کیا مشترکہ خانداںی نظام طلاق کی شرح میں اضافے کا سبب ثابت ہوسکتا ہے؟ہاں یا ناں !

image
 
مشترکہ خاندانی نظام جو کہ برصغیر پاک و ہند کے طرز معاشرت کا ایک اہم جز ہے اپنے اندر بہت سارے فوائد اور خصوصیات کا حامل ہوتا ہے- اس کے سبب جہاں معاشی فوائد حاصل ہوتے ہیں وہیں بہت سارے ایسے معاشرتی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں جس کے سبب ماضی میں اس نظام کو کامیاب ترین نظام قرار دیا جاتا تھا- مگر حالیہ دنوں میں مشترکہ خاندانی نظام کمزور پڑتا ہوا نظر آرہا ہے اور بعض لوگ تو ملک میں بڑھتے ہوئے شرح طلاق کا سبب مشترکہ خانداںی نظام کو قرار دے رہے ہیں-
 
کیا مشترکہ خاندانی نظام طلاق کا سبب !
معروف سعودی خاتون وکیل نسرین الغامدی کا کہنا ہے کہ ملک میں طلاق کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے یہاں تک کہ ایک ماہ میں گیارہ ہزار نکاح درج ہوئے جب کہ پانچ سو طلاق کے کیس رجسٹر ہوئے- نسرین الغامدی کے مطابق شرح طلاق میں اضافے کا بنیادی سبب ازدواجی معاملات میں میاں بیوی کے اہل خانہ کی بے جا مداخلت ہے- سعودی وکیل کی یہ رائے ان کی ذاتی بھی ہو سکتی ہے مگر کچھ ایسی وجوہات ضرور ہیں جو کہ طلاق اور مشترکہ خانداںی نظام کے درمیان تعلق بناتی ہیں جس کے بارے میں ہم آپ کو بتائيں گے-
 
1: میاں بیوی کے معاملات میں دخل اندازی
عام طور پر میاں بیوی کے معاملہ بہت نازک ہوتا ہے ان کے درمیان جھگڑے ہوتے رہتے ہیں مگر اس کے بعد ہونے والی صلح ان کی باہمی محبت کو مزید بڑھا دیتی ہے- مگر جب میاں بیوی کے جھگڑوں کا سبب ساس نند یا دیور جٹھانی ہوں تو یہ جھگڑے ختم کرنا مشکل ہوتا ہے اور اس میں دوسرے افراد کی شمولیت ان جھگڑوں کی نوعیت کو یکسر بدل ڈالتے ہیں جس کے نتیجے میں اکثر اوقات طلاق تک کی نوبت آجاتی ہے-
 
image
 
2: روک ٹوک
ہر گھر کا ماحول دوسرے سے مختلف ہوتا ہے لڑکی جب بیاہ کر دوسرے گھر آتی ہے تو اس کو اس نیے ماحول میں خود کو ایڈجسٹ کرنے میں کچھ وقت لگتا ہے- مگر گھر کے بڑے اکثر اس بات کو سمجھنے کے بجائے سختی سے اس لڑکی کو اس ماحول میں ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کے اوپر ہر وقت کی روک ٹوک کرتے ہیں جس کے سبب تصادم کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے اور نوبت طلاق تک آجاتی ہے-
 
3: لوگ کیا کہیں گے
رشتہ ڈھونڈنے سے لے کر دلہن کو گھر لے کر آنے تک سب کو یہی فکر ہوتی ہے کہ لوگ کیا کہیں گے اور مشترکہ خانداںی نظام میں تو یہ ڈر اور بھی بڑھ جاتا ہے کہ گھر کے ہر فرد کو یہ پرواہ ہوتی ہے کہ اس کے حلقہ احباب کے لوگ دلہن کے بارے میں کیا کہیں گے یا پھر دلہن ہر آئے گئے کے ساتھ کیسے برتاؤ کرتی ہے اور جتنے منہ اتنی باتیں ہوتی ہیں اس وجہ سے ایک لڑکی کے لیے حالات میں ایڈجسٹ کرنا مشکل بنا دیا جاتا ہے اور بات طلاق تک پہنچ کر ختم ہو جاتی ہے-
 
مشترکہ خاندانی نظام طلاق روکنے کا سبب
مگر طلاق کی شرح میں اضافے کی ساری ذمہ داری مشترکہ خانداںی نظام کو قرار دینا حقیقت نہیں ہے کیوں کہ بہت سارے واقعات ایسے بھی ہیں جہاں پر مشترکہ خاندانی نظام اس طلاق کو روکنے کا باعث بھی ثابت ہوا ہے کیوں کہ مشترکہ خانداںی نظام تو صدیوں سے رائج ہے سوال یہ ہے کہ اب ایسا کیا ہو گیا کہ معاشرہ اس نظام کو ختم کرنے کے درپے ہے تاکہ ہمارے ملک میں بھی مغرب کی طرح مادر پدر آزاد نظام قائم کیا جا سکا بہاں ہمارے بچے ڈے کئير سینٹر اور بزرگ اولڈ ہوم میں رہنے پر مجبور نظر آئيں -
 
image
 
1: بڑوں کی معاملہ فہمی
مشترکہ خاندانی نظام میں بزرگوں کا عمل دخل زیادہ ہوتا ہے جو کہ جذباتیت کی عمر سے گزر چکے ہوتے ہیں اس وجہ سے کسی بھی معاملے کو وہ بہت ذمہ داری سے دیکھتے ہیں اور ان کی معاملہ فہمی کے سبب کئی گھر ٹوٹنے سے بچ جاتے ہیں-
 
2: مضبوط خانداںی ڈھانچہ
مشترکہ خاندانی نظام میں ایک مضبوط خاندانی ڈھانچہ موجود ہوتا ہے جہاں پر ہر رشتے کی اپنی جگہ اور عزت اور وقار ہوتا ہے- باہمی محبت اور يگانگت ایک دوسرے سے محبت اور عزت کا درس دیتا ہے بیوی شوہر کی عزت کرتی ہے تو شوہر بھی بیوی سے محبت کرتا ہے گھر کے بڑوں کی مثالیں موجود ہوتی ہیں اور ان کی باہمی مثالوں کو دیکھ کر ان کے نقش قدم پر نیا جوڑا پیر رکھتا ہے اور کامیاب زندگی کے سبق سیکھتا ہے -
YOU MAY ALSO LIKE: