شکر ہے اس پاک پروردگار کا جس کی رحمتوں اور عطاؤں سے ہم
جیسے لوگوں کو زندگی کے ہر قدم پر اس پاک ذات کی خاص عنایت اور کرم کی وجہ
سے روشنی کا کوئی نہ کوئی چراغ مل ہی جاتا ہے جو ہمیں سیدھا راستہ دیکھاتا
ہے جو ہمارے ضمیر کو جگانے کی طاقت رکھتا ہے جس کی بدولت ہم سوچنے پر مجبور
ہوجاتے ہیں کے بیشک وہ رب ہمارے لیے جو فیصلہ کرتا ہے ہماری بھلائی کیلیے
کرتا ہے ہمارے حق میں کرتا ہے۔
بھائی سفیان علی فاروقی کا شمار بھی انہی لوگوں میں ہوتا ہے جو اپنے قلم کے
ذریعے دوسروں کو راہ ہدایت دیکھاتے ہیں، چند دن پہلے آل پاکستان رائٹرز
ویلفئیر ایسوسی ایشن تنظیم کے انفارمیشن سیکرٹری بھائی سفیان کی طرف سے
انکے پانچ کتابچے 1''اسلام کیا چاہتا ہے؟2''نظام تعلیم وترتیب ہم اور ہمارا
معاشرہ''3''کامیاب معیشت اور اس کو لاحق خطرات''4''سیرتُ النبی''5''قومی
مسائل کا حل سیرتُ النبی کی روشنی میں '' گفٹ ملے آج ان کتابچوں کو میں نے
پڑھ کر مکمل کیا اور میں ان تحریروں کو پڑھ کر اتنا ہی کہوں گی سفیان علی
فاروقی بھائی اردو ادب کا وہ قیمتی چراغ ہیں جو بھٹکے ہوؤں کا سہارا بنیں
گے، انہوں نے اپنے قلم سے نوجوان نسل کا شعور اجاگر کرنے کا پورا حق ادا
کیا ہے بیشک انہوں نے اپنے حصے کی شمع جلا دی۔ نرم مزاج، صابر شاکر، دھیمے
لہجے کے مالک اپنی شخصیت میں انمول انسان ہیں، اپنے حس مزاح، خوش اخلاقی،
خوبصورت باتوں کی وجہ سے دوسروں کے دلوں میں گھر کرنے کا فن بخوبی جانتے
ہیں تنظمی معاملات میں اکثر ان سے واسطہ پڑا ہمیشہ ہر معاملے میں انکو
درگزر کرتے اور سمجھداری کی مثال قائم کرتے پایا ہے، اپنے کام کو بڑے احسن
طریقے سے نبھاتے ہیں، ذمہ دار محنتی اور ہر فن مولا ہیں۔
اﷲ پاک کی خاص کرم نوازی ہے ان پر، ان کے کتابچوں کو پڑھ کر اندازہ ہوا ہے
اِنکو کالم نویسی کے فن میں مہارت حاصل ہے، مزید تحریروں میں لکھے تجربات،
مشاہدات اور مثالوں نے دلچسپی پیدا کر دی ہے لفظ لفظ قیمتی ہے سب سے زیادہ
جو چیز اہمیت رکھتی وہ۔یہ ہے ہر موضوع کو اسلام کی روشنی میں واضح کیا گیا
ہے دینی اقدار سے بے لوث لگاؤ جابجا نظر آتا ہے، اسلام میں عورت کو کیا
مقام دیا گیا اس ٹاپک کو اتنے خوبصورت اور مثالوں کے ساتھ پیش کیا اس سے
بہت کچھ سیکھنے کو ملا، مذہبی اور سماجی موضوعات پہ لکھی گئی یہ تحریریں
معاشرے کے سلگتے مسائل کی محض نشاندہی، ہی نہیں کرتیں بلکہ باقاعدہ ان کے
حل کے لیے مؤثر لائحہ عمل پیش کیا گیا ہے اسلام اور اپنا موقف پوری جرآت
مندی اور بہادری سے پیش کیا گیا ہے جزبہ حب الوطنی قابل تحسین ہے اپنے
حکمرانوں کو بڑی جرات مندی کے ساتھ عوام کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات کا
درس دیا اور یہ ہی انکے بہترین مسلمان اور محب وطن ہونے کا ثبوت ہے جس
موضوع پہ قلم اٹھایا اسکا حق ادا کیا، اپنے قلم کے ذریعے معاشرے کیلیے حق
اور سچ کی راہ متعین کی میرا ماننا ہے معاشرے میں ایسے لوگوں کی موجودگی
سینکڑوں لاپرواہ اور سوئے ہوئے شعور اور ضمیر کے لوگوں کیلیے ایک بہترین
استاد کا کردار نبھاتے ہیں، ایسی جاندار تحریروں کو پڑھ کر مجھے ایک
خوشگوار سا احساس ہوا کے یہ تحریریں جتنے لوگوں نے پڑھی ہوں گی یقیناً
انہوں نے میری ہی طرح بہت ساری معلومات حاصل کی ہوگی، بہت ساری راہنمائی
حاصل کی ہوگی، ہمیں ہمارے دین کا پیغام بڑے نرم مزاج اور خوبصورت انداز میں
پیش کیا گیا تحریر لکھنے کا انداز ایسا ہے کے جیسے کسی بچے کو کوئی بزرگ
بڑے بھلے انداز میں کہانی سنا رہا ہو ساتھ ساتھ سمجھا رہا ہو۔اسی طرح وطن
عزیز کے بہت سے مسائل پہ قلم اٹھایا حقیقت کو اپنے لفظوں میں اتار کر سب کے
سامنے پیش کیا اور ان سے نپٹنے کے احسن طریقے بتائے اپنی طرف سے ایک زمہ
دار شہری ہونے کا پورا پورا حق ادا کیا اﷲ رب العزت ان کاوشوں کو قبول
فرمائے اور اپنے دربار سے اجر عظیم عطا کرے اﷲ رب العزت مصنف کے اس سفر میں
ڈھیروں کامیابیاں اور عزتیں نصیب کرے آمین ثم آمین
ان کتابچوں کے نام اتنے خوبصورت ہیں ایک بار جس کی نظر سے گزریں گے وہ ضرور
متوجہ ہوں گے میرا آپ سب پڑھنے والوں کو ایک بہترین مشورہ ہے کے ان کتابچوں
کو ضرور منگوا کر پڑھیں اور اپنے پاس محفوظ کر لیں یہ آپکی آنے والی نسلوں
تک کی راہنمائی کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے
|