|
|
صائمہ کی بہن کی سالگرہ آ رہی تھی، اس نے اپنے شوہر سے
کہا کہ وہ اسے شاپنگ پر لے جائیں، لیکن اس کے شوہر نے اسے صاف انکار کردیا
، کیونکہ ان کا اپنے دوستوں کے ساتھ پروگرام تھا۔ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا
ہے۔ صائمہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر، انہیں یا گھر والوں کو وقت دینے کے
بجائے اپنے دوستوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارتے ہیں ۔ جب بھی ویک اینڈ آتا ہے،
وہ سوچتی ہیں کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ کہیں باہر کھانے پر جائیں گی، لیکن
ان کے شوہر ہر مرتبہ یہی کہتے ہیں کہ ان کے پاس وقت نہیں ، ان کا دوستوں کے
ساتھ پہلے ہی پلان ہے ، وہ دوستوں کے ساتھ باہر جارہے ہیں، کسی جگہ کھانا
کھائیں گے، ٹی وی پر میچ دیکھیں گے وغیرہ وغیرہ ۔ |
|
ہر ہفتے اسی وجہ سے ان کے مابین لڑائی جھگڑا دیکھنے میں آتا ہے ۔ کئی
مرتبہ لڑائی اور بات چیت بند ہونے کے باوجود بھی وہ اپنے دوستوں کو ہی وقت
دینا زیادہ ضروری سمجھتے ہیں۔ صائمہ کا کہنا ہے وہ اپنے شوہر کی اس عادت سے
تنگ آچکی ہیں ، انہیں لگتا ہے کہ وہ انہیں بالکل اہمیت نہیں دے رہے ۔ اس
مسئلے کو وہ کیسے حل کریں، انہیں سمجھ میں نہیں آتا۔ |
|
اکثر خواتین کو اس طرح کا مسئلہ درپیش رہتا ہے ، خاص طور پر اگر نئی نئی
شادی ہوئی ہو تو لڑکیاں اس بات کو زیادہ محسوس کرتی ہیں ۔ یہ سچ ہے کہ ہر
بیوی چاہتی ہے کہ اس کے شوہر اسے وقت دیں ۔ کیونکہ اگر وہ دوستوں کے ساتھ
زیادہ وقت بتائیں گے تو یقینا انہیں ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے اور ایک
دوسرے کی عادات کو جاننے کا وقت نہیں ملے گا ، یوں ان کے درمیان رشتے میں
دراڑیں آسکتی ہیں۔ |
|
|
|
شوہر سے بات کریں اور ان
کی بھی سنیں: |
سب سے پہلے تو آپ اپنے شوہر کو ہی سمجھانے کی کوشش کریں
کہ وہ آپ کو وقت دیں ، آپ اپنا گھر ان کے لئے چھوڑ کر آئی ہیں اور آپ کو ان
کے وقت کی ضرورت ہے، ساتھ ہی انہیں یہ بتا دیں کہ وہ چاہیں تو دوستوں سے
ہفتے میں دو دن مل لیں ، لیکن ویک اینڈز پر وہ گھر پر رہیں ۔ دوسری طرف
شوہر کی بھی بات ضرور سنیں۔ اس بات کو جاننے کی کوشش کریں کہ آخر وہ گھر پر
وقت کیوں نہیں گزارتے اور دوستوں کے پاس کیوں جاتے ہیں؟ اگر وہ گھر کے
ماحول سے تنگ ہیں، یا انہیں آپ کی باتیں یا لڑائی جھگڑا دوستوں کے پاس جانے
کیلئے مجبور کردیتا ہے تو پھر اس عادت کو ختم کرنے کی کوشش کریں ۔ شوہر کو
گھر کے ماحول میں سکون میسر آئے گا تو ہوسکتا ہے کہ وہ دوستوں کے پاس جانا
کم کردیں ، لہٰذا صرف ان کی برائی نہ کریں بلکہ اپنی بری عادات کو بھی ختم
کرنے کی کوشش کریں۔ |
|
ان کے اخراجات کو کنٹرول
نہ کریں: |
ایسا بھی ہوتا ہے کہ اکثر شوہر جب بیوی کو کہتے ہیں کہ
کسی جگہ کھانا کھانے چلیں یا شاپنگ کرنے کیلئے چلیں، ایسے میں بیوی کی جانب
سے انہیں یہ جواب ملے کہ ہم فلاں مہنگی جگہ نہیں جائیں گے ، یا کیوں فضول
میں زیادہ خرچ کرنا چاہ رہے ہیں ، ابھی کل ہی توگئے تھے، آج دوبارہ کیوں ؟
وغیرہ۔ اسی طرح شاپنگ پر جانے کے بعد ان کے اخراجات کو کنٹرول کرنے کی کوشش
کرنا ، انہیں ان کے پسند کی چیزیں نہ خریدنے دینا بھی ان وجوہات میں شامل
ہیں، جن کی وجہ سے آپ کے شوہر آپ کے ساتھ پھر باہر جانا اور کھانا پسند
نہیں کرتے ۔ اگر آپ کی بھی ایسی عادات ہیں تو انہیں ختم کریں ، شوہر کی
خوشی میں خوش رہیں، ان کے ساتھ اخراجات کے سلسلے میں زبردستی نہ کریں۔
ابتدا میں ان کی باتیں مان لیں او ر ان کے ساتھ باہر گھومنے جائیں، ان کی
پسند کا کھانا کھائیں، جب آپ کی ان کے ساتھ بونڈنگ اچھی ہوجائے تو پھر
اخراجات کو کنٹرول کرنے کے سلسلے میں انہیں سمجھانا شروع کریں۔ |
|
گھر کے معاملات میں شوہر
کو شامل رکھیں: |
ایسی خواتین جو شوہر کو گھر کے معاملات میں شامل نہیں
کرتیں، تو ایسے شوہر گھر آنے کے بعد خود کو بیکار سمجھنے لگتے ہیں اور وہ
بور ہونے لگتے ہیں۔ لہٰذا اگر آپ بھی ایسا کرتی ہیں تو اس عادت کو بدل لیں
، شوہر کو گھر کے معلاملات کے بارے میں بتائیں، اگر بچے ہیں تو ان کے بارے
میں ان سے بات کریں، مختلف مسائل پر ان سے مشورہ لیں، انہیں اس بات کی یقین
دہانی کروانے کی کوشش کریں کہ ان کے اور ان کے مشوروں کے بغیر گھر ادھورا
ہے۔ اس طرح بھی شوہر گھر کے معاملات میں دلچسپی لیں گے اور ووقت ملتے ہی
باہر بھاگنے کی تگ و دو نہیں کریں گے۔ |
|
|
|
اپنا وقت دیں: |
ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب بیویاں، شوہر کے ساتھ
بیٹھ کر چائے پینے کا وقت تک نہیں نکال پاتیں، یا ان کے ساتھ بیٹھ کر ان کا
پسندیدہ گیم یا مووی نہیں دیکھ پاتیں۔ تو شوہروں کو لگتا ہے کہ وہ گھر میں
فضول ہی موجود ہیں، اس سے بہتر ہے کہ وہ دوستوں میں ہی چلے جائیں،ان کے
ساتھ چائے، کافی پئیں اور اپنا پسندیدہ میچ یا مووی دیکھیں ۔ اگر ایسا ہی
ہے تو کوشش کریں کہ کاموں کو جلدی نمٹائیں اور اپنے شوہر کے ساتھ چائے پینے
کی عادت ڈالیں۔ان کے ساتھ ان کا پسندیدہ اسپورٹس، گیم یا مووی دیکھ لیں، اس
طرح وہ دوستوں کے بجائے گھر میں بیٹھنے لگیں گے۔ |