کورونا سے محفوظ رکھنے کیلئے گھر پر بنائیں ’’پیاز کی چائے ‘‘، یہ قوت مدافعت مضبوط بنائے گی اور وائرل بیماریوں سے بھی بچانے میں مددگار ہوگی

image
 
ان دنوں پاکستان میں پاکستان میں کورونا کیسز واپس سے بڑھنا شروع ہوگئے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ کراچی کے علاقے ملیر کا ایک اسکول بھی بند کردیا گیا ہے ۔ باہر نکلتے وقت لوگوں کیلئے ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بدلتے ہوئے موسم کی وجہ سے بھی لوگ فلو اور کھانسی کا شکار ہورہے ہیں، لوگوں کا مدافعتی نظام بہت کمزور ہوچکا ہے ، جس کی وجہ سے لوگ کورونا یا فلو میں مبتلا ہورہے ہیں۔
 
مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کیلئے گھر میں موجود پیاز بہت فائدہ مند ہے ۔ یورپین کلینیکل نیوٹریشنسٹ جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق پیاز کا قہوہ (اونین ٹی) پینے سے انسان کی قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے ۔یہ فلو، کھانسی اور ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے ۔ پیاز میں فاسفورس، وٹامن سی، اینٹی آکسیڈنٹس ، میگنیشیم، آئرن زنک ، فلیونوائڈز اور اینٹی اوکسیڈنٹس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ انسان کے جسم کی قور مدافعت کو مضبوط بناتے ہیں ۔
 
image
 
ریسرچ کے مطابق موسم کے بدلتے ہی کمزور قوت مدافعت رکھنے والے افراد متعدد وائرل بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن سے بچنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے فاسفورس سے بھرپور پیاز کی چائے کو معاون پایا گیا ہے ۔
 
پیاز کی چائے بنانے کے لیے درکار اجزا:
ایک درمیانے سائز کی پیاز باریک کٹی ہوئی، 2 سے 3 عدد لہسن کے جوے، 2 کھانے کے چمچ شہد، 2 کپ پانی ، ایک تیز پات، 2 سے تین عدد لونگ۔
 
image
 
چائے بنانے کا طریقہ :
کسی برتن میں دو گلاس پانی ابال لیں، اب اس میں ایک درمیانی باریک کٹی ہوئی پیاز اور 2 سے 3 لہسن کے جوے، کالی مرچ، ، تیز پات، لونگ شامل کر لیں اور اچھی طرح پکائیں ۔ پھر جب اس میں اچھی طرح اُبال آجائے تو ڈھکن ڈھک دیں ، دو منٹ کے بعد اس میں شہد ملائیں ۔ پیاز کی چائے کو فلو، کھانسی اور وائرل بیماریوںکو دور کرنے کے ساتھ ساتھ قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں بہت مفید پایا گیا ہے ۔ اس موسم کے دوران اسے استعمال کریں اور کورونا و موسمی بیماریوں کے اثرات سے خود کو محفوظ رکھیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: