سوچنے کی باتیں اور آنسو بھری یاد ۔۔۔ !

اچھے اور نیک لوگوں کی صحبت میں رہو
نیک لوگوں کی صحبت اختیا ر کر نے والا کبھی بد بخت نہیں ہو سکتا ، کیو نکہ نیک لو گو ں کی صحبت شیطا نی خیالات وسوسوں کو دور کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے ، اس کے بر عکس خلوت و تنہا ئی شیطا نی خیالات وسوسوں سے قلبِ بے چینی ، اطمینان و راحت کا فقدان اور برے خیالات کو جنم دیتی ہے ، کیو نکہ بھیڑیا دور اور الگ تھلگ رہنے وا لی بکری ہی کو لقمہ بنا تا ہے ۔ ہم سب کو چا ہیے کہ اچھے اور نیک لوگوں کی صحبت اختیار کریں ، علمائے کرام کے ساتھ رہیں ، عالم دین حضرات کی عزت اور قدر کریں۔ مثبت سوچ رکھیں ، اپنے غصے کو کنٹرول میں رکھیں ، فضول گو ئی سے اجتناب کریں ، اچھی اور سچی با ت کریں ورنہ خاموش رہیں ، اﷲ کا ذکر کریں ، لوگوں کی مدد کریں ، انسا نیت کی عزت کریں ، گھمنڈ اورلا لچ سے پر ہیز کریں ، آ خرت پر تو جہ دیں ، دھو کہ اور قتل و غارت گیری نہ کریں ، امن اور سکون قائم کریں ، عدل اور انصا ف قا ئم کریں ، حق اور سچ کی مدد کریں۔
٭٭٭
قیمتی با تیں
اپنی زندگی کو بہتر اور پر سکو ن بنا نے کیلئے نماز با قا عدگی سے پڑھیں ۔ یا حیی یا قیو م کا ورد کریں ۔ عفوودر گزر سے کام لیں ۔ دوسروں کی را ئے کا احترام کریں ۔ زند گی میں میانہ روی اختیا ر کریں ۔ مفاد عامہ کے کا مو ں میں حصہ لیں ۔ انا کے خول سے با ہرآ کر مثبت طرز فکر اور رویہ اپنا ئیں ۔ غیبت اورجھوٹ سے بچیں ۔ ظالمانہ رویہ تر ک کر دیں ۔ نفر ت کینہ بغض اور شک کر نا چھوڑ دیں ۔ کسی سے مسکرا کر اخلاق سے ملنا بھی نیکی ہے ۔ اسلامی تعلیمات پر عمل کریں ۔ ذکر و اذکار کا اہتمام کریں تبھی سبھی مشکلیں اور پر یشانیاں ختم ہو سکتی ہیں ۔ نر می اور رحمدلی کو اپنا ئیں ۔ اچھی سو چ رکھیں ۔ اپنی حا جتو ں اور ضرورتو ں کی فر یا د صرف اور صرف اﷲرب العزت سے ہی کریں ۔ اﷲسے دعا کریں ،ثا بت قدم رہیں ، صبر اور شکر کریں ۔استقا مت اور دلجمعی کے ساتھ اﷲ کی مخلو ق کی عزت اور خد مت کریں ، اپنی زندگی کو آ سان بنا نے کی کو شش کریں ۔ اچھے خیالات کے ساتھ آ گے بڑھیں ۔ اﷲ کو راضی کر نے کی کو شش اور فکر کریں ۔ دین داری کو اپنا ئیں ۔ ان باتو ں پر عمل کر نے کی کو شش کریں اور اپنی زندگی پر سکو ن بنا ئیں ۔
٭٭٭
دعا
یااﷲ تو بڑا رحمن اوررحیم ہے ۔ اگر میری روزی آسمان میں ہے تو نازل فر ما ۔ اگر زمین کے اندر ہے تو ظا ہر فر ما ۔ اگر دور ہے تو قریب کر دے ۔ اگر قریب ہے تو مجھے عطا فر ما اوراگر مجھے دے چکا ہے تو اس میں بر کت عطا فرما ۔ زکو ۃ ، فطرانہ ،صدقات دینے کی تو فیق عطا فر ما ۔ یا اﷲ تیرا لاکھ شکر ہے ، کروڑوں احسانات ہیں ۔ ہم دن بھر کتنے بھی گناہ کر لیں مگر تو اپنے گنہگاربندوں کے لیے رزق کا دروازہ بند نہیں کرتا ۔ یا اﷲ میرا اور میرے تمام دوست احباب جو یہ دعا پڑھ رہے ہیں ، ایڈیٹر صاحب جملہ افراد اسٹا ف اخبا رات میں شا ئع کر رہے ہیں ، دوست احباب جو واٹس ایپ پر پڑھ رہے اور دوسروں کو بھیج رہے ہیں وہ تمام لو گو ں کے حق میں اپنی رحمت سے رزق میں بر کت و کشا د گی عطا فر ما ۔ آ مین ۔۔۔
٭٭٭
انسانیت کا سبق
آج لوگوں کو انسا نیت کا سبق پڑھانا بہت ضروری ہے ، آج لو گ انسا نیت اور اخلاقیت کا سبق بھول کر ریا کا ری اور منا فقت گیری میں ملوث ہیں ، لوگو ں کو انسا ن کی عزت اور خد مت کے با رے میں بتا نا اور سمجھایا جا ئے ، لو گو ں کو انسا نیت کی عزت کر نا سکھایا جا ئے ، انسا نیت کا سبق یا د کر وا یا جائے ، اچھے اخلاق و کردار اور نر می و رحمدلی کو اپنایا جائے ، تکبر اور غرور کر نا چھوڑا جائے ، شریف اور عزت دار لو گو ں کی قدر کرنا سیکھا جائے ، اور اس پر عمل کر نے کی کوشش کریں ۔

عا جزی اور انکسا ری اختیا ر کریں ، کسی کو حقیر مت سمجھیں ، سا د گی و شرا فت کا نا جا ئز فا ئدہ مت اٹھا ئیں ، سا د گی اور نر می کو کمزوری کی علامت مت سمجھیں ، سا د گی اور نر می رسو ل اﷲ ﷺ اختیار کیا کر تے تھے ، عزت دار اور مو من بندے تو سا دگی اور نر می ہی اختیار کر نے وا لے ہیں، اﷲ پا ک بھی سا د گی اور نر می اختیار کر نے وا لو ں کو پسند کر تے ہیں ، منافق اور ریا کار لو گ سا د گی و نر می کو کمزوری اور نا کا می کی علا مت سمجھتے ہیں ، مذہب اسلام سا ری انسا نیت کو سا د گی اور نر می اختیار کر نے کا پیغام دیتا ہے ۔
٭٭٭
آسماں تیری لحد پر شبنم افشا نی کرے مرحو مہ و مغفو رہ محتر مہ قبلہ ما ں جی صا حبہ کی یا د تو مسلسل آ رہی ہے ۔ ما ں جی صو م و صلٰوۃ کی پا بند تھیں ۔ مذہبی و سما جی کا مو ں میں پیش پیش رہتی تھیں ۔ ہر کسی کی فکر کر تی تھیں ۔ کبھی کسی کو خا لی ہاتھ نہ جا نے دیتی تھیں ۔ دعا ہے کہ اﷲ تعا لیٰ ان کی مغفرت فر ما ئے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فر مائے ۔آمین
 

Schehryar Ahmed
About the Author: Schehryar Ahmed Read More Articles by Schehryar Ahmed: 16 Articles with 70656 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.