فضائل واٹس ایپ اور بیپ

کچھ دن پہلے سوشیل میڈیا کا ایک اپلیکیشن واٹس ایپ نے اس بات کااعلان کیاکہ وہ اپنے صارفین یعنی استعمال کرنے والوں کاڈیٹا چاہے توفیس بک نامی سوشیل میڈیا پر شیئرکرسکتا ہے یا پھر فیس بک اس کااستعمال کرسکتاہے۔اس اعلان کے ساتھ ہی مسلمانوں میں ایک ایسی لہر اٹھی مانوکہ واٹس ایپ نے مسلمانوں کے نامہ اعمال کو دنیاکے پیش کرنے کا دعویٰ کردیاہے اور مسلمان اپنے نامہ اعمال سے پشیماں ہیں اور وہ اس بات سے خوفزدہ ہیں کہ ان کے نامہ اعمال دنیاکے سامنے آنے سے وہ دنیاکے سامنے منہ دکھانے کے لائق نہیں رہیں گے،اس لئے فوراًہی گروہ اٹھ کھڑاگیاہے اور مسلمانوں کے نامہ اعمال کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے جدید تحقیق و ایجادات کاسلسلہ شروع کردیا،جس کے مطابق فضائل بی آئی پی، فضائل ٹیلی گرام اور فضائل سگنل جیسے سوشیل میڈیا ایپ کی پبلیسٹی ہونے لگی۔کچھ نے تو بیپ کو مقدس تو بتادیا کیونکہ اس کا تعلق ارطغرل کے ترکی کے کائی قبیلے سے تعلق رکھنے والے طیب اردغان کے کہنے پر بنائے گئے ایپ ہے۔بہر حال فضیلت کسی بھی اپلیکیشن کی کیوں نہ ہو ،آخر سوال یہ ہے کہ مسلمان ہی اتنے پریشان کیوں ہیں؟۔ویسے بھی مسلمانوں کی کوئی بات رازدارانہ نہیں ہے،محض چند سکوں کے عوض میں مسلمان پولیس کی مخبری کرنیو الوں میں سیہیں۔چار دیواری کے اندر طئے ہونے والے فیصلے ،چاردیوار ی سے نکلنے سے پہلے ہی لوگوں میں گردش کرنے لگتے ہیں۔راز اس طرح سے رکھتے ہیں کہ ہر کوئی اس راز کوجانتا ہے لیکن کوئی کسی کوزور سے نہیں کہتا بلکہ آہستہ سے کہہ کر یہ کہتا ہے کہ یہ راز کی بات ہے کسی سے نہ کہنا۔رہی بات مسلم خواتین کی رازداری کی،کہیں ان کی تصاویراور چیٹنگ منظرعام پر نہ آجائے اس لئیبھی یہ خدشہ واٹس ایپ سیبیپ کو ہجرت کرنیو الوں میں سے ہے۔سوشیل میڈیاکی ٹک ٹاک سے لیکرلائک،اسنپاچاٹ تک کی اپلیکیشن کو اٹھا کر دیکھیں،وہ عورتیں جنہیں ہم پڑوس میں رہ کر بھی کبھی دیکھ نہیں پائے تھے،اْن کے نازونخرے،ڈانس وگانے ان سوشیل میڈیا اپلیکیشن پر دیکھ سکتے ہیں۔بھلا بتائیے کہ اب اور کونسی پرائیوسی کی توقع کرینگے۔جب کہیں گھومنے پھرنے جاتے ہیں تو وہاں کی تصویریں لائیو دی جاتی ہیں اور یہ سمجھاجاتاہے کہ ہم نے تو لائیودکھا کر ثواب جاریہ حاصل کرلیا۔سوشیل میڈیا ہو یا بینکنگ،میڈیا ہو یا حکومتیں یہ سب دنیامیں محض چندصیہونی خاندانوں کے کنٹرول میں ہیں جوکہ ایک پرائیوسی یعنی خفیہ سازش کے ماتحت چلائے جارہے ہیں۔جب ہم مسلمان اتنے سال سے ان صیہونیوں و صلیبیوں کی سازشوں کو سمجھ نہیں پائے ہیں تو اب فضائلِ واٹس ایپ،فضائلِ بیپ اور فضائلِ ٹیلی گرام کو کیسے سمجھ پائینگے،دنیا کا ہر ایک موبائل اپلیکیشن جیسیموبائل میں ڈاؤ ن لوڈ ہوتاہے تو سب سے پہلے اس میں یہ اجازت لی جاتی ہے کہ ہم آپ کے موبائل کے گیلری کااستعمال کرینگے،لوکیشن،فون کانٹکٹ،کال ریکارڈنگ،ایس ایم ایس اور کال لاگس کااستعمال کیاجائیگا۔ان تمام نکات کو ہم نے اب تک سوچے سمجھے بغیر اوکے دیکر اپنی پرائیوسی کو ختم کرلیاہے۔اتناہی نہیں ہے کہ اگر آپ اپنے موبائل میں گوگل لوکیشن کو آن رکھتے ہیں تو اس میں ہماری ہر سرگر می ریکارڈ ہونے لگتی ہے۔یہ سب باتیں ہوئی ٹیکنیکل کی۔لیکن بات کرتے ہیں پریکٹیکل کی۔آج ملک میں حالات کس قدر بدتر ہوچکیہیں،جابجا مسلمانوں پر ظلم ہورہاہے،مسلمان لاچارو مددرگارہیں ،ہمارا دیندار طبقہ اپنا قبلہ بدل چکاہے،جب کانگریس حکومت تھی تو اْس وقت ہمارے کچھ علماء تابع امام کے لیکر مسلمانوں کو چل رہے تھے،لیکن اب بی جے پی کئی ریاستوں میں قابض ہوئی ہے تو ایسے میں مسلمانوں کے کچھ امام حکمت کے نام چھپ گئے ہیں اور کچھ ظاہررہ کربھی باطنی باتیں بتانے سے اجتناب کررہے ہیں۔کچھ لوگ سیاسی میدان میں حکمت کے نام پر بی جے پی کے تلوئے چاٹ رہے ہیں تو کچھ لوگ تلوئے چاٹو بن کر گھوم رہے ہیں ،کچھ لوگ بی جے پی سے بچ کر آنے والے الیکشن میں اپنی قسمت آزمانے کی کوشش کررہے ہیں ۔غرض کہ پورے ملک میں لوگ اپنے لئے جینے کی دوڑ میں لگے ہوئے ہیں ،کسی کو نہ اْمت کی فکرہے اور نہ ہی ملک کی فکرہے۔اْمت نفسی نفسی کے عالم میں جی رہی ہے تو اْمت کے رہنماؤں پر غنودگی طاری ہوچکی ہے،یہ لوگ اپنے لئے تو جینا پسند کررہے ہیں لیکن اپنوں کیلئے جینا گوارا نہیں کررہے ہیں۔جب بھی بات ہوتی ہے تو یہ کہہ جاتاہیکہ ہمارے میں اتحادنہیں ہے،اتحاد کل بھی نہیں تھا اور آج بھی نہیں ہوگا،کیونکہ جب تک دنیا رہے گی اْس وقت تک اختلافات رہیں گے،ہراختلاف کا معیار الگ ہوتاہے اور اْس معیار سے ہٹ کر ہمیں منتشر ہوکر ہی کیوں نہ ہو اْمت اور ملت کیلئے جینا ہوگا اورکچھ کرنا ہوگا۔
 

Muddasir Ahmed
About the Author: Muddasir Ahmed Read More Articles by Muddasir Ahmed: 269 Articles with 197586 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.