|
|
دنیا کے مختلف ممالک میں کئی حادثات پیش آتے ہیں،
زلزلے آتے ہیں، ٹرین حادثات ہوتے ہیں یا بلند عمارتوں سے لوگ گِر جاتے ہیں
، ایسے حادثات کا شکار بچے بھی ہوتے ہیں ، چونکہ بچے جسمانی طور پر اتنے
مضبوط نہیں ہوتے، اس لئے حادثات کے دوران ان کا بچ جانا ، یا پھر کئی
گھنٹوں بعد ان کا عمارت کے ملبے سے نکلنا، ٹرین حادثے میں ان کا زندہ بچ
جانا یا کسی بلند عمارت سے گِرنے کے بعد بھی ان کی سانسوں کا جاری رہنا
انہیں ”معجزاتی طور پر زندہ بچوں“ میں شامل کردیتا ہے۔ اس مضمون میں حادثات
میں بچ جانے والے ان چند بچوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے۔ |
|
از میر زلزلے میں بچ
جانے والی ”عائدہ“ اور ”ایلف“: |
ان دنوں ترکی میں گزشتہ جمعے کو آنے والے زلزلے میں بچ
جانے والی تین سالہ ”عائدہ گیز گین“ اور ”ایلف“ کی تصاویر تیزی سے وائرل
ہورہی ہیں ۔ 91گھنٹوں کے بعد زلزلے کے نتیجے میں گِرجانے والی عمارت کے
ملبے سے زندہ نکالی جانے والی ان بچیوں کو معجزاتی بچیاں اور قدرت کا کرشمہ
قرار دے رہے ہیں۔ عائدہ 91 گھنٹوں تک بغیر کھائے، پئے زندہ رہی۔ اس کے
ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکار ابراہیم کا کہنا تھا کہ وہ زلزلے
کے بعد ایک 8 منزلہ عمارت میں ریسکیو آپریشن کر رہے تھے، تو انہیں ایک نحیف
سی آواز سنائی دی کہ ”میں ادھر ہوں“۔ ابراہیم نے اپنے ساتھی اہلکار کی جانب
دیکھا اور پوچھا کہ اس نے بھی وہ آواز سنی ہے؟ ساتھی اہلکار نے وہ بھی آواز
سنی تھی۔ جب آواز دوبارہ سنائی دی تو انہوں نے آواز کا تعاقب کرنے اور اس
بچی کو ڈھونڈنے کیلئے ریسکیو آپریشن کیا، عائدہ کو جب نکالا گیا تووہاں
موجود لوگوں نے”اللہ بہت بڑا ہے“ کے نعرے لگائے ۔ عائدہ سے قبل 65 گھنٹوں
تک عمارت کے ملبے میں دبے رہنے والی ایک اور بچی ”ایلف“کو بھی زندہ نکالا
گیا ، اسے فوائل بلینکٹ میں ڈال کر ایمبولینس تک پہنچایا گیا ، ترک وزارت
صحت کی جانب سے ایلف کی ایک اسپتال کی ایک تصویر جاری کی گئی ہے، جس میں
دیکھا جاسکتا ہے کہ اس کی ایک آنکھ سوجی ہوئی ہے اور وہ ہاتھ ہلاتی دکھائی
دے رہی ہے۔ |
|
|
11منزلہ عمارت سے گِرنے
والا ”موسیٰ دائب“: |
2014 میں ایک خبر منظر عام پر آئی تھی کہ امریکا کے ایک
شہر مینیا پولس Minneapolis میں ایک 15ماہ کا بچہ بلند ترین عمارت کی 11
ویں منزل سے نیچے گِر گیا ہے۔ یہ بچہ بالکونی میں موجود تھا، جہاں سے وہ
سلپ ہو کر گِر گیا تھا۔ اس بچے کو فوراً طبی امداد کیلئے اسپتال لے جایا
گیا ، جہاں اس کی حالت کئی دنوں تک نازک رہی، اس کے بازو، پسلیوں اور ریڑھ
کی ہڈی میں فریکچر ہوئے، ساتھ ہی اس کے پھیپھڑے بھی شدید متاثر ہوئے تھے۔
لیکن کہتے ہیں نا جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے، بالکل ایسے ہی وہ معجزانہ
طور پر بچ گیا۔ اسپتال کی ڈاکٹر ٹینا سلشر نے ان کا بچنا قدرت کا ایک تحفہ
قرار دیا تھا، میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ اگر آپ اور میں
اتنی اونچائی سے گِر جائیں تو ہم بھی زندہ نہیں بچ سکتے، یقینا اس بچے کا
بچ جانا ایک معجزہ ہی ہے۔ |
|
|
ٹرین حادثے میں بچ جانے
والی ”مناسوی“: |
مہاراشٹر، انڈیا میں سال 2014 میں ایک ٹرین کو حادثہ پیش
آیا، ٹرین پٹری سے اُتر گئی تھی، اس حادثے میں 22افراد جاں بحق ہوئے۔ اس
ٹرین میں تین ماہ کی بچی مناسوی اپنی ماں کے ساتھ سفر کررہی تھی، حادثے کے
نتیجے میں اس کی ماں کی موت ہوئی، لیکن یہ 3ماہ کی بچی معجزانہ طور پر زندہ
بچ گئی۔مناسوی کی فیملی شادی میں شرکت کرنے کیلئے جارہی تھی، اس دوران ٹرین
کو حادثہ پیش آیا۔ ریسکیو ورکرز نے اس بچی کو اسپتال پہنچایا، جہاں وہ طبی
امداد کے بعد ٹھیک ہوئی۔ |
|