کیا گاجر واقعی نظر تیز کرسکتی ہے! جانیں ماہرین اس بارے میں کیا مشورہ دیتے ہیں؟

image
 
گاجر تو عموماً لوگ شوق سے کھاتے ہیں اور ہمارے بڑے بھی ہمیں یہی مشورہ دیتے ہیں کہ گاجر کھایا کرو یہ نظر تیز کرتی ہے۔ لیکن اب لوگ اس کو کھانے کے ذائقے کے طور پر زیادہ کھاتے ہیں کیونکہ ایک عام خیال کیا جاتا ہے کہ گاجر اور نظر سے متعلق بڑوں کی باتیں صرف کہاوتیں ہیں۔ اگر آپ بھی یہی سمجھتے ہیں تو جانیں کہ ماہرینِ غذائیت اور ریسرچرز گاجر کے بارے میں کیا بتاتے ہیں؟
 
• جرمن ماہرین لنڈیبوم جی اے کی تحقیق''ہسٹوریکل مائل سٹون ان دی ٹریٹمنٹ آف نائٹ بلائنڈنس'' کے مطابق:
'' گاجر بینائی کو بڑھاتی ہے اور ایسے لوگ جنھیں رات میں بلکل نظر نہیں آتا اندھراتے ہیں جنھیں نائک ٹیلوپیا )شَبکوری( کی بیماری کو بھی ہے گاجر اس کو بھی ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کیونکہ نظر کی کمی جسم میں وٹامن اے یا دیگر سائٹننگ حیاتین کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے اور گاجر میں وٹامن اے سب سے زیادہ پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے گاجر نظر تیز کرنے کا اہم جز سمجھی جاتی ہے۔''
 
image
 
• امریکی ماہرین لنڈسے پیروسیک اور ٹاڈو مائڈہ کی تحقیق '' وٹامن اے کی کمی اور پردہ چشم (ریٹینل بیماریاں)'' کے مطابق:
'' گاجر میں ایک اہم اینٹی آکسیڈنٹ لوٹین ہوتا ہے جوکہ آنکھ کے پردے یا ریٹینا اور اطراف کی جھلی کو مضبوط بنانے اور وژن کو زیادہ بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے اور گلوکوما جیسی بیماریوں کو بھی ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔''
 
ماہرین کی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ گاجر کا استعمال بینائی کو تیز کرنے میں سب سے زیادہ مددگار ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اس کو بینائی کے لئے کس طرح استعمال کس طرح کیا جائے؟
 
image
 
استعمال:
گاجر کا نہار منہ جوس پینے سے آپ کی کمزور نظر بھی بہتر ہوگی اور یہ صحت کے دیگر مسائل جیسے کینسر، فالج، شوگر، معدے کے مسائل، قوتِ مدافعت، وزن میں کمی اور کولیسٹرول وغیرہ کو بھی کم کرنے میں مددگار ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: