|
|
دنیا کے تمام ممالک اپنی سلامتی برقرار رکھنے کیلئے فوج
تشکیل دیتے ہیں ۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کا فوجی دستہ زیادہ سے زیادہ ہو
تا کہ ان کے پڑوسی ممالک ان کی فوجی طاقت سے ڈرتے رہیں اور ان پر حملہ کرنے
کی کوشش نہ کریں ۔ یہی وجہ ہے کہ ان ممالک کی جانب سے فوجی بجٹ کو بڑھانے
کی کوشش کی جاتی ہے اور اپنی فوج کو طاقت ور ترین بنانے کیلئے ہر ممکن کام
کیا جاتا ہے ۔ |
|
چونکہ دنیا کے مختلف شعبوں کے اعداد و شمار وقتا ً
فوقتاً سامنے آتے رہتے ہیں ۔ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کی
جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ،جس میں لوگوں کو بتایا گیا ہے کہ فوجی
تعداد کے حساب سے دنیا کی 8 بڑی فوج رکھنے والے ممالک کونسے ہیں ، آئیے ان
ممالک کے بارے میں جانئے ، ساتھ ہی یہ بھی جانئے کہ اس میں پاکستان کا نمبر
کونسا ہے ۔ |
|
1۔ چین : |
دنیا میں سب سے زیادہ فوجی تعدادچین کے پاس ہے ، جوکہ
حاصل کردہ مہارت اور فوجی طاقت میں اپنی مثال آپ ہے ۔ چین کی آرمی 1927 میں
”پیپلز لبریشن آرمی“ کے نام سے تشکیل دی گئی تھی، ا س میں گراؤنڈ فورسز کے
علاوہ نیوی، پولیس ودیگر آرم فورسز شامل ہیں ۔ اس وقت چینی فوجیوں کی تعداد
21 لاکھ 83 ہزار ہے ۔فوج میں خدمات انجام دینے والے ان متحرک فوجیوں کی عمر
18 سے 49 سال ہے ۔ ان کی آرمی بطور گراؤنڈ فورس، نیوی، ائیر فورس، راکٹ
فورس اور اسٹریٹجک سپورٹ فورس کے کام کرتی ہے ۔ اتنی بڑی تعداد میں فوجی
دستے رکھنے کی وجہ سے گزشتہ کچھ سالوں سے چین کے فوجی بجٹ میں ہر سال 10
فیصدکا اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔چین کا ملٹری بجٹ 216 بلین ڈالرز ہے ۔ |
|
|
|
2۔ انڈیا : |
فوجی دستوں کے لحاط سے دنیا کی دوسری بڑی فوج انڈیا کی
ہے ۔ اس وقت انڈیا کے متحرک فوجیوں کی تعداد 13 لاکھ 62 ہزار ہے ۔ ان کے
آرمی ہیڈ کوارٹرز نیودہلی میں ہیں ۔ پہلے پہل تو ان کی آرمی کا اہم مقصد
ملکی دفاع کو یقینی بنانا تھا ، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ ان کی آرمی کو ملک
کے کچھ اندرونی معاملات اور ذمہ داریاں دے دی گئی ہیں ۔ |
|
|
|
3: امریکا : |
فوجیوں کی تعداد کے حساب سے اس وقت امریکا دنیا میں
تیسرے نمبر پر ہے ۔ امریکا اپنے قومی بجٹ کا ایک بڑا حصہ ملٹری بجٹ پر خرچ
کرتا ہے ، اس وقت ان کا ملٹری بجٹ 610 بلین ڈالرز ہے ۔ امریکا میں سب سے
پہلے فوج کی تشکیل 1775 میں کی گئی تھی ۔ اس وقت اس کے متحرک فوجیوں کی
تعداد 12 لاکھ 81 ہزار 900 ہے ۔ امریکا کے پاس اتنی بڑی تعداد میں فوجی
ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت ہی جدید ہتھیار اور ٹریننگ دینے والے ماہر فوجی
عہدیداران موجود ہیں ، جوکہ اس آرمی کی قوت میں اضافہ کرنے کا باعث ہیں ۔ان
فوجیوں کے ہیڈ کوارٹرزآرلنگٹن کاؤنٹی اور ورجینیا میں ہیں ۔ |
|
|
|
4۔ شمالی کوریا : |
دنیا کی سب سے زیادہ فوج رکھنے والی فہرست میں شمالی
کوریا چوتھے نمبر پر ہے ۔ اس کے فوجیوں کی تعداد 12 لاکھ 80 ہزار ہے۔ ان کی
فوج کی تشکیل 1932 میں کی گئی تھی ، جب سے ہی یہ فوجی اپنے ملک کی طاقت کو
بڑھارہے ہیں۔ شمالی کوریا آرمی کے ہیڈ کوارٹرز پیون یانگ میں ہیں ۔ |
|
|
|
5۔ روس: |
روس اس فہرست میں 5ویں نمبر پر ہے ۔ اس کے متحرک فوجیوں
کی تعداد 10 لاکھ 13 ہزار 628 ہے ۔ اس آرمی کی ملٹری ریفارم 1992 میں شروع
کی گئی اور 2009 میں فوجیوں کی تعداد کو بھی محدود کرنے کا عمل شروع کیا
گیا ۔ روس کا منسٹری آف ڈیفینس کا ہیڈ کوارٹر ماسکو میں ہے ۔ |
|
|
|
6۔ پاکستان : |
پاکستان اس فہرست میں نمبر 6 پر ہے ۔ اس کے ڈیوٹی پر
موجود فوجیوں کی تعداد 6 لاکھ 54 ہزار ہے۔ اس کا فوجی ہیڈ کوارٹر راولپنڈی
میں ہے۔ جبکہ اس فوج کا اولین مقصد ملک کی حفاظت و سلامتی کیلئے کام کرنا
ہے۔ |
|
|
|
7۔ جنوبی کوریا: |
جنوبی کوریا کی فوجیوں کی تعداد 6لاکھ 25ہزار ہے۔ ان کی
آرمی کا قیام 15اگست 1948کو عمل میں لایاگیا۔اس کا فوجی ہیڈ کوارٹر سیول
میں موجود ہے۔ |
|
|
|
8۔ ایران: |
ایران اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر موجود ہے اور اس کے
متحرک فوجیوں کی تعداد 5 لاکھ 23 ہزار ہے ۔ ویسے تو ایران کی فوج کا قیام
97 سال قبل لایا گیا تھا ۔ اس کا فوجی ہیڈ کوارٹرتہران میں بنایا گیا تھا ۔
تاہم بعد میں اسلامی انقلاب کے بعد تشکیل دی جانے والی فوج کا قیام 39 سال
قبل لایا گیا ۔ اس فوج کے قیام کا مقصد اسلامی مملکت کے طور پر ایران کی
سلامتی و حفاظت کیلئے کام کرنا ہے ۔ |
|
|
|
9۔ ویتنام : |
فوجی دستے رکھنے کے اعتبار سے ویتنام کا شمار دنیا کی
نویں بڑی فوجی طاقت میں ہوتا ہے ۔ اس کے متحرک فوجیوں کی تعداد 4 لاکھ 82
ہزار ہے ۔ ویسے تو اس آرمی کو ”پیپلز آرمی“ کے نام سے 1944 میں تشکیل دیا
گیا تھا ،اُ س وقت اس کا مقصد فرنچ اور جاپانی فورسز سے مقابلہ کرنا تھا جو
اُس وقت قابض تھے ۔ |
|
|
|
10۔ مصر : |
مصر اس فہرست میں پاکستان اور ایران کے بعد تیسرا اسلامی
ملک ہے ، جو کہ زیادہ فوج کا حامل ہے ۔ اس کی ڈیوٹی پر موجود فوجیوں کی
تعداد4 لاکھ 40 ہزار ہے ۔ اس فوج کا قیام 1952 میں عمل میں لایا گیا تھا ۔
مصر کی ملٹری آپریشنز اتھارٹی کا ہیڈ کوارٹر قاہرہ میں بنایا گیا ہے ۔ جہاں
سے اس فوج کا مکمل نظام سنبھالا جاتا ہے ۔ |
|
|
|