مریخ پر رہائش کیسی ہوگی؟ دبئی کے ریگستان میں مریخ شہر پر کام شروع

image
 
سائنسدان ایک طویل عرصے سے مریخ پر زندگی آباد کرنے کے لیے مختلف تجربات کرتے چلے آرہے ہیں اور اب مریخ کے حوالے سے کیے جانے والے تجربات کی اس دنیا میں دبئی نے بھی ایک انوکھے انداز کے ساتھ قدم رکھ دیا ہے-
 
اس امید کے ساتھ کہ کبھی مریخ پر ضرور زندگی آباد ہوگی دبئی صحرا میں ایک ایسا مصنوعی شہر تعمیر کررہا ہے جو کہ سیارے مریخ سے مشابہہ ہوگا- دبئی کے اس انوکھے پروجیکٹ کا نام 'Mars Science City.' رکھا گیا ہے-
 
اس شہر کا ڈیزائن تیار کرنے والی کمپنی کا نام Bjarke Ingels Group ہے- اس کمپنی نے مریخ پر انسانوں کے رہنے کے لیے ایک شہر کا پروٹو ٹائپ ڈیزائن تیار کیا جسے اس نے صحرا کے لیے بھی ڈھال لیا-
 
image
 
متحدہ عرب امارات کے صحرا میں قائم کیے جانے والے اس شہر کی تعمیر پر 135 ملین ڈالر کی لاگت آئے گی اور یہ 1.9 ملین اسکوائر فٹ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہوگا جو کہ اپنے وقت کا سب سے بڑا کسی خلائی سیارے کی مانند بنایا جانے والا مصنوعی شہر ہوگا-
 
یہ شہر ایسے سائنسدانوں کا گھر ہوگا جو یہاں خوراک٬ پانی اور توانائی پر تجربات کریں گے اور یہ وہ ضروری چیزیں ہیں جن کی مریخ سیارے پر آباد کی جانے والی زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے ضرورت پڑسکتی ہے-
 
مریخ پر درجہ حرارت ایک بڑا مسئلہ ہے۔ مریخ پر اوسطا درجہ حرارت منفی 63 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ یہاں ہوا کا دباؤ بہت کم ہے۔ ٹھنڈے درجہ حرارت کے باوجود، ایک غیر محفوظ انسان کا خون مریخ پر ابلتا ہے۔
 
image
 
یہ سائنسدان انہی تجربات کے لیے اس مریخ نما مصنوعی شہر میں ایک سال تک رہائش اختیار کریں گے- اور یہ پروجیکٹ دبئی کے Mars 2117 Strategy منصوبے کا ہی ایک حصہ ہے- اس منصوبے میں مریخ پر اگلے 100 سالوں کے دوران پہلے قیام کو ممکن بنانے کے لیے تجربات کیے جارہے ہیں-
 
مریخ کے علاقے اور اس کے سخت ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ شہر جدید ترین لیبارٹریوں پر مشتمل ہوگا- اس کے علاوہ یہاں ایک ایسا میوزیم بھی قائم کیا جائے گا جہاں دنیا کی چند سب سے بڑی خلائی کامیابیوں کی نمائش کی جائے گی-
 
اس شہر کی عمارتوں کی دیواریں تھری ڈی پرنٹڈ ہوں گی اور انہیں اماراتی صحرا سے حاصل کی جانے والی ریت سے تعمیر کیا جائے گا-
 
image
 
اس مصنوعی شہر کے ڈیزائنرز کو امید ہے کہ اس شہر کا تجربہ مستقبل میں مریخ کے ماحول میں زندگی کو برقرار رکھنے کے حوالے سے ایک اہم کردار ادا کرے گا-
 
آرام دہ اور پرسکون درجہ حرارت اور رہائش کے مطابق ہوا کے دباؤ کو برقرار رکھنے کے لیے شہر کی عمارات کی چھت گنبد نما ہوگی جو کہ ایک شفاف پولی تھیلن کی جھلی سے ڈھکی ہوئی ہوگی۔ زیر زمین سسٹم کے تحت آکسیجن کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی۔
 
اس شہر میں جدید تعمیراتی تکنیک کو بروئے کار لاتے ہوئے متعدد عمارات قائم کی جائیں گی-
YOU MAY ALSO LIKE: