حالت حمل میں کھانے کے بعد سینے کی جلن کا سامنا ہر عورت کو کرنا پڑتا ہے، اب ان گھریلو اشیاﺀ سے اس مشکل کو آسان کریں

image
 
حالت حمل ایک اسی حالت ہوتی ہے جو کہ ایک عورت کو بدل کر رکھ دیتی ہے جیسے جیسے ماں کی کوکھ میں بچہ بڑھتا جاتا ہے ویسے ویسے اس کے جسم میں تبدیلی آتی جاتی ہے اور وہ جسمانی اور جذباتی تبدیلیوں سے گزرتی ہے- بچے کے وقت کے ساتھ بڑھنے سے اندرونی اعضا جیسے کہ معدے اور یوٹرس پر بہت دباؤ پڑتا ہے جس کی وجہ سے ایک جانب تو بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہوتی ہے- اسی طرح معدے پر پڑنے والے دباؤ کے سبب سینے میں شدید جلن ہوتی ہے جس کے سبب خواتین سخت مشکل کا شکار ہو جاتی ہیں اور مجبوراً کھانے پینے کے معاملات میں بھی بے قاعدگی آجاتی ہے- جس سے نہ صرف کمزوری ہوتی ہے بلکہ اس کمزوری سے بچہ بھی متاثر ہو سکتا ہے اس لیے آج ہم آپ کو کچھ ایسے عمل بتائيں گے جن کی مدد سے اس جلن پر قابو پایا جا سکتا ہے-
 
1: اپنے کھانے کا خیال رکھیں
عام طور پر مصالحے والی اشیاﺀ اور بادی والی اشیاﺀ اس جلن میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں اس لیے کھانا کھاتے ہوئے خیال کرنا چاہیے کہ ایسی اشیاﺀ کا استعمال نہ کریں جو کہ زیادہ مصالحے دار ہوں-
 
2: کچے دودھ کی لسی کا استعمال کریں
سینے میں جلن کے لیے کچے دودھ کی لسی جادو کا کام کرتی ہے اس کی تیاری کے لیے بغیر ابلے آدھا گلاس دودھ میں آدھا گلاس پانی ملا کر حسب ضرورت چینی شامل کر کے پی لیں اس سے جلن کا خاتمہ ہو جائے گا-
 
image
 
3: چٹکی بھر بھنا ہوا زيرہ
سینے میں ہونے والی جلن کا ایک سبب ہاضمے کے عمل کی سست روی بھی ہو سکتا ہے اس کے لیے بھنے ہوئے سفید زيرہ کی ایک چٹکی لے کر اس کو اچھی طرح چبا کر کھا لیں اس سے بھی جلن کا خاتمہ ہو جائے گا-
 
4: کس وقت اور کس طرح کھائيں
دن میں تین وقت پیٹ بھر کر کھانے کے بجاۓ دن میں چھ بار تھوڑا تھوڑا کر کے کھائيں اس کے علاوہ کھانا کھاتے ہوئے سیدھے بیٹھیں کسی قسم کی ٹیک لگا کر کھانا نہ کھائيں اور رات سونے سے تین گھنٹے قبل کھانا کھالیں-
 
image
 
5: رات کو سوتے ہوئے تکیہ رکھنا
سینے کی جلن کو روکنے کے لیے گھر میں موجود تکیہ کا استعمال بھی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے- سونے سے قبل سر کے نیچے چھ سے نو انچ اونچا تکیہ ضرور رکھیں تاکہ آپ کا سر سوتے ہوئے اوپر ہو اس سے کھانا جلدی ہضم ہو گا اور سینے میں جلن بھی نہ ہو گی-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: