|
|
تحقیق کے مطابق خواتین مردوں کے مقابلے میں گھریلو کاموں
پر 3 گنا زیادہ وقت گزارتی ہیں۔ ایک اصول کے طور پر ، وہ کھانا بناتی ہیں ،
اپنے پیاروں کی دیکھ بھال کرتےیہیں ، اور ظاہر ہے صفائی کرتی ہیں۔ صاف
ستھرا گھر واقعی ہماری آنکھوں کو خوش کرتا ہے لیکن ہمارے گھر کی صفائی اور
دیکھ بھال کرنے کے عمل میں ، ہم چند ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو نہ صرف ہمارے
آس پاس کے سامان بلکہ ہماری صحت کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ |
|
بغیر دستانوں کے ٹوائلٹ
اور سِنک دھونا |
اکثر باتھ روم اور سِنک کی صفائی کے لیے ایسی مصنوعات
استعمال کرتے ہیں جو انتہائی خطرناک کیمیکل سے تیار کردہ ہوتی ہیں- لیکن ان
مصنوعات کے استعمال کے دوران ہم احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے- ایسی
مصنوعات کو دستانے پہن کر استعمال کرنا چاہیے کیونکہ اگر یہ براہ راست جسم
یا ہاتھ کو چھو جائیں تو خارش اور جلن شروع ہوسکتی ہے- اس کے علاوہ ان کے
آس پاس سانس لینا بھی خطرناک ہے اس لیے اسے تیار کرنے والی کمپنیاں ہدایت
دیتی ہیں کہ ان مصنوعات کی بوتل کو ایسے مقامات پر رکھا جائے جہاں کھلی ہوا
موجود ہو- |
|
|
گھر کے نزدیک درخت لگانا |
گلابوں کی خوشبو یا کھڑکی سے جھاڑیوں کی خوشبو آنا سب کو
پسند ہوتا ہے- تاہم ، ماہرین گھر کے قریب بڑے درخت اور جھاڑیاں لگانے کی
تجویز ہرگز نہیں دیتے- درختوں کی جڑیں آپ کے گھر کی بنیادوں کو تباہ کرسکتی
ہیں جبکہ انہیں روزانہ پانی دینے سے آپ کے گھر کو بیرونی حصے کو نقصان بھی
پہنچ سکتا ہے- مستقبل میں مسائل سے بچنے کے لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ
عمارت کی بیرونی دیوار سے لے کر درخت تک 10 فٹ کا فاصلہ ہو کم سے کم- اور
یہ فاصلہ گھر کی بنیاد کے ساتھ ساتھ درخت سے نکلنے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ
سے گھر کے مالک کی صحت کو بھی محفوظ رکھے گا- |
|
|
کھڑکیوں کو مسلسل کھلا
رکھنا |
ایک جانب وہ لوگ جن کے گھر کی کھڑکیاں سورج کی سمت کی
جانب ہیں وہ خوش قسمت ہیں کیونکہ اس سے انہیں سورج کی روشنی زیادہ سے زیادہ
حاصل ہوتی ہے- لیکن دوسری جانب سے یہ نقصان دہ بھی ہے- کھڑکیوں میں لگا
شیشہ الٹرا وائلٹ بی شعاعوں کو تو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن سورج کی
اے شعاعوں کو منتقل کر دیتا ہے- یہ شعاعیں نہ صرف انسانی جلد کے لیے خطرناک
ہوتی ہیں بلکہ گھر کے فرنیجر کا رنگ بھی اڑا دیتی ہیں- لیکن کھڑکیوں پر
مسلسل پردے ڈال کر رکھنا بھی خطرناک ہے کیونکہ سورج کی شعاعیں بعض جراثیموں
کا خاتمہ بھی کرتی ہیں اور انسان کے مزاج کو خوشگوار بھی بناتی ہیں- |
|
|
اکثر قالین دھونا |
صاف ستھرا قالین کسی بھی گھریلو خاتون کا فخر ہوتا ہے۔
یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ داغوں کو ختم کرنے اور اسے صاف کرنے میں کتنا وقت
اور توانائی خرچ ہوتی ہے۔ لیکن بات یہ ہے کہ اسے کثرت سے دھونے سے قالین کو
بھی نقصان پہنچ سکتا ہے، خاص طور پر وہ قالین جو مصنوعی مواد سے بنے ہیں۔
قالین نم رہنا شروع ہوجاتے ہیں، ان کا گلو کام کرنا چھوڑ سکتا ہے اور اضافی
نمی کی وجہ سے یہ اپنا رنگ کھو دیتے ہیں- اس سب کے نتیجے میں قالین مکمل
خراب ہوجاتا ہے۔ اس کی زندگی کو بڑھانے کے لیے، اسے اکثر گیلا نہ کریں اور
صرف سطح کو صحیح طریقے سے صاف کریں- |
|
|
واشنگ مشین کا دروازہ
بند رکھنا |
اکثر گھروں میں ایسی جگہ زیادہ نہیں ہوتی جہاں واشنگ
مشین رکھی ہوئی ہوتی ہے اور اسی وجہ سے بہت سے لوگ اس کا دروازہ بند رکھتے
ہیں۔ تاہم ، جب دروازہ بند ہوجاتا ہے تو ، مشین کے اندر کا پانی خشک نہیں
ہو پاتا۔ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ یہ نمی جراثیموں کو جنم دیتی ہے۔ جب
واشنگ مشین کام نہیں کر رہی ہو تو ماہرین دروازے کو تھوڑا سا کھلا رکھنے کا
مشورہ دیتے ہیں۔ |
|