|
|
شادی خوشی کا نام ہے اور اس خوشی کے اظہار کے مختلف طریقے ہیں کچھ لوگ اس خوشی کا
اظہار بینڈ باجوں سے کرتے ہیں تو کچھ لوگ چراغاں کر کے روشنیاں بڑھا کر خوشی مناتے
ہیں- ہمارے معاشرے میں شادی کا مطلب رنگا رنگ ملبوسات اور لذیز پکوان اور بڑی بڑی
تقریبات ہوتا ہے جو کہ کئی دنوں تک جاری رہتی ہیں- |
|
لیکن ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو اپنی خوشی کے اظہار میں اس حد تک بڑھ جاتے ہیں کہ
قانون و اخلاقیات کی دھجیاں بکھیر ڈالتے ہیں- ماضی میں شادی کی تقریبات میں ڈالرز
کی بارش اور تمام شرکت کرنے والے افراد کے درمیاں مہنگے موبائل فون کی تقسیم جیسے
واقعات تو ہم سب ہی نے سنے ہوں گے- اس کے علاوہ شادی کے موقع پر قریبی عزیز واقارب
کی جانب سے آتش بازی کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ جو کہ اگرچہ خلاف قانون ہے مگر اس
کے باوجود بھی کی جاتی رہی ہے- |
|
مگر حالیہ دنوں میں ایک ویڈیو سوشل میڈيا کی زینت بنی یہ ویڈیو پنجاب کے
کسی مضافاتی علاقے کی ہے اور موسم کے حالات دیکھ کر اندازہ ہو رہا ہے کہ یہ
حال ہی کی ویڈیو ہے جس میں موجود لوگ آپس میں پنجابی زبان میں بات کر رہے
ہیں |
|
|
|
اس ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ شادی کا موقع ہے جہاں ایک
لڑکی عروسی لباس میں موجود ہے اور مکمل نک سک سے تیار ہے اس کو دیکھ کر
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ تصاویر یا تو اس کی رخصتی سے کچھ وقت پہلے لی گئی
ہے یا پھر رخصتی کے فوراً بعد لی گئی ہے- |
|
گھر کی چھت پر بنی ہوئي یہ ویڈیو جس میں سفید لباس میں ایک جوان آدمی نظر
آرہا ہے اور اس کے ہاتھ میں ایک گن ہے اس نے گن لوڈ کی اور اس کے بعد اس نے
یہ لوڈڈ گن اس دلہن کے ہاتھ میں پکڑا دی جس نے پے در پے کئی ہوائی فائر کیے- |
|
اس واقعے کا افسوسناک پہلو یہ بھی تھا کہ اس واقعے کے دوران ایک کم عمر بچہ
بھی واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے جس کے سامنے یہ غیر قانونی کام انجام دیا
گیا اور اس کے بعد دلہن انتہائی فخریہ انداز میں گن دوبارہ اس آدمی کو دے
دیتی ہے- |
|
|
|
اس طرح کے واقعات قانونا جرم ہیں مگر اس حوالے سے ایسی کوئی اطلاع سامنے
نہیں آسکی کہ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ان افراد کے خلاف کسی قسم کی
کوئی قانونی کاروائی کی گئی ہے یا پھر ایف آئی آر کاٹی گئی ہے- |
|
مگر اس کے باوجود خوشی کے اظہار کے لیے ایسے غیر قانونی کام انجام دینا ایک
اچھا عمل نہیں ہے اور اس کی جتنی حوصلہ شکنی کی جائے کم ہے- |