حجاب پہننے والی خواتین کی پریشانی دور، اب اپنے بالوں کو صرف ان چند باتوں کا دھیان رکھ کر صحتمند رکھیں

image
 
حجاب پہننے والی خواتین اس بات سے بخوبی آگاہ ہوں گی کہ اس کا استعمال ان کے بالوں پر بہت اثر انداز ہوتا ہے- جو لوگ نیا نیا حجاب پہننا شروع کرتے ہیں وہ اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ شروع شروع کے دنوں میں حجاب پہننے کے سبب نہ صرف بال تیزی سے ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سر درد کی بھی شکایت ہو جاتی ہے- آج اس حوالے سے ہم آپ کو بتائيں گے کہ کچھ چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھ کر بالوں کو حجاب پہننے کے باوجود صحت مند رکھا جا سکتا ہے-
 
1: بالوں کو صحیح طریقے سے باندھیں
حجاب پہننے والی خواتین کو حجاب سے پہلے اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ان کے بال صحیح طریقے سے بندھے ہوں وہ نہ تو بہت سختی سے بندھے ہوں جو کہ سر درد کا باعث بنیں اور نہ ہی اتنے ڈھیلے ہوں کہ کھل کر گردن پر آجائیں اور پسینے میں بھیگ جائيں اس سے بال نرم اور کمزور ہو سکتے ہیں اور ٹوٹنے کا باعث بن سکتے ہیں-
 
2: اسکارف کا انتخاب
حجاب کے لیے استعمال ہونے والے اسکارف کے کپڑے کا انتخاب رکھتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ ایسا کپڑا استعمال کریں جو بہت سخت نہ ہو- اس کے علاوہ اس میں ہوا کا گزر ہو سکے کیوں کہ آپ کے بالوں کو بھی ہوا کی ضرورت ہوتی ہے اور ہوا کی غیر موجودگی ان بالوں کو کمزور کر سکتے ہیں-
 
image
 
3: حجاب کو تہہ در تہہ نہ لپیٹیں
اکثر حجاب پہننے والی خواتین اس کے ڈیزائن بناتے ہوئے اس کی بہت ساری تہیں سر پر لپیٹ رہتی ہیں اور اس کے بعد ان تہوں کو برقرار رکھنے کے لیے بڑے بڑے کلپ بھی لگا لیتی ہیں جس کے سبب سر کے اوپر بہت بوجھ سا پڑ جاتا ہے جو کہ سر اور گردن میں درد کا بھی باعث بنتا ہے بلکہ اس سے سر تک تازہ ہوا بھی نہیں پہنچ سکتی ہے جو کہ بالوں کو کمزور کر دیتی ہے-
 
image
 
4: گیلے بالوں پر حجاب نہ کریں
نہانے کے فوراً بعد گیلے بالوں کو اگر حجاب میں لپیٹ دیا جائے تو اس سے ایک جانب تو بال دیر تک خشک نہیں ہوتے ہیں جس سے بالوں میں نمی کی بو ہو جاتی ہے- اس کے علاوہ بیکٹیریا جسم کی گرمی اور نمی کے سبب سر پر تیزی سے بڑھتے ہیں جو کہ بالوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ اس نم فضا میں جوؤں کے بڑھنے کی امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: