ملک میں مہنگائی نے عوام کوبے حال کررکھا تھا تو کرونا نے
کمرتوڑ کررکھ دی ہے اوراس کروناکے ڈیڑھ دوماہ کے دورانیہ نے عام آدمی کو
کئی سال پیچھے دھکیل دیاہے ایسے کئی لوگ دیکھے ہیں جوایک ایک نوکری کے
بجائے دودوکام یااوورٹائم لگاکردوماہ کے نقصان کی بھرپائی کی کوشش کررہاہے
یہاں تک کے کئی میاں بیوی اس مشکل حالات کوآسانی میں بدلنے کیلئے کام کررہے
ہیں مگرمشکلات ہیں ٹس سے مس نہیں ہورہے دو دوماہ کے مکان کاکرایہ، دودھ
والے کے پیسے اورکریانہ والے توگھرتک آپہنچے ہیں جہاں مکان کرایہ کیلئے
گھرسے نکالنے کی بات کررہاتھاوہیں حکومت نے بجلی کے بلوں میں رعایت کردہ
پیسوں کیلئے بل اضافی بھیجنے شروع کردیئے اب اس سے عام آدمی کی پریشانیاں
ہیں کہ آسمان کوچھورہی ہیں مہنگائی روزبروزبڑھتی جارہی ہے دوسال میں آٹے کی
قیمت 15روپے فی کلوبڑھی ہے دال مسور38دال مونگ15، دودھ 17روپے فی
لیٹر،چھوٹاگوشت 184روپے کااضافہ مرغی دوسوکراس کرچکی ہے انڈے ڈبل سنچری
کرنے کوتیارہیں آلو100روپے کلواورکوکنگ آئل 250کیاعام عوام نے اسی لیے
تبدیلی مانگی تھی کہ دووقت کی روٹی کوبھی ترس جائیں چورچورکے کھیل میں عوام
نے خودکے پاؤں پرکلہاڑی ماردی تبدیلی سرکارنے وعدے توپورے نہ کیے البتہ
خوابوں کوچکناچورکردیااشیاء ضروریہ کی چیزوں میں جان لیواضافے نے چولہے
ٹھنڈے کردیئے کچن حکمرانوں کوبددعائیں دے رہے ہیں ایک مزدورسارادن مزدوری
کرکے بمشکل اپنے بچوں کیلئے دووقت کی روٹی پوری کرپاتاہے اس مہنگائی کی وجہ
سے عوام اورحکمران میں فاصلے بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں حکمران اپنے مراعات
بڑھارہے ہیں بجائے اس کے کہ عوام کوریلیف دیتیاگریہی حالات رہے تولگتانہیں
ہے کہ یہ حکومت اپنے پانچ سال پورے کرسکے ہرعام آدمی مشکلات کاشکارہے دولت
مندلوگ تواپنی زندگی آن لائن طریقوں سے گزارررہے ہیں جس وجہ سے کئی مڈل
کلاس فیملیز کاخرچ بھی چل رہاہے اگرہم مشکلات سے نمٹناچاہتے ہیں توہمیں
مقابلہ کرناہوگانہ کہ ہارمان کرگھربیٹھ جاناچاہیے آج کل ٹک ٹاک ،یوٹیوب
اورآن لائن یعنی انٹرنیٹ کے ذریعے لاکھوں لوگ پیسے کمارہے ہیں ۔ایک وقت
تھاکہ کوئی خریداری کرنے کیلئے بازارجاتاتوہجوم اورگرمی سردی کوبرداشت کرتے
سارادن گزرجاتامگرشاپنگ پھربھی ختم نہ ہوتی خاص کرشادی بیاہ اورتہوارکے
دنوں تومزیدپریشانیاں ہوتی ۔اگریوٹیلیٹی بلز کی بات کریں توایک بل کیلئے
سارادن لائن لگناپڑتی تھی چاہے وہ بھرسکیں یااگلے دن جرمانہ اورلائن ایک
ساتھ بھگتناپڑے۔اگرکسی اپنے نے کہیں سے فون کرناہے توپاس کے پی سی
اویاہمسائے کے گھرگھنٹوں بیٹھناپڑجاتاتھااوربات صرف دوچارمنٹ ہی ہوتی تھی
اب آن لائن سسٹم سے سب کچھ آسان ہوگیاکسی اپنے سے بات کرنی ہے توہرایک کے
پاس ویڈیوکال والاموبائل فون ہے بات کیااس کی شکل دیکھ سکتے ہیں جس سے صحت
کابھی پتہ چل جاتاہے اگرشاپنگ کرنی ہے توآدھے سے زیادہ شاپنگ آج کل آن لائن
ہی ہوتی ہے بلز کی ادائیگی کیلئے موبائل فون میں ایپس انسٹال ہیں گھربیٹھے
سارے بل اداہوجاتے ہیں اس کے علاوہ ڈاکٹروں سے بھی آن لائن مشورے گھربیٹھے
کیئے جاتے ہیں تعلیم بھی آن لائن حاصل ہورہی ہے سودے سلف کیلئے کال کردی
جاتی ہے توڈیلیوری بوائے گھردے جاتاہے۔قارائین اب ڈیلیوری بوائے کی بات
ہوئی ہے توبتاتاچلوں کہ کروناکے دنوں کے بعدڈیلیوری کاکام اتناتیزی
پکڑرہاہے کہ اب سینکڑوں سے ہزاروں ڈیلیوری بوائے یہ کام کررہے ہیں
اوراچھاخاصاروزگاربنارہے ہیں۔اس ڈیلیوری کے حوالے سے ادارے نے بندہ
ناچیزکوٹاسک دیاجس کی وجہ سے چنددن یہ کام کیاایک کمپنی ہے Bottle BURGER
جس پر ڈیلیوری بوائے کاکام کیاجس کے بدلے وہ 15000ماہواراورروزنہ کا100روپے
پیٹرول کادیاکرتے تھے جہاں پرصرف کام اتناتھاکہ سامان اٹھایااورایڈریس
پرپہنچادیتاتھااس حوالے سے ادارے سے بات کی توانہوں نے کہاکہ کسی اورجگہ
ٹرائی کریں توHACKERفاسٹ فوڈ کے نام سے کاروبارکاافتتاح ہواجس کے بعدمیں
اپنی سی وی سمیت پہنچاتوانہوں نے کہاکہ کل سے آجائیں اب ذہن میں تھاکہ پتہ
نہیں یہاں پرکیاکام ہواگلے دن پہنچاتوڈیلیوری کاکام تھااورمجھے کچن تک بھی
رسائی ممکن تھی جس کیلئے اصل میں گیاتھاکیونکہ ہمارااصل مقصدتھالوگوں تک اس
پیغام کوپہنچاناکہ فاسٹ فوڈ پر کیسے صفائی کانظام ہوتاہے فلاں فلاں راقم نے
خود HACKERفاسٹ فوڈ پر دو سے تین ہفتے کام کیاجس میں یہ چیزنوٹ کی
اگرHacker fast foodکی طرح سارے فاسٹ فوڈ ہیں توعوام بلاجھجک جائیں کیونکہ
وہاں پر صفائی کاخاص خیال رکھاجاتاتھافرائز کیلئے آلوچھیلے جاتے توخراب
آلوکچرے میں ڈال دیئے جاتے گوشت کوبارباراورصاف کاٹ کے اورخوبصورت
دھویاجاتاجس سے بندہ ناچیزفاسٹ فوڈ سے دوررہنے والاخود فاسٹ فوڈ کاعادی
ہوتاچلاگیاپیزے ،زنگر،گرل برگریہاں تک کہ شوارمابھی صاف
اورستھرابنایاجاتاہے کہ کھائے بنارہانہیں جاتااب اگرHackerfastfoodکی بات
ہوئی ہے توان دوستوں کے نام لکھنابھی فرض سمجھتاہوں جن کے ساتھ اچھاتعلق
گزراہے چاندصاحب، علی صاحب، عمرصاحب، آغا صاحب، ثاقب صاحب، فیصل صاحب،
ساجدصاحب، نبیل صاحب یہ وہ مین دوست ہیں جنہوں نے ایک ڈیلیوری والے
کوبارباریہ احساس دلوایاکہ یہ آپ کااپناکاروبارہے ایسے لوگ بھی دنیا میں
ہیں جس وجہ سے یہ دنیاچل رہی ہے اب توجگہ جگہ فاسٹ فود بن گئے ہیں جس کی
وجہ سے ڈیلیوری بوائز کی بہتات ہے اور راقم کی ریسرچ کے مطابق لاہورشہرمیں
ڈیلیوری کیلئے پہلے نمبرپرfood pandaجس کے پاکستان میں 40لاکھ سے زائدورکرز
کام کررہے ہیں اوردوسرے پرCheety جارہی ہے جن کے دفاترمیں رجسٹرڈ ہوکے بے
روزگارلوگ اچھاروزگارکماسکتے ہیں بجائے اپنے نصیب پرانگلی اٹھانے کے ۔اﷲ
پاک نے ہمیں ہاتھ پاؤں دیئے جنہیں ہم استعمال کرکے اپنے بچوں کوحلال رزق
کھلاسکتے ہیں اگریہ آن لائن کمپنیوں میں کسی وجہ سے نہیں ہوپاتے توجگہ جگہ
فاسٹ فوڈ بن گئے ہیں وہاں ٹرائی کریں توکہیں نہ کہیں کام بن جائے گاکیونکہ
ہمت کرے انسان توکیاہونہیں سکتا۔
|