|
|
ہمارے اردگرد اکثر ایسے افراد موجود ہوتے
ہیں جن کو ہم خبطی کے نام سے پکارتے ہیں یہ وہ افراد ہوتے ہیں جنہیں کسی نہ
کسی کام کو جنون سوار ہوتا ہے ۔ اکثر خواتین گھر کی صفائی کے جنون میں
مبتلا ہوتی ہیں اور ہر چیز کو رگڑ رگڑ کر صاف کرنے کے باوجود ان کی تسلی
نہیں ہوتی ہے- یا پھر کچھ افراد ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں اس بات کا وہم
ہوتا ہے کہ کسی بھی چیز کو چھونے سے ان کا لباس یا ہاتھ نا پاک ہو گئے ہیں
اس وجہ سے وہ بار بار ہاتھ دھوتے ہیں- یہاں تک کہ ان کے ہاتھوں کی جلد بھی
بار بار دھونے کی وجہ سے اترنا شروع ہو جاتی ہے- بظاہر بے ضرر نظر آنے والی
یہ عادات حقیقت میں ایک بڑی اور خطرنا ک بیماری کی ابتدا بھی ہو سکتی ہیں- |
|
او سی ڈی
یا آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر کیا ہے ؟ |
دنیا بھر کے دو فی صد افراد زندگی میں کم
از کم ایک بار لازمی طور پر اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں اس بیماری کا
حملہ اگر کمزور ہو تو انسان اپنی مضبوط قوت ارادی کے باعث اس بیماری سے خود
ہی نجات حاصل کر لیتا ہے- مگر اگر حالات موافق نہ ہوں تو اس بیماری کی شدت
میں اس حد تک بھی اضافہ ہو سکتا ہے کہ اس بیماری میں مبتلا مریض خودکشی کی
کوشش کر کے خود کو مار بھی سکتا ہے- اس صورت میں اس بیماری کے علاج کے لیے
ہسپتال میں داخلے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہوتا ہے- |
|
|
او سی ڈی
کی علامات |
|
وہم ہونا
|
اس بیماری کی علامات دو طرح کی ہو سکتی ہیں
جس میں سے پہلا حصہ وہم پر مشتمل ہوتا ہے اور انسان کو ایسے وہم یا خیالات
پریشان کرتے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا- یہ خیالات بار بار
انسان کے دماغ میں لاشعوری طورپر آتے ہیں اور ان سے انسان کوشش کے باوجود
اگر پیچھا نہ چھڑا سکے تو اس کا مطلب ہے کہ انسان اس مرض میں مبتلا ہو رہا
ہے- جیسے کہ انسان کو یہ وہم ہو جاتا ہے کہ ہاتھ دھونے کے باوجود اس کے
ہاتھ صاف نہیں ہیں اس وجہ سے وہ پہلے تو ہاتھوں کو پانی سے دھوتا ہے پھر
صابن سے دھوتا ہے- یہاں تک کہ اس کے بعض مریض اپنے ہاتھوں کو بلیچ سے مل مل
کر بار بار اس وقت تک دھوتے رہتے ہیں جب تک کہ جلد ہی نہ اتر جائے- |
|
|
ایک ہی کام
کو بار بار کرنا |
اس بیماری کی دوسری علامت میں انسان ایک ہی
کام کو بار بار کرتا ہے جیسے کہ کپڑوں کی الماری ایک دفعہ صاف کرنے کے بعد
سب کپڑے ترتیب سے رکھنے کے بعد بھی انسان مطمئين نہیں ہوتا ہے- اور دوبارہ
سب کپڑے گرا کر دوبارہ رکھتا ہے اور اس طرح سارا دن صرف الماری ہی صاف کرتا
رہتا ہے مگر پھر بھی مطمئيں نہیں ہوتا- |
|
|
او سی ڈي
کی وجوہات |
اس بیماری کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں ان
میں سے کچھ افراد میں یہ بیماری ان کے جینز میں ہوتی ہے جب کہ کچھ افراد
میں اس بیماری کا سبب ذہنی دباؤ یا ڈپریشن بھی ہو سکتا ہے- بعض خواتین کے
اندر اس بیماری کا سبب زچگی کے بعد ہونے والا پوسٹ پارٹم ڈپریشن بھی ہوتا
ہے- مگر ان تمام وجوہات کے حوالے سے ماہرین کی تحقیقات ابھی جاری ہیں اور
ان کے بارےم یں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے- |
|
|
او سی ڈی
کا علاج |
اس بیماری کے پہلے مرحلے میں ماہرین نفسیات
اس بیماری کے علاج کو مریض کے ذریعے خود کرتے ہیں اور اس کو جس چیز کا وہم
ہوتا ہے اس سے اس کا سامنا بار بار کروایا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے ذہن سے اس
کا ڈر اور خوف نکال سکے اور اس سے نجات حاصل کر سکے- |
|
اس بیماری کے پہلے مرحلے میں ماہرین نفسیات
اس بیماری کے علاج کو مریض کے ذریعے خود کرتے ہیں اور اس کو جس چیز کا وہم
ہوتا ہے اس سے اس کا سامنا بار بار کروایا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے ذہن سے اس
کا ڈر اور خوف نکال سکے اور اس سے نجات حاصل کر سکے- |