میں نے گاڑی آفس کی بجائے اپنی کام والی رابعہ کے گھر کی
جانب موڑی---سارا گھر بکھرا پڑا ہے اور اس میڈم کو چھٹیاں کرنے سے فرصت
نہیں--آج تو اسے نہیں چھوڑوں گی ---میں نے غصے سے گاڑی اس کی گلی میں موڑتے
ہوے سوچا--
سامنے کا منظردیکھ کر میں حیران رہ گّی--رابعہ کا شوہر اسے گلی میں گھسیٹ
گھسیٹ کر مار رہا تھا ---اسکے بکھرے بالوں کے گچھے بتا رہے تھے کہ اسے بے
دردی سے نوچا گیا ہے---چہرے پہ کالک بتا رہی تھی کہ اس کے شوہر نے اپنے
ہاتھ کا آرٹ توے کے پیچھے سے لے کر اس کے چہرے پر بنایا تھا---اس کا شوہر
کسی ریسلر کی طرح اس کے پیٹ میں لاتیں مار رہا تھا اور کہہ رہا تھا پھر دے
گی گالی،گندی ، گھٹیا ،غلیظ عورت۔ بے حیا ۔بد کردار ،آوارہ ،بد چلن ،بے
غیرت تو مجھے گالی دے گی --تیری زبان کاٹ دوں گا جہنمی عورت ،شوہر کو گالی
دیتی ہے ----کتا کہتی ہے مجھے تو آج تجھے بتاوں گا میں تجھے کتیا ! گالی
دینے کا انجام کیا ہوتا ہے ---مجھے بے غیرت کہتی ہے ! اس کے شوہر نے اس کا
دوپٹہ جو رابعہ کے سر سے تو اس کے شوہر نے پہلے اتار دیا تھا اب رابعہ کے
سینے سے بھی اتار کر پھینک دیا ---محلے کی دوسری عورتیں جو اپنے ادھ کھلے
دروازوں سے تماشا دیکھ رہی تھیں دوپٹوں سے منہ چھپاے کھڑی تھیں --کچھ چھت
پر سر کو اوپر کے انکھوں خالی بے پردہ کے عورت کو بے پردہ دیکھ رہی تھیں
---ساتھ والے گھر سے کسی مرد کی آواز آیی “یہی انجام ہونا چاہیے ان بے غیرت
عورتوں کا جو اپنے شوہروں کو گالی دیتی ہیں --ان عورتوں کی تو سر عام زبان
کاٹ دینی چاہیے ---چلو اندر آؤ دروازے میں کھڑے ہوکر کیا اس گندی عورت کا
تماشا دیکھ رہی ہو --ساری عورتیں اپنی عزت بچاتیں ،دروازے بند کرتیں ،چھت
سے اترتیں اپنے خاوندوں کی خدمت میں جت گیں -
میں رابعہ کو اس کے شوہر سے چھڑا کر گھر لے آئی--مرہم پٹی کی ---وہ ابھی
بھی ہچکیوں سے رو رہی تھی ---خود کو گالیاں دیتے ہوئے کہہ رہی تھی میں ہی
گھٹیا ،گندی ،بدزبان عورت ہوں ---میری سزا یہی ہونی چاہے تھی جی---اللہ نے
مجھے سزا دی ہے --ایسے ہی آپ کی باتوں میں آگئی تھی---عورتوں کے حقوق کونسے
جی--- اللہ نے کتے ،بلی بھی تو بنائے ہیں جی ---شکر ہے مجھے عورت بنایا ہے
کوئی بات نہیں جی مرد ہمارے حاکم ہیں ---وہ گالی دے سکتے ہیں --مار سکتے
ہیں ان کا حق ہے جی--میرا منا دودھ کے لیے رو رہا ہوگا جی --مجھے نہیں
چاہیے کوئی حق ---میں نے نہیں بولنا اپنے مجازی کے خلاف کچھ --اس دنیا میں
تو کوئی خوشی ملی نہیں اب اپنے مجازی خدا کے خلاف بول کر خدا بھی ناراض کر
دوں اور قیامت میں پھر اس کی مار بھی کھاؤں ---اللہ نے مجھے سزا دی ہے
جی---جب تک چپ تھی تو وہ گھر میں مارتا تھا ،محلہ خالی اس کی آواز سنتا تھا
یا میرے رونے کی--پوچھنے پر بول دیتی تھی میری غلطی تھی سالن میں نمک ڈالوں
گی تو غصہ تو کرے گا ---مگر اب تو جی سارے محلے کے سامنے میں نے اپنے شوہر
کو بے عزت کردیا جی----لوگ اس کا مذاق اڑایں گے کہ میں نے اسے گالی دی
تھی---وہ مرد ہے جی اسے بے غیرت کہیں گے تو غیرت تو آئے گی نا ! ایسی
عورتوں کے دوپٹے اتار لینے چاہیں جی--اس نے ٹھیک کیا ----توے سے منہہ کالا
کردیا تھا اسنے تو میں نے بھی تو گالی دی تھی لوگ میرا منہہ کالا کرتے تو
کیا اچھا ہوتا اسی نے کر دیا---میں اس کے پاؤں پکڑ کر اسے منا لوں گی جی
میرا منا رورہا ہوگا --وہ جی گالیاں دیتا ہے مارتا ہے مگر دل کا بڑا نرم ہے
--غیرتی ہے جی عزت دار ہے گالی کیسے برداشت کرتا ---مجھے چھوڑ آئیں جی !منا
رو رہا ہوگا-میں نے اس کی سوجی ہویی آنکھوں سے آنسو کی لڑی بتا رہی تھی کہ
اس کا منا واقعی رو رہا ہوگا -
|