سردی کے موسم میں نہانے کے بعد جلد کی خشکی سے سب پریشان، اب ان آسان طریقوں سے اپنی جلد کو نرم و نازک بنائيں

image
 
سردی کا موسم ویسے تو بہت سارے لوگوں کے لیے بہت پسندیدہ موسم ہوتا ہے مگر اس موسم کے ساتھ آنے والی خشک ہوائيں انسان کو پریشان کر ڈالتی ہیں اور خشک جلد ، پھٹے ہونٹ اور پھٹی ایڑیاں اس موسم کے کچھ ایسی سوغاتیں ہیں جنہیں کوئی بھی پسند نہیں کرتا ہے- اور اس مشکل میں نہانے کے بعد تو اور بھی اضافہ ہو جاتا ہے جب کہ پورا جسم خشک ہو جاتا ہے اور ہر جگہ اس خشکی کی وجہ سے خارش شروع ہو جاتی ہے ۔سردی کے موسم میں خشکی کے ان اثرات کا خاتمہ کچھ آسان ٹوٹکوں کے ذریعے کیا جا سکتا ہے جس کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
1: نہانے سے قبل جلد پر مساج کریں
نہانے سے قبل جلد پر کسی بھی تیل سے جس میں سرسوں کا ، ناریل کا یا زیتون کا تیل شامل ہے ہلکے ہاتھوں سے مساج کر لیں اس کے بعد نہا لیں اس سے جلد کی قدرتی چکنائی کو محفوظ رکھا جاتا ہے اور جسم نہانے کے بعد خشکی کا شکار نہیں ہوگا-
image
 
2: زیادہ دیر تک نہانے سے پرہیز کریں
سردی کے موسم میں نہانے کے لیے ایک جانب تو بہت گرم پانی کا استعمال نہ کریں کیوں کہ بہت گرم پانی جلد کی قدرتی چکنائی کو ختم کر کے جلد کو خشک اور بے رونق کر دیتا ہے اس لیے نہانے کے لیے نیم گرم پانی لیں ۔ اس کے علاوہ بہت دیر تک نہانے سے بھی جلد خشک ہو جاتی ہے اس لیے زیادہ دیر تک نہانے سے احتیاط برتیں-
image
 
3:نہانے کے بعد باڈی لوشن کا استعمال کریں
نہانے کے بعد جسم کو تولیے سے رگڑ کر صاف نہ کریں بلکہ اس کو ہلکے ہاتھوں سے خشک کریں اور جسم کو خشک کرنے کے بعد جسم پر باڈی لوشن لازمی لگا لیں اس سے جسم پر ہونے والی خشکی کا خاتمہ ہو جائے گا اور جلد نرم و نازک ہو جائے گی-
image
 
4: غذا کے ذریعے خشکی کا خاتمہ
اس موسم میں مچھلی کا استعمال زیادہ کریں کیوں کہ اس میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہوتا ہے جو کہ جلد کو چکنا اور تازہ رکھتا ہے- اس کے علاوہ دودھ کو روزانہ سونے سے قبل پینے کی عادت اپنائيں اس سے بھی قدرتی چکنائی میں اضافہ ہو گا ۔
image
 
5: پانی کا استعمال
عام طور پر لوگ سردی میں کم پانی پیتے ہیں جلد کی خشکی کا ایک سبب یہ بھی ہوتا ہے جلد کو تازہ دم رکھنے کے لیے پانی کی حیثیت ایک ٹانک سی ہوتی ہے اس وجہ سے سردی کے موسم میں بھی پانی کا استعمال زيادہ کریں تاکہ زہریلے مادے آسانی سے خارج ہو سکیں اور جلد تازہ رہے-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: