چنے کی دال پیٹ میں گیس پیدا کرنے کا باعث ہوسکتی ہے اس کو پکانے سے قبل یہ ایک کام کر لیں جس سے اس کے فوائد میں بھی اضافہ ہوجائے اور گیس بھی نہ ہو

image
 
چنے کی دال کو دالوں میں ایک مرکزی حیثیت حاصل ہے اس کو مختلف انداز میں پکایا جاتا ہے اور کافی لوگوں کی یہ ایک پسندیدہ خوراک ہوتی ہے- مگر بعض افراد اس کے کھانے کے باعث پیٹ میں گیس کے بننے سے پریشان ہو جاتے ہیں اس وجہ سے وہ اس کے استعمال سے پرہیز کرتے ہیں اور اس طرح وہ چنے کی دال کے صحت بخش فوائد سے محروم رہ جاتے ہیں تو آج ہم اس کو پکانے کے کچھ ایسے طریقے بتائيں گے جس سے اس کے بادی کے اثر کو کم کیا جا سکتا ہے-
 
چنے کی دال کے پکانے کے طریقے جس سے پیٹ میں گیس کم بنے
1: چنے کی دال کے بادی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اس کو پکانے سے قبل پوری رات بھگو دیں اس سے اس کے وہ تمام منفی اثرات پانی میں بھیگے رہنے کے سبب ختم ہو جاتے ہیں اور یہ جلد ہضم ہو جاتی ہے اور گیس پیدا کرنے کا باعث نہیں بنتی ہے-
 
2: چنے کی دال کو پکانے کے دوران ادرک کا استعمال تھوڑا زيادہ کریں ادرک بادی کے اور گیس کے اثرات کا خاتمہ کرتی ہے-
 
image
 
3: چنے کی دال کو پکانے میں جلد بازی مت کریں اس کو آرام سے اس وقت تک دھیمی آنچ پر پکائيں جب تک یہ اچھی طرح گل نہ جائے اس سے ایک جانب تو اس کے ذائقے میں اضافہ ہوتا ہے اور دوسری جانب بادی کے اثرات بھی کم ہوتے ہیں-
 
4: گرم مصالحے کا استعمال
گرم مصالحے جو کہ دارچینی ، موٹی الائچی زیرہ پر مشتمل ہوتے ہیں یہ تمام اجزا اور مصالحہ جات اس کے گیس پیدا کرنے کے اثرات کو کم کرنے کا باعث بنتے ہیں اور اس کو ہاضم بناتے ہیں-
 
چنے کی دال کے فوائد
چنے کی دال انسانی صحت کے لیے بیش بہا فوائد کی حامل ہوتی ہے جن میں سے کچھ یہاں بیان کیے گئے ہیں-
 
1: جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے اور اس کے ساتھ جسم میں موجود خون کی کمی کو ختم کرتی ہے-
 
image
 
2: خون میں سے شکر اور کولیسٹرول کے لیول کو کم کرتی ہے اس لیۓ ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے مفید ہوتی ہے-
 
3: کیلشیم کی بڑی مقدار کے سبب آنکھوں ، ہڈيوں اور دانتوں کے لیے مفید ہوتی ہے-
 
4: قوت مدافعت کو بڑھا کر جلد کو چمکدار بناتی ہے اور عمر کے اثرات کا خاتمہ کرتی ہے-
 
5: حاملہ خواتین اور پیدا ہونے والے بچے کی صحت کے لیے بہترین ہوتی ہے ان کو طاقت فراہم کرتی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: