پاکستانی سینما کے ماضی بعید کی سپر اسٹار شمیم آراء اپنی
زندگی کے آخری حصے میں فالج کے حملے کا شکار ہو گئی تھیں ۔ پھر انہیں برین
ہیمرج ہؤا اور اسی سلسلے کی ایک سرجری کے دوران وہ کومے میں چلی گئیں اور
تقریباً سات سال تک اسی حالت میں رہنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں ۔
ان کے آخری ایام کا ایک مختصر سا وڈیو کلپ کبھی نظر سے گذرا تھا اور اسے
دیکھ کر دل دہل گیا تھا ۔ سانولی سلونی مگر بےحد دلکش و پُر کشش لاکھوں
دلوں کی دھڑکن اپنے وقت کی ہر دلعزیز اور مقبول ترین ہیروئین کی رنگت سیاہ
پڑ چکی تھی چہرے پر سوجن کے باعث نقوش اپنا وجود کھو بیٹھے تھے اور ان کی
صورت پہچانی نہیں جا رہی تھی ۔ وہ ایک بہت شائستہ نرم مزاج اور فنی لحاظ سے
بہت با صلاحیت خاتون تھیں ۔ اداکاری کے علاوہ ہدایتکاری اور فلمسازی کے
میدان میں بھی انہوں نے اپنا لوہا منوایا ۔ کامیابی اور مقبولیت کے ساتھ
ساتھ انہوں نے اپنی نجی زندگی میں بہت دکھ دیکھے تھے ۔ انہوں نے شادی کے
چند ہی روز بعد بیوگی کا دکھ جھیلا پھر دوسری شادی بھی ناکام ہو گئی مگر ان
دونوں شادیوں سے پہلے ان کی زندگی میں ایک ایسا بھونچال آیا تھا جس نے ان
کی سب انا اور عزت نفس کو چکنا چور کر کے رکھ دیا تھا ۔
ہدایتکار فرید احمد سے ان کا رشتہ طے ہو چکا تھا مگر فرید احمد کے والد کسی
وجہ سے سخت ناخوش تھے اور عین وقت پر یہ شادی رکوانے میں کامیاب ہو گئے تھے
۔ شمیم آراء دلہن بنی بیٹھی تھیں مگر ان کا دولہا بارات لے کر نہ پہنچا ۔
شمیم آراء کی بہت ہتک ہوئی اور وہ اپنی فنی زندگی میں بےپناہ کامیابیوں کے
باوجود اپنی اس ذلت کو کبھی نہ بھلا سکیں ۔ تقدیر نے ان کا ایکبار پھر فرید
احمد سے سامنا کرا دیا مگر تب تک ان کی شادی ٹی وی آرٹسٹ ثمینہ احمد سے ہو
چکی تھی اور ان کے دو بچے بھی تھے ۔ فرید احمد اپنی ماضی میں کی گئی زیادتی
کا ازالہ کرنا چاہتے تھے اور ایکبار پھر شمیم آراء کو اپنانا چاہتے تھے مگر
شمیم آراء نے شرط رکھ دی کہ اس کے لیے انہیں ثمینہ احمد کو طلاق دینی ہو گی
اور فرید احمد نے بغیر سوچے سمجھے اپنے دو بچوں کی ماں بےقصور و بیگناہ
ثمینہ احمد کو طلاق دے دی اور شمیم آراء سے بیاہ رچا لیا ۔ شادی کے تیسرے
ہی روز شمیم آراء نے ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس منعقد کی اور فرید احمد پر
ایک نا زیبا الزام لگا کر طلاق کا مطالبہ کر دیا ۔ اس طرح انہوں نے اپنی
ذلت و ہزیمت کا انتقام لے لیا ۔ مگر فرید احمد اور ان کے والد کے کیے کی
سزا ثمینہ احمد کو ملی جن کا اس پہلے والے سارے قصے میں کوئی قصور تھا نا
واسطہ مگر وہ شمیم آراء کے انتقام کا براہ راست نشانہ بنیں ۔ دل سے آہ تو
نکلی ہو گی عرش سے جا کر ٹکرائی تو ہو گی ۔ اتنی نرم خو اور صلح جو شمیم
آراء نے ایک بےقصور عورت کو اسی کرب سے دوچار کیا جس سے کبھی وہ خود گذری
تھیں ۔ کاش وہ ایسا نہ کرتیں فرید احمد کی بزدلی اور بیوفائی کا بدلہ ثمینہ
احمد کا گھر اجاڑ کر نہ لیتیں ۔ دور علالت میں ان کی حالت زار نے دل کو نا
چاہنے کے باوجود بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ۔
پاکستان کی فلمی صنعت اور ٹی وی کی اکثر ہی شخصیات نے ایک سے زیادہ شادیاں
کیں اور ان میں بہت سے لوگوں نے اگلی شادی کرنے کے لیے پہلی بیوی کو طلاق
دے دی ۔ اور ظاہر ہے کہ انہوں نے ایسا دوسری کے کہنے میں آ کر کیا بہت بڑے
بڑے نام شامل ہیں ایسا کرنے والوں میں جو اپنی ہوس کے ہاتھوں اندھے ہو گئے
جو انہیں ہر قیمت پر پوری کرنی تھی ورنہ دوسری شادی کرنا منع تو نہیں ہے نا
کوئی گناہ ۔ عین ممکن ہے کہ کہیں کسی کیس میں ایسا ہؤا ہو کہ شوہر کو دوسری
شادی کے موڈ میں دیکھ کر پہلی بیوی نے خود ہی مزید اس کے ساتھ رہنے سے
انکار کر دیا ہو مگر اپنے شوہروں کو کھونے والی کئی خواتین نے پھر کبھی
دوبارہ شادی نہیں کی ۔ موجودہ دور میں بھی ایسی مثالیں موجود ہیں کہ شوبز
انڈسٹری سے وابستہ خواتین نے دوسروں کے شوہر چھینے اپنی من مستیوں میں کسی
کے ہنستے بستے خرمن اجاڑ دیئے ۔ انہیں احساس تک نہیں ہے کہ اپنا گھر بسانے
کے لیے کسی کا گھر توڑ دینا کوئی بہادری یا فخر کی بات نہیں بہت شرم کی بات
ہے ۔ اپنے ذاتی مشاہدات کی بناء پر ہم مکافات عمل پر کوئی خاص یقین نہیں
رکھتے مگر اس بات پر پورا یقین رکھتے ہیں کہ جو اس دنیا میں سزا سے بچ جاتا
ہے اسے اگلے جہان میں اپنے کیے کی سزا ضرور ملے گی ۔
|