|
|
جو بچے بچپن میں موٹاپے کی جانب مائل ہوتے ہیں ایسے بچوں کو جوانی میں
بھی وزن کے بڑھنے اور موٹاپے جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے- ایسے
ہی دو جڑواں بھائی کوری اور ڈيلون بھی تھے جو کہ کم عمری ہی سے موٹاپے
کا شکار تھے- ہائی اسکول تک دونوں بھائي فٹ بال کھیلتے تھے مگر ہائی
اسکول کے بعد ان دونوں نے فٹ بال کھیلنا بند کر دیا جس کے سبب ان کی
جسمانی ورزش کا راستہ بند ہو گیا اور دونوں کا وزن تیزی سے بڑھنا شروع
ہو گیا- |
|
یہاں تک کہ ایک مختصر سے عرصے میں یہ دونوں بھائی 90 کلو سے 180 کلو تک جا
پہنچے وزن میں اتنی تیزی سے اضافے نے ان دونوں بھائی کا چلنا پھرنا محال کر
دیا دونوں اس کم عمری میں بھی ہر وقت تھکن ککا شکار رہنے لگے- |
|
دادی کی نصیحت |
کوری کا کہنا تھا کہ وزن میں اضافے نے ان کو پریشان کر دیا تھا یہاں تک کہ
وہ ذیابطیس کے مرض کی بارڈر لائن کو چھونے لگے- ایک دن ان کی دادی نے ان
دونوں کو اپنے سامنے بٹھایا اور کہا کہ دنیا میں میں نے تم دونوں سے موٹا
انسان آج تک نہیں دیکھا- ان کی اس بات نے ان دونوں کو بہت شرمندہ کیا اور
انہوں نے فیصلہ کر لیا کہ اب انہوں نے اپنا وزن کم کر کے دکھانا ہے- |
|
|
|
وزن کم کرنے کی کوششوں
کا آغاز |
دونوں بھائیوں نے وزن کم کرنے کے لیے گیسٹرک بائی پاس کروانے کا فیصلہ کیا
مگر یہ اس وقت تک ممکن نہ تھا جب تک کہ وہ اپنے موجودہ وزن کا دس فیصد تک
کم نہ کر دیں- اس وجہ سے ان دونوں نے اپنی کوششوں کا آغاز کیا جس کے لیے
انہوں نے اپنی ماہر غذائت سے مدد لی جس کے مشورے پر سب سے پہلے انہوں نے
سوڈا والے مشروبات کا سختی سے استعمال ترک کر دیا اور اس کی جگہ روزانہ دو
سے تین لیٹر سادہ پانی پینا شروع کر دیا- |
|
حیرت انگیز کامیابی |
دس فی صد وزن کم کرنے کے بعد ان دونوں بھائيوں نے گیسٹرک بائی پاس کروایا
اس دوران ڈيلون جس کا وزن 181 کلو تھا 102 کلو ہو گیا یعنی اس نے 79 کلو
وزن کم کیا جبکہ کوری کا وزن 184 کلو تھا اور آپریشن کے بعد 108 کلو ہو گیا
یعنی کوری نے 76 کلو وزن کم کیا |
|
|
|
دونوں بھائيوں کا یہ ماننا ہے کہ وزن کی یہ کمی ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے
انہوں نے اپنے وزن کو 90 کلو تک کم کرنا ہے تاکہ آئندہ زندگی میں ان کو
کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ یہ دنیا کے سب سے موٹے انسان ہیں- |
|
وزن میں کمی کے بعد یہ دونوں بھائی اپنے سائز سے چھوٹے کپڑے خریدتے ہیں
تاکہ ان کپڑوں کے مطابق اپنے وزن کو مزید کم کر کے اس ٹارگٹ کو حاصل کر
سکیں جس کے لیے وہ محنت کر رہے ہیں- |