گھروں کی دیکھ بھال کے دوران کی جانے والی 5 غلطیاں جو گھر اور ہماری صحت دونوں کو نقصان پہنچاتی ہیں

image
 
تحقیق کے مطابق خواتین مردوں کے مقابلے میں گھریلو کاموں پر 3 گنا زیادہ وقت گزارتی ہیں۔ ایک اصول کے طور پر ، وہ کھانا بناتی ہیں ، اپنے پیاروں کی دیکھ بھال کرتےیہیں ، اور ظاہر ہے صفائی کرتی ہیں۔ صاف ستھرا گھر واقعی ہماری آنکھوں کو خوش کرتا ہے لیکن ہمارے گھر کی صفائی اور دیکھ بھال کرنے کے عمل میں ، ہم چند ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو نہ صرف ہمارے آس پاس کے سامان بلکہ ہماری صحت کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
 
بغیر دستانوں کے ٹوائلٹ اور سِنک دھونا
اکثر باتھ روم اور سِنک کی صفائی کے لیے ایسی مصنوعات استعمال کرتے ہیں جو انتہائی خطرناک کیمیکل سے تیار کردہ ہوتی ہیں- لیکن ان مصنوعات کے استعمال کے دوران ہم احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے- ایسی مصنوعات کو دستانے پہن کر استعمال کرنا چاہیے کیونکہ اگر یہ براہ راست جسم یا ہاتھ کو چھو جائیں تو خارش اور جلن شروع ہوسکتی ہے- اس کے علاوہ ان کے آس پاس سانس لینا بھی خطرناک ہے اس لیے اسے تیار کرنے والی کمپنیاں ہدایت دیتی ہیں کہ ان مصنوعات کی بوتل کو ایسے مقامات پر رکھا جائے جہاں کھلی ہوا موجود ہو-
image
 
گھر کے نزدیک درخت لگانا
گلابوں کی خوشبو یا کھڑکی سے جھاڑیوں کی خوشبو آنا سب کو پسند ہوتا ہے- تاہم ، ماہرین گھر کے قریب بڑے درخت اور جھاڑیاں لگانے کی تجویز ہرگز نہیں دیتے- درختوں کی جڑیں آپ کے گھر کی بنیادوں کو تباہ کرسکتی ہیں جبکہ انہیں روزانہ پانی دینے سے آپ کے گھر کو بیرونی حصے کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے- مستقبل میں مسائل سے بچنے کے لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ عمارت کی بیرونی دیوار سے لے کر درخت تک 10 فٹ کا فاصلہ ہو کم سے کم- اور یہ فاصلہ گھر کی بنیاد کے ساتھ ساتھ درخت سے نکلنے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ سے گھر کے مالک کی صحت کو بھی محفوظ رکھے گا-
image
 
کھڑکیوں کو مسلسل کھلا رکھنا
ایک جانب وہ لوگ جن کے گھر کی کھڑکیاں سورج کی سمت کی جانب ہیں وہ خوش قسمت ہیں کیونکہ اس سے انہیں سورج کی روشنی زیادہ سے زیادہ حاصل ہوتی ہے- لیکن دوسری جانب سے یہ نقصان دہ بھی ہے- کھڑکیوں میں لگا شیشہ الٹرا وائلٹ بی شعاعوں کو تو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن سورج کی اے شعاعوں کو منتقل کر دیتا ہے- یہ شعاعیں نہ صرف انسانی جلد کے لیے خطرناک ہوتی ہیں بلکہ گھر کے فرنیجر کا رنگ بھی اڑا دیتی ہیں- لیکن کھڑکیوں پر مسلسل پردے ڈال کر رکھنا بھی خطرناک ہے کیونکہ سورج کی شعاعیں بعض جراثیموں کا خاتمہ بھی کرتی ہیں اور انسان کے مزاج کو خوشگوار بھی بناتی ہیں-
image
 
اکثر قالین دھونا
صاف ستھرا قالین کسی بھی گھریلو خاتون کا فخر ہوتا ہے۔ یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ داغوں کو ختم کرنے اور اسے صاف کرنے میں کتنا وقت اور توانائی خرچ ہوتی ہے۔ لیکن بات یہ ہے کہ اسے کثرت سے دھونے سے قالین کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے، خاص طور پر وہ قالین جو مصنوعی مواد سے بنے ہیں۔ قالین نم رہنا شروع ہوجاتے ہیں، ان کا گلو کام کرنا چھوڑ سکتا ہے اور اضافی نمی کی وجہ سے یہ اپنا رنگ کھو دیتے ہیں- اس سب کے نتیجے میں قالین مکمل خراب ہوجاتا ہے۔ اس کی زندگی کو بڑھانے کے لیے، اسے اکثر گیلا نہ کریں اور صرف سطح کو صحیح طریقے سے صاف کریں-
image
 
واشنگ مشین کا دروازہ بند رکھنا
اکثر گھروں میں ایسی جگہ زیادہ نہیں ہوتی جہاں واشنگ مشین رکھی ہوئی ہوتی ہے اور اسی وجہ سے بہت سے لوگ اس کا دروازہ بند رکھتے ہیں۔ تاہم ، جب دروازہ بند ہوجاتا ہے تو ، مشین کے اندر کا پانی خشک نہیں ہو پاتا۔ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ یہ نمی جراثیموں کو جنم دیتی ہے۔ جب واشنگ مشین کام نہیں کر رہی ہو تو ماہرین دروازے کو تھوڑا سا کھلا رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: