اگر آپ کا بچہ بھی دودھ نہیں پی رہا تو یہ وجہ ہوسکتی ہے، منہ میں فنگس کیسے داخل ہوتا ہے؟ جانیں

image
 
آپ نے کبھی غور کیا ہوگا کہ آپ کا بچہ بھوکا ہونے کے باوجود دودھ نہیں پی پارہا۔ دودھ کی بوتل منہ سے نکال کر رونا شروع کردیتا ہے۔ اس صورت میں ضروری ہے کہ آپ بچے کا منہ کھول کر دیکھیں کہ اس کی زبان یا منہ کے اندر سفید دانے یا فنگس تو نہیں؟
 
اورل تھرش یا منہ کا فنگس
یہ چھالے یا دانے ایک قسم کے فنگس yeast کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ یہ سفید فنگس ویسے تو بالغ افراد میں بھی ہوجاتا ہے لیکن نومولود بچوں کے منہ اور زبان میں اس کا ہونا عام بات ہے۔ اس کے علاوہ یہ فنگس ایسے افراد کو ہوجاتا ہے جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے۔ یہ فنگس علاج سے فوری ٹھیک ہوجاتا ہے مگر کمزور افراد وقت پر علاج نہ کروائیں تو یہ جسم کے باقی حصوں میں بھی پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
 
image
 
علامات
منہ سے بدبو آنا
بچے کا بھوک کے باوجود دودھ نہ پینا
زبان، گلے، مسوڑھے اور ہونٹوں پر سفید یا پیلے دانے نمودار ہونا
دانوں پر کھروچ آنے سے ہلکا سا خون کا بہنا
سوجن اور منہ میں جلن
منہ میں کچھ پھنسنے کا احساس ہونا
منہ کے کناروں کا خشک ہو کر پھٹنا
نگلنے میں دشواری
بدذائقہ یا کسی ذائقے کا محسوس نہ ہونا
 
منہ میں فنگس کیسے آتا ہے؟
بچوں کے منہ میں یہ چوسنی یا دودھ پینے والی بوتل کے ذریعے آتا ہے اس کے علاوہ اگر ماں کے جسم میں فنگس موجود ہو تو وہ بھی پیدائش کے ساتھ بچوں میں منتقل ہوجاتا ہے۔ دودھ پلانے کے دوران بھی ماں سے بچے کے جسم میں فنگس جاسکتا ہے۔ بڑوں میں یہ گندے انہیلر استعمال کرنے یا ایسے افراد سے ملنے جلنے سے منتقل ہوتا ہے جن میں یہ فنگس پہلے سے موجود ہو۔
 
image
 
علاج کیسے کریں؟
منہ کے فنگس کو ختم کرنے کے لئے بہتریں اینٹی فنگل دوائیں بازار میں دستیاب ہیں جو ڈاکٹر کی تجویز پر استعمال کی جاسکتی ہیں۔ ان دواؤں کو عام طور پر ڈاکٹر کھانے کے دوران یا منہ میں چاروں طرف گھمانے کے بعد پی لینے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ دوا کا اچھا اثر ہو۔ لیکن دوائیں اور طریقہ کار کو ڈاکٹر کے مشورے سےہی استعمال کریں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: