جار کِس نے ہلایا؟؟
(Asif Jaleel, All Cities)
اِس مُختصر مگر پُر اثر تحریر کو پڑھنے کے بعد ہماری قوم کو آپس میں لڑوانے کی کوشش کرنے والوں کی چالیں ناکام ہوجائیگی۔ انشاءاللہ |
|
|
اگر آپ 100 کالی چونٹیاں اور 100 سرخ چونٹیاں جمع کریں اور انہیں ایک شیشے کے جار میں ڈال دیں۔ جار میں کچھ نہیں ہوگا ، لیکن اگر آپ اس جار کو زور سے ہلائیں اور اسے میز پر چھوڑ دیں تو یہی چونٹیاں ایک دوسرے سے لڑنا شروع کر دیں گی یہاں تک کہ ایک دوسرے کو ماردیں گی۔ سرخ چیونٹیوں کا خیال ہوگا کہ کالی چونٹیاں دشمن ہیں جبکہ کالی چونٹیوں کا خیال ہوگا کہ سرخ چونٹیاں دشمن ہیں۔ جبکہ اصل دشمن وہ شخص ہوتا ہے جس نے جار کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ہمارےمعاشرے میں بھی ایسا ہی ہے......
مرد بمقابلہ عورت دائیں بمقابلہ بائیں امیر بمقابلہ غریب مذہب بمقابلہ سائنس خبریں ، افواہیں ،فرقہ، مسلک، وغیرہ وغیرہ ...
اس سے پہلے کہ ہم ایک دوسرے سے لڑیں ، ہمیں خود سے پوچھنا ہوگا کہ جار کس نے ہلایا ہے؟
|