|
|
سلطان صلاح الدین ایوبی اور شاہ رچرڈ کے درمیان جنگ جاری تھی دونوں
فوجیں میدان جنگ میں دست بدست لڑ رہی تھیں اسی اثناﺀ میں سلطان نے
دیکھا کہ شاہ رچرڈ اپنے مایہ ناز گھوڑے پر سوار تلوار کے کاری ہاتھ
دکھا رہا ہے- |
|
اتنی دیر میں ایک تیر گھوڑے کے سینے میں لگ کر اسے خاک میں ملا دیتا ہے
مگر رچرڈ دل نہیں ہارا بلکہ وہ پیدل لڑائی میں حصہ لے رہا ہے- |
|
اس منظر کو دیکھ کر صلاح الدین ایوبی نے فوری طور پر ایک بہترین عربی
گھوڑا رچرڈ کو بھیجوا دیا شام کو جب صلیبی سردار اکٹھے ہوئے تو رچرڈ نے
کہا “ آج میرا گھوڑا زخمی ہو کر میدان میں مر گیا“- |
|
“پھر کیا ہوا؟“ سب سرداروں نے بیک آواز پوچھا - |
|
“ ہونا کیا تھا “ رچرڈ نے جواب دیا “ صلاح الدین ایوبی نے وہ کام کیا
جس کی تم توقع بھی نہیں کرسکتے اس نے مجھے ایک بہترین عربی گھوڑا
بھیجوا دیا“- |
|
پھر ذرا سے توقف کے بعد رچرڈ نے کہا “ انصاف کی کہو ایسے عظیم دشمن سے
ہم لڑ سکتے ہیں؟ تم کچھ بھی کہو لیکن میں یہی کہوں گا کہ ہرگز بھی نہیں“- |