|
|
فوری تیار ہونے والے نوڈلز کا نام سنتے ہی ہر عمر کے فرد کے منہ میں
پانی آجاتا ہے سب کی پسندیدہ یہ غذا گزشتہ کچھ عرصے سے لوگوں کی تنقید
کی زد میں ہے مگر ہر چیز کے استعمال میں توازن ضروری ہوتا ہے- اس توازن
کو جب بھی پار کیا جاتا ہے وہ مسائل کا سبب بن جاتا ہے یہی حساب ان
نوڈلز کا بھی ہے جو کہ اگر کبھی کبھار کھا لی جائے تو نقصان دہ ثابت
نہیں ہوتی لیکن اگر اس کو روزانہ کی غذا میں شامل کر لیا جائے تو یہ
صحت کے سنگین مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہے- |
|
روزانہ نوڈلز کھانے کے نقصانات |
جدید ترین تحقیقات کے مطابق انسٹنٹ نوڈلز کو محفوظ رکھنے کے لیے اور اس کے
ذائقے کو برقرار رکھنے کے لیے ٹیریٹری بیوٹائل ہائیڈروکونین نامی ایک
کیمیکل کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ کبھی کبھار کھانے کے لحاظ سے تو ٹھیک
ہے- مگر اس کا روزانہ استعمال صحت کو سنگین خطرات میں مبتلا کرنے کا باعث
ہو سکتا ہے اور صحت کو کچھ خطرناک مسائل کا شکار کر سکتی ہیں- |
|
1: موٹاپے کا باعث ہو سکتی ہے |
نوڈلز کی تیاری کے بنیادی اجزا میں میدہ شامل ہوتا ہے میدے کا زیادہ
استعمال انسان کے میٹابولک نظام کو سست روی کا شکار کر دیتا ہے اور اس نظام
کے سست روی کے سبب وزن میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آتا ہے ماہرین کے
مطابق میدے کی موجودگی کے سبب نوڈلز عام غذاؤں کے مقابلے میں دیر تک معدے
میں رہتی ہیں جس سے وزن میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آتا ہے- |
|
|
|
2: چکنائی سے بھرپور
|
نوڈلز کا شمار ایسی غذاؤں میں ہوتا ہے جو کہ محفوظ کی جاتی ہیں جس کے سبب
ان کے اندر ایسی چکنائی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو کہ غیر حل پزیر ہوتی
ہیں اور ان کی موجودگی کے سبب خون میں غیر صحت مند کولیسٹرول کی شرح میں
خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے جو کہ دل کے دورے کا سبب بھی بن سکتا ہے- |
|
3: جگر اور گردے کے افعال کو متاثر کرتا ہے
|
نوڈلز کے اندر پروپائلین گلائکول موجود ہوتا ہے جو کہ جگر اور گردوں کے لیے
بہت خطرناک ثابت ہوتا ہے اس سے جگراور گردوں کے افعال متاثر ہو سکتے ہیں- |
|
4: غذائیت کی کمی |
جو بچے روزانہ کی بنیاد پر یہ نوڈلز کھاتے ہیں اس کے سبب ان کا پیٹ تو بھر
جاتا ہے مگر یہ نوڈلز متوازن غذا کے اجزا سے محروم ہوتے ہیں جس کے سبب ان
کا لگاتار استعمال بچوں میں غذائیت کی کمی کا باعث ہو سکتا ہے- |
|
|
|
5: ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرات
|
انسٹنٹ نوڈلز میں ایسی نمکیات اور کاربوہائیڈریٹ موجود ہوتے ہیں جو جسم کے
ہارمون کے نظام کو بے ترتیب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں اور ان کی زیادتی کے
سبب جسم ذيابطیس اور ہائي بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کا شکار ہو سکتا ہے- |