اک ﷲ کولوں میں ڈر دی

درشہوار ملک ادب کی دنیا میں ایک انمول ہیں، مجھے سمجھ نہیں آ رہی تبصرے کو شروع کہاں سے کروں، میرے الفاظ بکھر گئے ہیں، درشہوار ملک کی یہ کوشش، بلکہ بہت اچھی کاردگردگی، ان کا یہ ناول اک اﷲ کولوں میں ڈر دی، بہت اچھا ناول ہے، میں اس ناول کو پڑھتے وقت اس میں ایسے گم ہو گئی ہوں کہ میں مجھے دنیا کا کچھ پتہ نہیں تھا۔ میں اس ناول اور اس ناول کی کہانی میں گم ہو گئی، یہ ناول ارسلان کی نافرمانی ارسلان کا پیار کو، نہ سمجھنا، لوگوں کی باتوں میں آنا اس پر مشترک ہے اقراء لڑکی جو کہ ایک بہادر دلیر سمجھدار لڑکی پر مبنی ہے، مصنفہ کے ابھی ناول لکھنے کی پہلی کوشش تھی، اس کا آغاز اتنی پختگی سے نہیں ہوا، اور شروع میں اس کی کہانی بھی اتنی دلچسپ نہیں تھی،لیکن پڑھتے پڑھتے قاری خود اس ناول کو خود میں محسوس کرنے لگتا ہے، میں ناولز پڑھنے کی بے حد شوقین ہوں اور شوق ہوتا ہے جلد از جلد میں ناول پورا پڑھ پاؤں، کم از کم مصروفیت کے باعث میں ناول اپنا ایک ہفتے میں پورا کر پاتی ہوں ، لیکن اک اﷲ کولوں میں ڈردی ناول کو میں نے تین دن میں مکمل پڑھا ہے ایک بار پڑھنے بیٹھی تو گھنٹوں پڑھتی گئی ، اس ناول میں ارسلان نے کیسے اپنے باپ سے بدزبانی کی، جس کی وجہ سے باپ کو صدمہ لگ گیا، بچوں کو ہمیشہ اپنے والدین پر سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے، انہیں کسی بھی وقت کوئی بھی بات اذیت دے سکتی ہے، کس طرح سے ندرت نے اپنی زندگی پر صبر کیا اقراء کو صبر کرنا سیکھایا، ساس ہر کسی کی اچھی نہیں ہوتی، لیکن ندرت کی ساس نے انصاف کیا، اپنے بیٹے کی باتوں کو اپنی جگہ رکھا اور ندرت کے ساتھ انصاف کیا، جو برا تھا وہ فورا بتایا، بیٹے کی پاس داری نہیں کی، اس ناول میں فائزہ جیسی شخصیت کا ذکر کیا گیا جو کہ ایک اچھے ہنستے گھر کے بیچ میں دراڑ بنی، ایک بچی کو اس کے باپ سے علیحدہ کیا، اور مصنفہ نے اس کا اختتام بھی بے حد خوبصورت طریقے سے کیا، مصنفہ نے اس ناول کو بے حد اچھے طریقے سے کور کیا، جس میں انہوں نے ماضی کو اور حال کو بھی سمجھ کر لکھا، یہ ناول لکھنا بہت مشکل کام ہے جو کہ درشہوار ملک نے بے حد خوبصورتی کے ساتھ سر انجام دیا، مجھے اس ناول میں درشہوار کی یہ بات بہت اچھی لگی انہوں نے ماضی کو اور حال کو برابر لکھا جہاں بندہ حال میں گم ہو جاتا ہے ، ادھر سے ہی ماضی شروع ہو جاتا ہے، اور جہاں بندہ ماضی میں گم ہو جاتا ہے ، تو فورا سے حال میں لگ جاتا ہے، میں نہیں سمجھتی کہ کوئی اس ناول کو پڑھتے وقت بوریت محسوس کرے گا، بلکہ اس ناول کو پڑھنے کے ساتھ تجسس ہوگا، آگے کیا ہوگا، مصنفہ نے اس ناول کو پورا انصاف دلایا ہے جیسے ان کے ساتھ ہوا انہیں اس کا بدلہ بھی ملا انہیں ان کا انصاف بھی ملا، مصنفہ درشہوار ملک کے لیے میری دل سے ڈھیرساری دعائیں ہیں، اور ان کے قلم، پن کے لیے بھی بہت دعائیں،مجھے ان کے اگلے ناول کا بے صبری سے انتظار رہے گا اور میں کہتی ہوں درشہوار آپ اپنا ایک اور ناول لکھیں، میں آپ سب کو بولوں گی آپ درشہوار کا یہ ناول منگوا کر لازمی پڑھیں، میں سمجھتی ہوں کہ آج کل کی ہر لڑکی کو یہ ناول لازمی پڑھنا چاہیے، اس ناول میں ایسی لڑکی جہاں پر آج کل کے معاشرے کی لڑکیاں اپنی جوانی کیسے گزارتی ہیں،مصنفہ نے اس ناول میں اس بچی کی جوانی بہت اچھے سے بیان کی، جس میں اس نے بے حد تکلیفیں دیکھی، پریشانیاں دیکھی، لیکن اس نے صبر بھی کیا، وہ ناشکری تھی، اسے بعد میں سمجھ بھی آئی، درشہوار ملک میں آپ کو دل سے دعائیں دیتی ہوں آپ لکھیں مزید کامیابیاں حاصل کریں، اور اپنے لکھے سے لوگوں میں ایک امید پیدا کریں، جذبہ پیدا کریں، مصنفہ کا یہ پہلا ناول ہے اک اﷲ کولوں میں ڈردی، جس میں،،، میں درشہوار ملک کو مبارک باد پیش کرتی ہوں ۔
 

Afia Mushtaq Rind
About the Author: Afia Mushtaq Rind Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.