|
|
کھجور کے درخت کا شمار ان چند درختوں میں ہوتا ہے جو
قدیم انسان نے اپنی خوراک کیلئے کاشت کرنا شروع کئے۔ موہنجو دڑو میں ملنے
والی پانچ ہزار سال پرانی کجھور کی گٹھلیاں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں
کہ برِصغیر میں یہ درخت ہزاروں سالوں سے موجود ہے۔ یہ درخت نہ ہوتا تو شاید
عرب کے صحراؤں میں زندگی کا پنپنا ممکن نہ ہوتا۔ ۔مشرق وسطیٰ اور جنوبی
ایشیا میں کھجور ہزاروں سال سے کاشت کی جارہی ہے- کجھور کے درختوں کا شمار
فی ایکڑ سب سے زیادہ خوراک پیدا کرنیوالے درختوں میں ہوتا ہے- ایک درخت
تقریباً سو سال تک ہر سال 70 سے 150 کلو تک کھجور پیدا کر سکتا ہے اور فی
ایکڑ 150-120 درخت لگائے جا سکتے ہیں۔ کجھور کا درخت پانی کی قلت اور
نمکیات کی زیادتی کو بہت حد تک برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے البتہ پانی
جتنا زیادہ ہوگا اتنا بہتر پھل دے گا۔ |
|
اگر پاکستان میں کجھور کی پیداوار کے حوالے سے بات کی
جائے تو پتہ چلتا ہے کہ کھجور کی کاشت پاکستان کی معیشت میں انتہائی اہم
کردار ادا کرتی ہے- پاکستان عالمی سطح پر کھجور پیدا کرنے والے دنیا کے 10
بڑے ممالک میں سے 5ویں اور کھجور کی برآمدات کے حوالے سے آٹھویں نمبر پر ہے۔
پاکستان میں کھجور کی بڑی مقدار میں پیدا ہوتی لیکن کجھور کی ایسی اقسام جو
پاکستان میں نہیں پائی جاتیں وہ دیگر ممالک سے امپورٹ بھی کی جاتی ہیں۔ |
|
|
|
پاکستان میں کھجور کی
پیداوار: |
کھجور کی سب سے زیادہ پیداوار کے اعتبار سے مصر، ایران،
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کے بعد پاکستان کا نمبر آتا ہے یعنی یہ کھجور
کی سب سے زیادہ پیداوار کے حوالے سے دنیا کا پانچوں بڑا ملک سمجھا جاتا ہے۔
پاکستان میں کھجور کی 300 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ اس کی سالانہ
پیداوار 5 لاکھ 40 ہزار ٹن کے قریب ہے جس میں سے 86 ہزار ٹن دیگر ممالک کو
ایکسپورٹ کی جاتی ہے۔ جن ممالک کو یہ کجھور ایکسپورٹ کی جاتی ہے ان میں
قابلِ ذکر سنگاپور، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش، متحدہ عرب امارات اور ترکی شامل
ہیں- |
|
سندھ کا ضلع خیر پور اور سندھ کا ایک اور علاقہ راجن کوٹ
کھجور کی پیداوار کے لئے مشہور ہے جہاں 85 قسم کی کھجور کاشت کی جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان میں مکران، خیرپور، سکھر اور ڈیرہ اسماعیل خان میں چند
خاص اقسام کی کجھوریں بڑے پیمانے پر کی جارہی ہیں- ان اقسام میں بیگم جھنگی،
جواں سوور، حلینی، مضاوتی یا بام، اصیل، کربلائن، فصلی، ڈھکی اور گلستان
شامل ہیں- اس کے علاوہ جنوبی پنجاب میں کجھور کی جو اقسام کاشت کی جاتی ہیں
ان میں اسماعیل والی، نم والی، ڈوڈ، جھانھو والی اور حلاوی بہت مشہور ہیں- |
|
|
|
کھجور کی خصوصیات: |
کھجور زیادہ غذائیت بخش اور توانائی مہیا کرنے
والا پھل ہے جو کہ خصوصی غذائی اجزاء سے مالامال ہوتا ہے اس میں
کاربوہائیڈریٹ کی زیادہ مقدار کی وجہ سے اسے تیزی سے توانائی فراہم کرنے کا
ایک اچھا زریعہ سمجھا جاتا ہے- غذائی اعتبار سے دیکھا جائے تو کھجور
کاربوہائیڈریٹ کے علاوہ فائبر، وٹامنز (خصوصا" بی کیمپلیکس)، اور منرلز (کیلشیم،
آئرن، پوٹاشیم زنک وغیرہ) حاصل کرنے کا بھی ایک بہترین ذریعہ ہے۔ |