|
|
گزشتہ کئی عشروں کے بعد پہلی بار چاند کی سطح کے نمونے زمین پر لائے
گئے ہیں۔ زمینی عملہ خلائی گاڑی کے کیپسول اور اس کے قیمتی ساز و سامان
کو جمع کرنے کے لیے موقع پر پہنچ گیا ہے۔ |
|
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے سنہوا کے مطابق چاند پر اترنے والی چینی
خلائی گاڑی 'چیناگ ای 5' جمعرات 17 دسمبر کی علی الصبح ملک کے شمال میں
اندرون منگولیا میں کامیابی سے اتر گئی ہے۔ یہ چینی خلائی کیپسول چاند کی
سطح سے دو کلو گرام وزنی نمونے لے کر اترا ہے۔ |
|
چیانگ ای 5 کی بازیافت |
ریکوری عملے نے ہیلی کاپٹر اور آف روڈ گاڑیاں پہلے سے تیار کر رکھی تھیں
تاکہ قمری خلائی جہاز کی طرف سے آنے والے سگنل کا پتہ لگا کر اسے تاریکی
میں تلاش کیا جا سکے۔ چین کے سرکاری ٹی وی 'چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک‘
نے اس بارے میں اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''چیانگ ای 5 کیپسول کا پتہ چل گيا
ہے اور زمینی عملہ تقریبا 300 کلوگرام وزنی کیپسول کی بازیافت کے لیے وہاں
پہنچ رہا ہے۔‘‘ |
|
چینل نے اپنی ایک دوسری ٹویٹ میں کہا کہ زمینی عملہ کیپسول کا پہلے اچھی
طرح سے جائزہ لے گا پھر احتیاط سے اس کا معانہ کیا جائے گا اور بالآخر اسے
ایک محفوظ مقام پر منتقل کیا جائےگا۔ اس کا مزید کہنا تھا،''زمینی عملے کے
شامل ہونے سے قبل دیگر اسٹاف واپس ہونے والی گاڑی کا محل وقوع محفوظ بنانے
کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ |
|
|
|
مشن کی کامیابی پر
چینی صدر کی مبارک باد |
چین کے معروف اخبار گلوبل ٹائمز کے مطابق صدر شی جن
پنگ نے مشن چیانگ ای 5 کی کامیابی پر قوم کو مبارک باد پیش کی ہے۔ واشنگٹن
میں خلائی سائنسی ادارے 'میک ڈونیل سینٹر‘ کے ڈائریکٹر براڈ جیف نے خبر
رساں ادارے اے پی سے بات چیت میں کہا، ''یہ نمونے قیمتی خزانے کا ایک
بہترین خزانہ ہوں گے۔‘‘ |
|
ان کا کہنا تھا، ''میرا ان چینی ساتھیوں کو بہت بہت سلام جنہوں نے ایک بہت
ہی مشکل مشن کو کامیاب بنایا۔ ان واپس آنے والے نمونوں کے تجزیے سے سائنس
کا جو چشمہ بہہ نکلے گا وہ ایک ایسی میراث ثابت ہو گا جو آئندہ کئی برسوں
تک جاری رہے گا، اور امید ہے کہ سائنس دانوں کی بین الاقوامی برادری بھی اس
میں شامل ہو گی۔‘‘ |
|
چین کا خلائی مشن |
اس چینی خلائی گاڑي کی لینڈنگ کے ساتھ ہی اس 23 روزہ خلائی مشن کا کامیاب
اختتام ہوا جس میں چاند پر روبرٹ کو اترتے اور پھر واپسی سے قبل اسے وہاں
کے پتھروں کے نمونے جمع کرتے ہوئے دیکھا گيا۔ |
|
اس مشن کی کامیاب تکمیل کے ساتھ چین، امریکا اور سابقہ سوویت یونین کے بعد
دنیا کا ایسا تیسرا ملک بن گيا ہے، جس کا کوئی خلائی مشن چاند کی سطح سے
مادی نمونے جمع کر کے زمین پر لوٹا ہو۔ چین نے اپنے کئی خلائی مشنز کے
منصوبے بنا رکھے ہیں جن میں مریخ کی جانب خلائی مشن کی روانگی اور نصف صدی
بعد چاند کی سطح پر خلابازوں کو پہنچانے کا مشن بھی شامل ہے۔ |
|
چین اپنی فوج کی قیادت میں اسپیس پروگرام کو وسعت دینے کے لیے اربوں ڈالر
خرچ کر رہا ہے اور سن دو ہزار بائیس تک ایسا خلائی اسٹیشن قائم کرنا چاہتا
ہے، جہاں پر خلابازوں کا قیام بھی ممکن ہو گا۔ اسی طرح چینی خلاباز چاند پر
بھی قدم رکھنا چاہتے ہیں۔ چین دنیا کی سب سے بڑی خلائی طاقت بننے کی خواہش
رکھتا ہے اور اس حوالے سے اس نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ |
|
Partner Content: DW |