|
|
چٹپٹے اور جھٹ پٹ بننے والے نوڈلز بچوں کی من پسند خوراک سمجھے جاتے
ہیں جنہیں اسنیکس کے علاوہ باقاعدہ کھانے کے طور پر بھی بچے بہت شوق سے
کھاتے ہیں۔ لیکن اکثر بچے نوڈلز کھانے کے بعد قے یا پیٹ درد کی شکایت
کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہم نے سوچا اپنے پڑھنے والوں کو نوڈلز کی تیاری
اور اس میں شامل ہونے والے اجزاء کے بارے میں بتائیں تاکہ وہ کھلانے سے
پہلے بچوں پر ہونے والے اس کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں جان سکیں۔ |
|
نوڈلز کی تیاری |
نوڈلز بنانے میں بغیر خمیر کا آٹا، مختلف مصالحے، آلو، نمک، پانی، دالیں
اور تیل استعمال کیا جاتا ہے جس کی کوالٹی کا انحصار اس کے بنانے والے
برانڈ پر ہوتا ہے۔ لوگوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کھانا جتنا مختلف
مراحل سے گزر کر آپ کی پلیٹ تک پہنچتا ہے اس کے فائدے اتنے ہی کم ہوجاتے
ہیں- نوڈلز جن چیزوں سے مل کر بنتا ہے وہ پہلے سے ہی مختلف مرحلوں سے گزر
کر اپنی ساری افادیت کھو چکی ہوتی ہیں اور اس کے بعد تیاری کے دوران لچک
پیدا کرنے اور نہ ٹوٹنے سے بچانے کے لیے ان میں نشاستہ اور پروٹین کی مقدار
بڑھائی جاتی ہے جس سے وہ مضرِ صحت بن جاتے ہیں- اس کے علاوہ اگر اجزاء غیر
معیاری بھی ہوں پھر تو ان سے بیمار ہونا کوئی تعجب کی بات نہیں۔ |
|
|
|
نوڈلز سے ہونے والے
نقصانات |
متلی |
سر درد |
سینے اور پیٹ میں درد |
ہائی بلڈ پریشر |
دل کی دھڑکن کا متاثر ہونا |
جلدی امراض پیدا ہونا |
کولیسٹرول کا بڑھنا |
ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کے امکانات کا بڑھنا |
|
|
|
نوڈلز کی جگہ بچوں کو کیا دیں؟ |
بچے ایک جیسے کھانے سے بہت جلد اکتا جاتے ہیں اس لئے انھیں روز مختلف کھانے
کھلائیں۔ نوڈلز بچوں کو ذائقے اور چٹپٹے پن کی وجہ سے بھاتا ہے تو ایسے
کھانوں کو انتخاب کریں جن کو چٹپٹا بنانے کی گنجائش ہو اور وہ مضرِ صحت بھی
نہ ہوں اس سلسلے میں آپ بازار سے سادہ پاستا بھی خرید کر اسے گھر میں اپنی
مرضی کے مصالحوں سے تیار کر کے بچوں کو کھلا سکتی ہیں اور ان میں سبزیاں
بھی شامل کرسکتی ہیں جس سے ذائقے کے ساتھ غذائیت بھی شامل ہوجائے گی۔ |