قبر میں بچے کی پیدائش، اپنی قبر میں زندہ ہوجانے والے افراد کے خوفناک واقعات

image
 
یقیناً کسی شخص کے زندہ دفنائے جانے یا تابوت کے اندر پھنس کر زمین کے کئی فٹ نیچے پہنچ جانے کے بارے میں سوچنا انتہائی خوفناک لگتا ہے۔ برسوں پہلے جب میڈیکل سائنس اتنی اعلیٰ درجے کی نہیں تھی، لوگوں کو زندہ دفن کردیے جانے کے بے شمار واقعات پیش آئے- ایسے ہی چند خوفناک واقعات آج آپ کے سامنے بھی پیش کر رہے ہیں۔
 
The Sleeping Beauty
زندہ تدفین کا ایک اور خوفناک واقعہ کینٹکی میں سامنے آیا جو 1800 ء کے آخر میں کسی نامعلوم بیماری کی وبا کے سبب پیش آیا تھا۔ 1891 میں بیٹے کے انتقال کے بعد اوکٹویا اسمتھ ہیچر افسردگی اور دباؤ کی وجہ سے بستر پر پڑ گئی۔ آخرکار وہ کومہ میں چلی گئی جس میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے مردہ قرار دیا گیا۔ شدید گرمی کی وجہ سے اوکٹاویا کو مقامی قبرستان میں بہت جلد دفن کردیا گیا۔ اس کی تدفین کے بمشکل ہی ایک ہفتہ کے بعد، بہت سے قصبے کے لوگوں کو، جو ایک ہی بیماری کا شکار تھے، نے کومے سے جاگنا شروع کیا۔ اوکٹویا کے شوہر کو خوف آنے لگا کہ اس نے اپنی بیوی کو وقت سے پہلے دفن کردیا ہے۔ اس نے صرف اس بات کی کھوج کے لیے اس کی قبر کو کھودنے کا کام شروع کیا اور حقیقت میں اس کا بدترین خوف سچ تھا۔ تابوت کے اندر کی پرت کو نوچ کر ٹکڑے ٹکڑے کردیئے گئے تھے۔ آکٹویا کے ناخن لہو لہان اور ٹوٹے ہوئے تھے اور اس کے چہرے پر خوف موجود تھا۔ اسے زندہ دفن کردیا گیا تھا۔ اوکٹویا کے شوہر نے اس کی قبر پر زندگی بھر کے لیے ایک یادگار تعمیر کی جو آج بھی قائم ہے۔ بعد میں یہ قیاس کیا گیا کہ یہ پراسرار بیماری دراصل نیند کی ایک خاص بیماری تھی۔
image
 
The Smiling Corpse
1915 میں ، جنوبی کیرولینا سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ ایسی ڈنبر کو ایک بظاہر مہلک مرگی کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے ان کے ڈاکٹروں کو یہ یقین ہوگیاکہ وہ مر چکی ہیں۔ ڈنبر کی بہن، جو شہر سے باہر رہتی تھی ، جنازے میں آنا چاہتی تھی۔ لہٰذا ، چرچ نے ان کی خواہش پر تدقین کو ایک دن کے لئے مؤخر کردیا۔ تاہم ایسی ڈنبر کی بہن وقت پر نہیں پہنچ سکی لہٰذا پادریوں نے تدفین کا فیصلہ کیا۔ لیکن ٹھیک جب قبر میں تابوت کو دفن کرنے کا کام ختم کیا گیا، ڈنبر کی بہن آپہنچی اور انہوں نے پادری کو راضی کیا کہ وہ اپنی بہن کو آخری بار دیکھنا چاہتی ہے۔ تب ہی جب انہوں نے تابوت کھولا تو، ایسی ڈنبر بیٹھ گئیں اور اپنی بہن کو دیکھ کر مسکرائیں۔ سبھی گھبرا کر بھاگ گئے۔ ڈنبر نے سوگواروں کو باالآخر باور کرایا کہ وہ درحقیقت زندہ ہے۔ بہرحال، کئی سالوں کے بعد بھی، بہت سارے لوگوں کا خیال تھا کہ وہ دراصل زومبی ہے۔ ایسسی ڈنبر بالآخر 1962 میں انتقال کر گئیں۔
image
 
Birth in The Grave
سن 1901 میں ، ایک حاملہ خاتون میڈم بابن ، جو مغربی افریقہ سے اسٹیمر پہنچی تھی ، زرد بخار میں مبتلا ہوگئیں۔ اس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت مزید خراب ہوگئی اور بظاہر فوت ہوگئیں جس کے بعد انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔ بعد میں ایک نرس کو احساس ہوا کہ خاتون کا جسم ٹھنڈا نہیں تھا اور پیٹ کے پٹھوں میں لرزش بھی اور شبہ ہے کہ بوبن کو وقت سے پہلے دفن کیا گیا ہے۔ میڈم بوبن کے والد کو اس بات کی اطلاع دی گئی جنہوں نے لاش کو باہر نکلوایا۔ وہ یہ دیکھ کر گھبرا گئے کہ تابوت میں ایک بچہ پیدا ہوا تھا اور میڈم بوبن کے ساتھ اس کی موت ہوگئی تھی۔ پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ میڈم بوبن کو زرد بخار نہیں ہوا تھا اور وہ تابوت میں دم گھٹنے سے فوت ہوگئی تھی۔ میڈم بوبن کے والد نے شعبہ صحت حکام کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا۔
image
 
The Man Who Emerged from His Grave
سال 2013 میں ساؤ پالو کی ایک رہائشی خاتون جب قبرستان اپنے کسی فیملی ممبر کی قبر پر گئیں تو وہاں انہوں نے ایک شخص کو قبر سے باہر نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا- یہ شخص قبر سے اپنے ہاتھ اور سر باہر نکالنے میں کامیاب ہوچکا تھا جبکہ باقی جسم کو باہر نکالنے کی کوشش کر رہا تھا- خاتون نے فوراً اس واقعہ کی اطلاع قبرستان کی انتظامیہ کو دی جنہوں نے قبر سے اس شخص کو باہر نکال کر اسے اسپتال منتقل کیا- کسی کو معلوم نہیں ہے کہ اسے کس نے اور کیوں زندہ دفن کیا تھا، لیکن عہدیداروں کے خیال میں وہ کسی ایسی لڑائی میں شامل تھا جس کے نتیجے میں اسے مرنے قریب قریب پیٹا گیا تھا۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: