بالوں کو گرنے سے بچانے کے لیے کون سے تیل استعمال کرنا چاہئیں؟

image
 
گھنے بال انسانی شکل وصورت میں خوبصورتی اور کشش میں اضافہ کرتے ہیں، اس کے برعکس بالوں کا گرنا، کم ہونا یا گنجا پن مردوں کے لیے پریشانی کا باعث بنتا ہے۔
 
بالوں کو گرنے سے بچانے کے لیے اب متعدد علاج ہیں اسی طرح مارکیٹ میں کئی اچھے تیل بھی دستیاب ہیں۔
 
بال گرنے کے علاج کے متعلق بات کرنے سے قبل ہم ان کے گرنے یا کمزور ہونے کی وجوہات کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں۔
 
ان وجوہات کا خلاصہ نفسیاتی دباؤ، ہارمونل عدم توازن، غذائیت کی کمی، آلودگی، الرجی، بالوں کے لئے غیر صحت بخش مصنوعات کا استعمال، ناقص دیکھ بھال، جینیاتیات، کچھ دوائیں اور عمر کا بڑھنا ہے۔ مذکورہ وجوہات کی وجہ سے بال گرتے ہیں اور یہ کم نظر آنے لگتے ہیں۔
 
لہذا بالوں کو بہتر کرنے کے لیے اچھے تیل کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ لیکن اگر ان ہدایات پر عمل کے بعد آپ کے بالوں کی حالت بہتر نہیں ہوتی ہے تو اس پریشانی کا پتہ لگانے اور علاج کرنے کے لیے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
 
بالوں کی افزائش کو متاثر کرنے والے عوامل
بڑھاپے اور ہارمونل تبدیلیاں کی وجہ سے کچھ مردوں کو بالوں کے جھڑنے کا مرض لگتا ہے، اسی طرح بعض اوقات یہ مردانہ طرز کے گنجا پن کی طرف جاتا ہے۔
 
تناؤ، جذباتی یا جسمانی صدمے اور اضطراب سے بھی سے مردوں کے بال جھڑ جاتے ہیں۔
 
باندھ کر بالوں کو کھینچنے سے بھی بال گرتے ہیں اس کو ٹریکشن ایلوپیسیا کہا جاتا ہے۔
 
image
 
ایلوپیسیا ایریٹا ایک ایسی بیماری ہے جس میں آپ کا جسم آپ کے بالوں کے follicles پر حملہ کرتا ہے، جس سے بالوں کا نقصان ہوتا ہے۔ زندگی میں 100 لوگوں میں سے 2 افراد اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔
 
موروثی بیماریوں کا بھی بالوں کے گرنے میں بڑا کردار ہوتا ہے، اس لیے کہ آپ کی جینیات میں اس بیماری کے اثرات موجود ہوتے ہیں جو آپ کے بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
 
کیموتھراپی اور کچھ دواؤں کے اثر سے بھی بال گرتے ہیں۔
 
غذائیت ایک بہت بڑا عنصر ہے جو آپ کے بالوں اور جسم کو متاثر کرتا ہے۔ اگر آپ کو مناسب غذا نہیں ملتی ہے تو اس سے آپ کے بالوں کی کثافت پر منفی اثر پڑسکتا ہے۔
 
کافی آرام نہ لینے سے بالوں کے صحت مند اضافے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے، اور آپ کے سر سے خون اور آکسیجن کی فراہمی بھی کم ہو جاتی ہے۔
 
یہ تمام عوامل آپ کے سر کے بال جھڑنے کا سبب بن سکتے ہیں، جو آگے چل کر گنجا پن کی شکل اختیار کرلے گا۔ لیکن کچھ احتیاط سے اس پر قابو بھی پایا جا سکتا ہے۔
 
 آپ اگر قدرتی اشیاء کا استعمال اور کچھ اچھے تیلوں کا استعمال شروع کر دیتے ہیں تو مثبت تبدیلی آ سکتی ہے۔ اس کے لیے آپ کو ان تجاویز پر عمل کرنا چاہیے۔
 
قدرتی طریقوں کے مطابق بالوں کو گاڑھا کرنے والے بہترین تیل
اگر آپ کے ہلکے بال ہیں تو آپ کو مہنگے علاج اور مصنوعات پر پیسہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، کیونکہ بہت سارے قدرتی علاج موجود ہیں جو آپ کے گھنے اور چمکدار بال بنانے میں مدد دے سکتے ہیں، لیکن چونکہ یہ قدرتی علاج ہیں، لہذا بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے آپ کو صبر اور سنجیدگی سے عمل کرنا ہوگا۔
 
image
 
بادام کا تیل فیٹی ایسڈ اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔ ایوکوڈو آئل پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے جو بالوں کو پٹک سے بچاتا ہے۔
 
ایلو ویرا آئل سر میں نمی پیدا کرتا ہے اور رطوبت کو بحال کرتا ہے، اس سے بالوں کی پرورش اور نشوونما ہوتی ہے۔
 
جوجوبا آئل ایک ایسا تیل ہے جو جلد اور بالوں کو نمی بخشتا ہے اور ان کا علاج کرتا ہے۔ مرچ کے تیل میں انتہائی مرتکز غذائی اجزا خون کی گردش کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔
 
کدو کے بیجوں کے تیل سے مردوں کے گنجا پن کا علاج کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ اور دیگر غذائی اجزا سے مالا مال ہوتا ہے جو الپوسیہ (موروثی الپوسیہ بیماری) کا علاج کرتے ہیں ۔
 
روزاریری آئل اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرا ہوا ہوتا ہے جو کمزور بالوں کو روکنے کے لئے مفید ہے، اور کمزور بالوں کو مضبوط کرنے کا سبب بنتا ہے۔
 
چائے کے درخت کا تیل اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات کا حامل ہوتا ہے جو داڑھی اور ٹھوڑی کے مسائل کے حل سبب بنتا ہے۔
 
زیتون کا تیل قدرتی طور پر بالوں کو گھنا کرنے کا ایک آسان ترین طریقہ ہے۔ اپنے بالوں کو گرم زیتون کے تیل سے مالش کریں اور کم از کم 30 سے ​​45 منٹ تک اس پر چھوڑیں۔
 
ارنڈی کا تیل بالوں کو اچھی طرح سے لفافہ کرتا ہے اور گرنے سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن ای اور فیٹی ایسڈ کی اعلی مقدار ہوتی ہے جو بالوں کی افزائش کوبڑھاتی دیتی ہے۔
 
ان مشوروں پر عمل کریں اور بالوں کو بچانے کے لیے بہترین تیل کا انتخاب کریں جو آپ کے لئے مناسب ہے، آپ کو ہفتوں کے اندر اپنے بالوں کی ساخت اور موٹائی میں بہتری محسوس ہوگی۔ تاہم اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی پریشانی جاری ہے اور آپ کو مثبت نتائج نہیں مل پاتے ہیں تو آپ کو طبی مدد طلب کرنی چاہیے۔
 
Source: urdunews

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: