|
|
کہتے ہیں کہ انسان کو اپنی زندگی کے فیصلے کرنے کا خود
اختیار ہے لیکن کچھ لوگ اختیار سے باہر بھی ہوجاتے ہیں اور ایسے ایسے کام
کرتے ہیں کہ ان کا انٹرویو لے لیا جاتا ہے۔۔۔پچھلے کچھ دنوں سے سوشل میڈیا
پر گردش کر رہا ہے ایک مولانا صاحب کا انٹرویو جس میں وہ اپنی سات شادیوں
کی کہانی سنا رہے ہیں- |
|
پہلی شادی کے بعد دوسری شادی کا جب انہوں نے فیصلہ کیا
تو لوگوں نے کہا کہ پہلی بیوی سے اجازت تو لے لو۔۔۔انہوں نے خود ہی ایک
کاغذ پر لکھا کہ میں اپنے شوہر کو دوسری شادی کی اجازت دیتی ہوں اور بیوی
سے کہا کہ تم انگوٹھا لگا دو۔۔۔لیکن بیوی نے کہا کہ یہ کیوں لکھتے ہو کہ
دوسری شادی کی۔۔۔لکھو کہ میں اور تین شادیوں کی اجازت دیتی ہوں۔۔۔ |
|
|
|
یوں زندگی میں شادیوں کا سلسلہ جیسے خود ہی شروع ہوا اور
کوئی نا کوئی بہانہ بنتا اور شادی ہوجاتی۔۔۔تیسری شادی ہوئی ایک ایسی خاتون
سے جو انتہائی باپردہ تھیں لیکن اپنا میکہ چھوڑ کر گجرانوالہ آنے کو تیار
نا ہوئیں۔۔۔کہا کہ بھلے مجھے چھوڑ دو۔۔۔یوں تیسری شادی کو چھوڑنا پڑا۔۔۔ |
|
چوتھی شادی کے لئے ابا جی کسی سے ملنے گئے اور وہاں
کھانے پر رکے تو خاتون نے ان کے ابا سے کہا کہ جہاں دو شادیاں کر رکھی ہیں
وہاں میری بھی ایک بیٹی لے لو۔۔۔اور اس طرح ان کی چوتھی شادی ہوئی- |
|
|
|
یہ ایک ایسے شوہر ہیں جنہوں نے اپنی بیویوں کو اس بات پر
زندگی میں رکھا ہے کہ اگر میرے والدین اس سے راضی ہیں تو اس پر سوتن کیوں
آئے لیکن اگر میرے والدین اس سے راضی نہیں تو پھر ایک اور شادی ہو جائے گی۔۔۔ |