اللہ کا ہم پر کتنا کرم ہے کہ اس کی عطاسے ہم کلام مجید
کے بارے میں جاننے کی کوشش کررہے ہیں ۔ہم اس دنیا سے ہمیشہ کی دنیا سے کوچ
بھی کرگئے تو ہمارا یہ کام ضرور ہمارے لیے توشہ آخرت بنے گا۔تو پھر آؒپ
بھی ہمت کیجئے ۔آج کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے دور رس اور مثبت اثرات
چھوڑدیں۔اچھے کام اور اچھی باتیں شئیر کریں بری اور قابل مذمت باتوں سے
بچیں ۔تو پھر آج ہی اور ابھی سے عزم کرلیجیے کہ جدید دور کے جدید ٹولز کو
فضول تفریحات کے لیے نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کے لیے صرف کریں گے ۔آئیے
:آج ہم سور ۃ مطففین کے بارے میں جانتے ہیں ۔اے پیارے اللہ ہمیں اخلاص کی
دولت سے بہرہ مند فرما۔
مقامِ نزول:
سورۂ مُطَفِّفِین کے بارے میں مفسرین کا ایک قول یہ ہے کہ یہ سورت مکیہ ہے
اور ایک قول یہ ہے کہ مدنیہ ہے اور ایک قول یہ ہے کہ یہ سورت ہجرت کے زمانے
میں مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ کے درمیان نازل ہوئی۔( خازن، تفسیر سورۃ
المطفّفین، ۴/۳۵۹)
رکوع اور آیات کی تعداد: اس سورت میں 1رکوع ،36آیتیں ہیں ۔
’’مُطَفِّفِیْنَ‘‘نام رکھنے کی وجہ تسمیہ :
مُطَفِّفِیْنَ کا معنی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والے،اور اس سورت کی پہلی
آیت میں یہ لفظ موجود ہے، اسی مناسبت سے اسے ’’سورۂ مُطَفِّفِیْنَ‘‘ کہتے
ہیں ۔
قارئین:یہ جانتے ہیں کہ آخر اس سورۃ میں ہمارے لیے کیاکیا بیان کیاگیا ہے
۔
اس سورت کا مرکزی مضمون یہ ہے کہ اس میں اسلام کے بنیادی عقائد بیان کئے
گئے اور ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی مذمت فرمائی گئی ہے اور اس میں یہ
مضامین بیان ہوئے ہیں
(1)…اس سورت کی ابتداء میں ناپ تول میں کمی کرنے کے بارے میں شدید وعید
بیان کی گئی ۔
(2)… یہ بتایا گیا کہ کافروں کا اعمال نامہ سب سے نیچی جگہ سِجِّین میں
لکھا ہوا ہے اور جس دن وہ اعمال نامہ نکالا جائے گا تو ا س دن قیامت کے
منکروں کے لئے خرابی ہے۔نیز یہ بتایاگیا کہ قیامت کے دن کو وہی جھٹلاتا ہے
جو سرکش اور گناہگار ہے۔
(3)…جو کافر قرآن مجید کو سابقہ لوگوں کی کہانیوں پر مشتمل کتاب کہتے تھے
ان کا رد کیا گیا اور یہ بتایا گیا کہ جس طر حو ہ دنیا میں اللّٰہ تعالیٰ
کی وحدانیّت کا اقرار کرنے سے محروم رہے اسی طرح قیامت کے دن اللّٰہ تعالیٰ
کا دیدار کرنے سے محروم رہیں گے اور ان کا ٹھکانہ جہنم ہو گا۔
(4)… نیک لوگوں کے نامۂ اعمال کی جگہ اور ان کی جزا بیان کی گئی ۔
(5)…اس سورت کے آخر میں بیان کیاگیاکہ دنیا میں جو کافر مسلمانوں کا مذاق
اڑاتے اور ان پر ہنستے تھے ، قیامت کے دن ان کی رسوائی اور دردناک انجام
دیکھ کر مسلمان ان پر ہنسیں گے۔
سبحان اللہ!!اس سورۃ میں تو ہمارے لیے بہت کچھ موجود ہے ۔ہم ان پر عمل کریں
تو معاشرہ امن کا گہوارہ بن جائے ۔اے پیارے اللہ!!ہمیں کلام مجید سے اخلاص
کے ساتھ سیکھنے اور اس پرعمل کی توفیق عطافرما۔آمین
|