"پب جی گیم" کھیلنے والے کے کافر ہونے سے متعلق مدرسہ بنوری ٹاؤن کے فتویٰ کی وضاحت

image
 
پب جی گیم اس وقت نوجوانوں میں انتہائی مقبولیت حاصل کرچکا ہے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد پب جی گیم کی شیدائی ہے- تاہم یہ موبائل گیم جتنا زیادہ مقبول ہوا اتنا ہی تنازعات کا شکار بھی بن چکا ہے- یہاں تک کہ ماضی میں پاکستان میں ایک بار پب جی گیم پابندی بھی عائد کی جاچکی ہے-
 
حال ہی میں اس گیم کے حوالے سے ایک نئے تنازعہ نے سر اٹھایا جو کہ ایک شرعی معاملہ بھی ہے- اور مفتی حضرات نے اس شرعی مسئلے پر کفر کا فتویٰ بھی دیا جس کے مطابق پب جی گیم کھیلنا ناجائز اور حرام ہے اور یہ گیم کھیلنے والوں کو تجدیدِ ایمان کی ضرورت ہے-
 
لیکن گزشتہ چند دنوں سے "پب جی گیم" کھیلنے والے کے کفر اور تجدیدِ ایمان کرنے سے متعلق جامعۃ العلوم الاسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کا یہ فتویٰ عوام الناس میں تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔
 
تاہم اب اس سلسلہ کی وضاحت کے لیے جامعۃ العلوم الاسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کا نیا فتویٰ  شائع ہوا ہے، جو ذیل میں share کیا جا رہا ہے، اس کو ملاحظہ فرمالیں۔
 
واضح رہے کہ ہر "پب جی گیم" کھیلنے والا کافر نہیں ہوتا، بلکہ کچھ عرصہ قبل اس گیم کے بنانے والوں نے اس گیم کے ایک Sanhok نامی نقشے (map) میں ایک نیا موڈ متعارف کرایا تھا، جس کا نام ‘‘Mysterious Jungle mode’’ـ تھا، جس میں صحت اور اسلحہ حاصل کرنے کے لیے ایک آپشن بتوں کی عبادت کرنا بھی تھا۔ یعنی جس طرح پاور حاصل کرنے کے لیے انرجی ڈرنک، میڈیکل کٹس وغیرہ گیم میں موجود ہیں، اسی طرح 'سانہاک' کے اس خاص موڈ میں بتوں کی تعظیم بھی پاور حاصل کرنے کا ایک طریقہ ہے۔
 
image
 
 "پب جی گیم" کھیلنے والوں سے تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ یہ راؤنڈ مسلمانوں کے احتجاج کرنے کی وجہ سے ختم کر دیا گیا ہے۔
 
لہٰذا اب اگر گیم میں واقعی یہ راؤنڈ نہیں ہے، یا پلیئر نے یہ راؤنڈ نہیں کھیلا ہے، تو بنوری ٹاؤن کے کفر والے فتویٰ کا اطلاق اس گیم کھیلنے والے پر نہیں ہوگا۔
 
واضح رہے کہ اس گیم کے کئی مفاسد ہیں، جو لوگوں پر عیاں ہیں، لہٰذا مسلمانوں کو اس گیم کے کھیلنے سے بچنا چاہیے۔
 
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
 
واضح رہے کہ گزشتہ فتویٰ میں مفتیانِ کرام کا کہنا تھا کہ گیم کھیلنے والے شخص کا اپنے گیم میں اپنے کھلاڑی کو بتوں کے سامنے جھکانا اس کا اپنا فعل ہے اور کھلاڑی گیم کھیلنے والے شخص کا ترجمان ہوتا ہے اس اعتبار سے یہ گیم کھیلنا ناجائز اور حرام ہے- پب جی گیم میں کھیل کے دوران جانتے ہوئے اور عقیدے کے طور پر بتوں کے سامنے جھک کر طاقت حاصل کرنا اس عقیدے کو تقویت بخشتا ہے کہ نعوذ باﷲ یہ بےجان بت طاقت رکھتے ہیں اور یہ شرک ہے اور ایسا عمل کرنے والا شخص دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے- اور ایسے شخص کے لیے تجدید ایمان اور شادی شدہ شخص کے لیے تجدید نکاح بھی ضروری ہے-
 
image
YOU MAY ALSO LIKE: