”ڈائیریا/ دست“ ہورہے ہیں، پیٹ خراب ہے؟ ڈاکٹرز بتا رہے ہیں کہ اس صورت میں کیلا کس طرح استعمال کیا جائے؟

image
 
ہمارے یہاں ویسے تو دست (loose motions) کو روکنے کیلئے بہت سی ادویات دستیاب ہیں ۔ لیکن کچھ لوگ ادویات کے ساتھ ”کیلا“ وغیرہ کھانے کی طرف بھی توجہ دیتے ہیں ۔ کیا کیلا ”دست“ روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، کیا جب آپ کو دست ہورہے ہوں تو کیلا کھانا فائدہ مند ہوتا ہے؟ اس حوالے سے ڈاکٹرزکی کیا رائے ہے، آئیے جانئے۔
 
 موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی جہاں لوگوں کو فلو اور بخار ہوتا ہے ، وہیں دوسری طرف انہیں پیٹ خراب ہوجانے جیسے مسئلے سے بھی نمٹنا پڑتا ہے ۔ اگر ”دست“ اور ”ڈائیریا“ کا علاج بروقت نہ کیا جائے اور یہ جاری رہیں تو انسان کو بہت کمزوری ہوجاتی ہے اور پھر اس سے کوئی کام نہیں کیا جاتا ۔ ویسے تو اس کا علاج دواؤں سے کیا جاتا ہے تاہم اگر دواؤں کے ساتھ بزرگ کیلا بھی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ ان کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ صدیوں سے دست اور اس جیسے طبی مسائل کے دوران کیلے کو استعمال کرنے کی وجہ سے انسان جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے ۔
 
image
 
کیلے کی خصوصیات:
کیلا عام طور پر ہمارے یہاں بہ آسانی ہر سیزن کے دوران دستیاب ہوتا ہے ۔ اس کی قیمت بھی زیادہ نہیں ہوتی ۔ لہذا کسی بھی بیماری کی صورت میں اسے آسانی سے خریدا جا سکتا ہے۔ اس میں فائیبر (سیلولوس، ہیمی سیلو لوس) وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے ۔ جو کہ پیٹ کی خرابی کو دور کرتا ہے اور دست کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار نبھاتا ہے ۔ کیلے کو لوز موشن کنٹرول کرنے کیلئے سب سے زیادہ مفید مانا جاتا ہے ۔
 
ممبئی کے نجی اسپتال میں گیسٹرواینٹیرولوجسٹ (gastroenterologist) کی ذمہ داریاں نبھانے والے ڈاکٹر مہیش گپتا کا کہنا ہے کہ کیلے میں پوٹاشیم وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے ، جوکہ دست کو کنٹرول کرکے پیٹ کی خرابی کو دور کرتا ہے ۔ ساتھ ہی اس میں وافر مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے ، جو کہ انسان کو انرجی پہنچانے کا اہم ذریعہ ہے ، لہٰذا اگر کیلے کو دست کے دوران استعمال کیا جائے تو وہ انسان کو کمزوری کا شکار ہونے نہیں دیتا اور مناسب مقدار میں انرجی فراہم کرتا ہے۔جس سے انسان میں کام کرنے کی ہمت بھی برقرار رہتی ہے۔اس میں موجود شوگر اورسوڈیم لوز موشن کے دوران جسم کو فائدہ پہنچاتے ہیں ۔ بڑی آنت میں یہ اجزاء جذب ہوجاتے ہیں، جس سے موشن کا سلسلہ رکنے لگتا ہے ۔
 
ممبئی کے بھاٹیا اسپتال میں بطور نیوٹریشنسٹ کام کرنے والی ڈاکٹر سیما کا کہنا ہے کہ کیلے کو لوز موشن کے دوران استعمال کرنے سے کمزوری تو ختم ہوتی ہی ہے، ساتھ ہی ڈی ہائیڈریشن جیسے مسئلے سے بھی چھٹکارا ملتا ہے۔ کیونکہ کیلا انسان کو کاربوہائیڈریٹ بھی فراہم کرتا ہے ، جس سے انسان کو فوراً طاقت ملنے لگتی ہے ۔ 100گرام کیلے کو استعمال کرنے سے 116کلو کیلوریز (kilo calorie) حاصل ہوتی ہیں ۔ مختلف تحقیق کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کیلے میں ”پیکٹن“ نامی جز موجود ہوتاہے ، جو کہ پیٹ کی خرابی کی صورت میں آنتوں کو نمکیات، نمی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فضلے کے دیگر مسائل کو حل کرتا ہے ۔ جس سے انسان کو لوز موشن اور قبض دونوں ہی صورتوں میں فائدہ ہوسکتا ہے ۔ لہذا اگر کسی کو بہت زیادہ قبض کی بہت شکایت رہتی ہے تو وہ بھی کیلے سے فائدہ اٹھاکر اپنا مسئلہ حل کرسکتے ہیں ۔
 
image
 
کس طرح کھائیں ؟
ڈاکٹر سیما کا کہنا ہے کہ کیلے کے ساتھ تھوڑا دہی کھائیں ۔ اس سے لوز موشن کے دوران انسان کو بہت فائدہ ہوتا ہے ۔ اگر ڈائیریا ہے اور کسی کو بلڈ پریشر کا مسئلہ نہیں ہے تو اسے کیلے پر تھوڑا سا نمک چھڑک کر کھالینا چاہئے ۔ ڈائیریا کی صورت میں اسے دن میں دو سے تین مرتبہ استعمال کیا جائے ۔ اس کی مقدار کا انحصار انسان کے لوز موشن کی تعداد پر ہے ، اگر زیادہ موشن ہو رہے ہیں تو دن میں 3 مرتبہ استعمال کرلیں ۔ اس طرح نمک، سوڈیم اور پوٹاشیم انسان کو ایک ساتھ میسر آئے گا اور وہ جلدی اس مسئلے سے چھٹکارا پالے گا ۔
 
اگر کوئی نمک اور کیلا نہیں کھاسکتا تو اسے چاہئے کہ وہ دہی اور چاول استعمال کریں اور اس کے ساتھ کیلا کھائیں۔
 
احتیاط:
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ لوز موشن اور پیٹ کی خرابی کی صورت میں جو کیلا خریدیں وہ مکمل طور پر پکا ہوا ہونا چاہئے ۔ ا گر کیلا ہرا ہے تو کسی صورت اسے لوز موشن کے دوران استعمال نہ کریں ، کیونکہ پھر بجائے فائدے کے اُلٹا نقصان ہوسکتا ہے ۔
 
جس دوران موشن ہورہے ہوں، دہی، کیلا اور ڈاکٹرز کی دواؤں کے ساتھ پانی کا زیادہ استعمال ہر صورت میں جاری رکھیں ، تاکہ جسم میں نمکیات او ر پانی کی کمی ہرگز نہ ہو ۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: