کی ترقی اور خوشحالی کا زمدار ہے۔ہر فرد ملت کی
قسمت کا چمکتا ہوا ستارا ہے۔ بس بات فقط اتنی سی ہے کہ ہر با شعور کا فرض
ہے کہ وہ لاشعور کو شعور دے کسی شاعر کا کہنا ہے کہ ملت کے ہر فرد میں یہ
جزبہ ہونا چاہئے کہ وہ اپنی قوم سے کہے۔
فکر نہ کریں ضرورت پڑی تو ہم دینگے
جگر کا خون چراغوں میں روشنی کے لیے
وسلام انصار علی پرنم |